Inquilab Logo Happiest Places to Work

اکولہ کے بعد احمد نگر میں فرقہ وارانہ تشدد، متعدد پولیس اہلکار بھی زخمی

Updated: May 16, 2023, 9:43 AM IST | ahmednager

۸؍ افراد زخمی ، ۴۲؍ افراد حراست میں،جلوس کے اشتعال انگیز نعروں اور پتھرائو والا پیٹرن یہاں بھی دہرایا گیا، علاقے میں دفعہ ۱۴۴؍ نافذ،پولیس نے جلدسے جلد حالات پر قابو پایا

Ahmednagar also used the same pattern of rioting as in Akola (Photo: Agency).
احمد نگر میں بھی فساد کا وہی پیٹرن استعمال کیا گیا جو اکولہ میں کیا گیا تھا ( تصویر: ایجنسی)

وِدربھ کے اہم شہر اکولہ میں پتھرائو ،کشیدگی اور امتناعی احکامات کے نفاذ کے بعد شمالی مہاراشٹر کے شہر احمد نگر سے ۷۰؍کلومیٹر کے فاصلے پر واقع شیوگائوں میں فرقہ وارانہ صورتحال بُری طرح خراب ہوئی ہے۔ تاہم پولیس انتظامیہ کے سخت رویےاور مقامی افراد کی سوجھ بوجھ ،صبروضبط اور افہام وتفہیم کے باعث جلد ہی حالات پر قابو پالیا گیا۔ اِس وقت شیوگائوںمیں پوری طرح امن وامان ہے۔اس ضمن میں جمعیۃ علماء ہند (دلّی آرگنائزر) مولانا شفیق القاسمی ،مولانا ارشاد الہدیٰ (شری رام پور )اور حافظ اشتیاق احمد (شیوگائوں)حصول انصاف اور مظلومین کی مدد کیلئے کوشاں ہیں۔
 احمد نگر ضلع پولیس سے ملی معلومات کے مطابق ۴۲؍افراد کو حراست میں لیاگیا ہے( بعض رپورٹ  کے مطابق  ۵۰؍ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔) باریک بینی سے تفتیشی کارروائی جاری ہے۔۱۵؍مئی کی صبح میںگرفتارشدگان کی تعداد ۲۲؍بتائی گئی تھی لیکن پولیس کی سخت کارروائی کے نتیجے میںیہ تعداد بڑھتی گئی اور خبرلکھے جانے تک ۴۲؍افرادپولیس کی گرفت میںبتائے جاتے ہیں۔ اس دوران ریاست کے  وزیرمحصول رادھا کرشن وِکھے پاٹل نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے پولیس اور کلکٹریٹ کیلئے سخت احکامات جاری کئے ۔پاٹل نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر کی سیاست پراگندہ کرنے کیلئے فرقہ وارانہ صورتحال بگاڑی جا رہی ہے۔
معاملہ کیا ہے؟
 مقامی افراد کے بیان کے مطابق۱۴؍مئی اتوار کی شام ۵؍بجے چھترپتی سنبھاجی مہاراج کی یاد میں شوبھا یاترا نکالی گئی ۔ رات ۸؍سے ۹؍بجے کے درمیان شوبھا یاترا اُس راستے سے گزررہی تھی جہاں اقلیتی فرقے کے لوگ رہتے ہیں۔یاترا کے دوران اشتعال انگیز  نعرے بازی ہوئی اور جلوس پر پتھرائو کی افواہ پھیل گئی اور دیکھتے دیکھتے پورے علاقے میں بھگدڑ ،افراتفری ،نعرے بازی،چیخ و پکار اور ایک دوسرے پر پُرتشدد حملے کا ماحول بن گیا ۔ اطلاع کے مطابق اس دوران ایک عبادتگاہ پر بھی پتھرائو کیا گیا۔  یاترا کی حفاظت کیلئے تعینات پولیس اہلکاروں نے لاٹھی چارج کیا اور ایک دوسرے پر حملے کیلئے پُرجوش نوجوانوںکومنتشر کرنے میں کامیابی پائی لیکن اِس دوران سنگباری میں۴؍پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے ،انہیں بغرض علاج  اسپتال داخل  کروایاگیا ہے۔البتہ اس دوران  پولیس نے پوری طرح سے حالات کو قابو میں کر لیا۔ 
دفعہ ۱۴۴؍نافذالعمل 
 سب ڈیویژنل مجسٹریٹ پرساد متے اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سندیپ مٹکے نے بتایا کہ علاقے میں دفعہ۱۴۴؍ جمائوبندی نافذالعمل ہے۔  اضافی پولیس فورس طلب کرکے اہم مقامات پر تعیناتی کی گئی ہے۔ حساس بستیوں اور مشترکہ آبادی والے مراکز کو خصوصی طور سے حفاظتی حصار میںرکھنے کی منصوبہ بندی پر عمل کیاگیا ہے۔مساجد ،منادر اور دیگر مذہبی مقامات کے اطراف بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے ۔جمائو بندی قانون کے تحت ایک مقام پر ۴؍افراد ایک ساتھ جمع نہیں ہوسکتے۔ یاد رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے مہاراشٹر میں مسلسل جلسے جلوس اور اشتعال انگیز تقاریر وہ نعروں کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث حالات کشیدہ کئے جا رہے ہیں۔ 

ahmednagar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK