تجاویز بھیجنے کیلئےگوگل فارم تیار کرکے اس کا لنک جاری کیا گیا،بہترین تجاویز کو منتخب کرکے ان پر عمل کیا جائے گا،بہترین مشورہ دینے والے کو اعزاز سے بھی نوازا جائے گا
EPAPER
Updated: January 15, 2023, 10:44 AM IST | saadat khan | Mumbai
تجاویز بھیجنے کیلئےگوگل فارم تیار کرکے اس کا لنک جاری کیا گیا،بہترین تجاویز کو منتخب کرکے ان پر عمل کیا جائے گا،بہترین مشورہ دینے والے کو اعزاز سے بھی نوازا جائے گا
موبائل اور دیگر ڈیجیٹل ذرائع کی وجہ سےبورڈامتحان میں نقل کرنے کے مواقع کافی بڑھ گئےہیںجس کی وجہ سے اسٹیٹ بورڈنےطلبہ، سرپرست اور اساتذہ سے نقل روکنےکیلئے مشورہ طلب کیاہےتاکہ بورڈ امتحانات میں ہونےوالی نقل پر قابوپایاجاسکے۔ مذکورہ گروپ سے مشورہ طلب کرنے کے علاوہ بورڈ امسال امتحان کیلئے مزید سختی کرنےکی تیاری کررہاہے۔
واضح رہےکہ دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحان میں نقل کرنےکی روایت بورڈکیلئے اب بھی سر درد بنی ہوئی ہے۔دیہی علاقوںمیںہرسال بورڈ امتحانات میں نقل کرنےکی متعدد شکایتیں سامنے آتی ہیں۔ کاپی کرنےپرروک لگانےکی متعددکوششوں کے باوجودبورڈ ابھی تک اس معاملہ پر قابو نہیں پا سکا ہے۔اس لئے مہاراشٹراسٹیٹ بورڈ آف سیکنڈری اینڈ ہائر سیکنڈری ایجوکیشن پونےنےایک نئی مہم شروع کی ہے جس کے تحت طلبہ، سرپرستوں، اساتذہ اور سماجی تنظیموں سے نقل روکنے کیلئے تجاویز روانہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ ان تجاویز میں سے ۱۰؍بہترین تجاویز پر غور و خوض کرنے کے بعد ان میں سے منتخب ہونےوالی بہتر ترین تجاویزپرامتحان میںنقل روکنے کیلئےعمل کیاجائے گا۔
اسٹیٹ بورڈ نے اس ضمن میں ۹؍ڈیویژنوںکو ہدایت دی ہےکہ کاپی روکنےکیلئے مذکورہ گروپ سے تجاویز طلب کی جائیں۔ تمام ڈویژن سے موصول ہونےوالی تجاویز میں سےبہترین تجاویز پر عمل کر کے نقل روکنےکی کوشش کی جائے گی۔ اس کیلئے بورڈ نے ایک گوگل فارم بھی تیار کیاہےجس پر ۲۰؍جنوری تک تجاویز روانہ کی جاسکتی ہیں۔
اسٹیٹ بورڈکی سیکریٹری انورادھا اوکے نے اس پروجیکٹ سےمتعلق اپنے بیان میں کہاہےکہ ’’کاپی روکنےکیلئے تمام ۹؍ڈویژنوںکو ہدایت دی گئی ہےکہ وہ طلبہ، سرپرستوں، اساتذہ اورسماجی اداروں سےتجاویز طلب کریں۔ ان تجاویز کی بنیاد پر کاپی روکنےکی پوری کوشش کی جائےگی۔ اس کیلئے ایک لنک بھی جاری کیا گیاہےجس پر تجاویز روانہ کی جاسکتی ہیں۔ ‘‘
ممبئی ڈویژن کےواشی بورڈ آفس کے کائونسلر اورکرلاکے ایک اسکول کےسینئر معلم جیونت کلکرنی نے انقلاب کوبتایاکہ ’’موبائل کےمتعارف ہونے سے وہاٹس ایپ، فیس بُک، انسٹاگرام اور اس طرح کےمتعددپلیٹ فارم سے بورڈ امتحان میں کاپی کرنے کےمواقع کافی بڑھ گئےہیں۔ طلبہ بڑی چالاکی اور ہشیاری سے کاپی کرنے کےذرائع پیدا کرلیتےہیں ۔ اسلئےبورڈ کیلئےکاپی پر قابوپانے کا مسئلہ سنگین صورت اختیار کر رہا ہے۔ اسی وجہ سے بورڈ نے طلبہ سے بھی تجاویزطلب کی ہے۔کیونکہ ڈیجیٹل طریقہ کار کا آج کےدور کے طلبہ کو خاصہ تجربہ ہے۔ اگرمتعدد طلبہ ڈیجیٹل طریقہ کار سے کاپی کرنےکا راستہ نکال لیتے ہیںتو ایسے بھی طلبہ ہیں جو ان طریقہ کار کوناکام بنانے کا بھی ہنر جانتے ہوںگے۔ اس لئے طلبہ سےبھی تجاویزطلب کی گئی ہیں۔ایسی بھی اطلاع ہے کہ اچھی تجاویزپیش کرنےوالوںکو بورڈاعزاز سے نوازے گا۔ ‘‘انہوںنےیہ بھی بتایاکہ’’امسال بورڈامتحان گزشتہ سال کےمقابلے سخت ہوںگے ۔ کووڈ ۱۹؍ کی وجہ سےگزشتہ سال جو سہولیات دی گئی تھیں انہیں ختم کردیاگیاہے بلکہ کاپی وغیرہ نہ ہواس لئے سینٹروںپر اضافی اسکواڈ تعینات کئے جانے کا بھی منصوبہ ہے۔‘‘
خیال رہےکہ امسال بورڈامتحان ۲۱؍فروری سے شروع اور۲۵؍مارچ ۲۰۲۳ءکو ختم ہونےکا اعلان کیاگیاہے۔ بارہویں کاامتحان ۲۱؍فروری تا یکم مارچ اور دسویں کاامتحان ۲؍مارچ سے ۲۵؍مارچ کےدرمیان منعقدکئے جائیںگے۔