Inquilab Logo

زرعی قوانین کے بعد سی اے اے کی منسوخی کا مطالبہ بھی ہونے لگا

Updated: November 21, 2021, 7:32 AM IST | new Delhi

جمعیۃ علمائے ہند ،جماعت اسلامی ، مجلس مشاورت اور دیگر تنظیموں نے آواز اٹھائی، یو اے پی اے کی واپسی کی بھی مانگ

Demonstrated against CAA. (File photo)
سی اے اے مخالف مظاہرہ کی فائل فوٹو

زرعی قوانین کی منسوخی کے حکومت کے اعلان کے بعد ایک بار پھر شہریت ترمیمی ایکٹ کی واپسی کے مطالبات کی بازگشت سنائی دینے لگی ہے۔ سوشل میڈیا پر اس سلسلے میں اٹھنےو الے آوازوں  کے بعد جمعیۃ  علمائے ہند، جماعت اسلامی، کل ہند مجلس مشاورت اور دیگر تنظیموں   اورمختلف مسلم لیڈروں  نے حکومت ہند سے سی اے اے بھی واپس لینے کی مانگ کی ہے۔اس کے علاوہ یو اے پی اے کی منسوخی کا مطالبہ بھی کیاجارہاہے۔ اُدھر جموں کشمیر میں   دفعہ ۳۷۰؍ کی بحالی کی بازگشت بھی سنائی دینے لگی ہے۔ 
 جماعت اسلامی ہند کے صدر سید سعادت اللہ حسینی نے زرعی قوانین کی منسوخی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اب ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سی اے اے اور این آر سی جیسے دیگر عوام اور دستور مخالف قوانین پر بھی توجہ دے اور ان کی بھی جلد از جلد منسوخی کو یقینی بنائے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا ہے کہ’’ہمیں خوشی ہے کہ وزیراعظم نے  بالآخر کسانوں کے مطالبے  کو منظور کرلیا مگر یہ پہلے کرلیا گیا ہوتا تو جو نقصان ہوا اس سے بچا جاسکتاتھا۔‘‘ مولانا ارشد مدنی نے نشاندہی کی کہ کسانوں کو اس طرح کے احتجاج کی تحریک شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ہونے والے شاہین باغ طرز کے مظاہروں سے ملی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اب سی اے اے کی منسوخی کا بھی اعلان کرنا چاہئے۔ جمعیۃ کے سربراہ کے مطابق’’ایک بار پھر یہ  بات ثابت ہوگئی ہے کہ اگر کوئی تحریک  جائز مطالبے کیلئے ایمانداری اور تحمل سے چلائی جائےتو ایک دن کامیابی ضرور ملتی ہے۔‘‘آل انڈیا مجلس مشاورت کے  صدر نوید حامد  نےبھی سی اے اے کی منسوخی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’تمام ظالمانہ قوانین کو منسوخ کیا جانا چاہئے جن میں سی اے اے اور یو پی اے  بطور خاص  شامل ہیں۔ ‘‘ انہوں  نے مزید کہا کہ ’’لکھیم پور کھیری میں جس مرکزی وزیر کا بیٹا کسانوں  کے قتل کا ملزم ہے،اسے فوری طور پر کابینہ سے منسوخ کیا جانا چاہئے اور تحریک کے دوران جو کسان فوت ہوئے ہیںان کے اہل خانہ کیلئے  معاوضہ کا اعلان ہونا چاہئے۔

CAA 2019 Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK