Inquilab Logo

پولیس کی تعیناتی کے بعد وسئی کے سن سٹی قبرستان کا کام شروع

Updated: March 02, 2023, 10:23 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

فرقہ پرستوں کی شرانگیزی کے بعد ۲؍ دن تک تعمیراتی کام بند رہا لیکن پولیس کی تعیناتی کے بعد دوبارہ شروع ہو گیا، انتظامیہ کی جانب سے کام بند ہونے کی خبروں کی تردید

A police car and a police officer standing at the gate of Sun City Cemetery
سن سٹی قبرستان کے گیٹ پر کھڑی پولیس کی گاڑی اور پولیس اہلکار( تصویر: انقلاب)

سن سٹی علاقے (وسئی ) میںمیونسپل کارپوریشن کے ذریعے پاس کردہ فنڈ سے قبرستان کی چہار دیوارکی تعمیرکا کام چل رہا ہے جس کے خلاف فرقہ پرستوں کی جانب سے شرانگیزی جاری ہے۔گزشتہ ۲۶؍فروری کو یہاںہندو جن آکروش مورچے میں بڑےپیمانے پر شرانگیزی کی گئی جس کی وجہ سے یہاں ۲؍ دنوں تک تعمیراتی کام بند رہا۔ لیکن اب گیٹ پر پولیس کے جوانوں کوتعینات کردیا گیا ہے۔ گیٹ پرپولیس کی ایک بڑی وین بھی کھڑی رکھی گئی ہےاوراس کے ذریعے یہ پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ پولیس چوکس ہے ا ورکسی کوقانون ہاتھ میںلینے کی اجازت نہیں ہوگی ۔
 یاد رہے کہ۲۶؍ فروری کے  مورچے میں  شرپسندوں نے قبرستان کی باؤنڈری کے اندر گھس کرنہ صرف نعرے بازی کی تھی بلکہ پتھروں سے دیواروں کو توڑنے کی بھی کوشش کی تھی۔ ساتھ ہی بھگوا جھنڈے لہرائےتھے اور دیگر دل آزا ر نعروں کے ساتھ ’ایک دھکا اورد وقبرستان کوتوڑ دو‘سن سٹی میںقبرستان نہیں چلے گا نہیں چلے گا ‘ جیسے نعرےلگاتے ہوئے قانون کوچیلنج کیا تھا ۔اس وقت شاید پولیس سب کچھ جانتے ہوئے خاموش تھی ،کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیںکی گئی بلکہ اتنا سب کچھ ہونے کے باوجودلوگوں کومحض سمجھا بجھاکرمعاملہ رفع دفع کردیا گیا۔ لیکن مقامی افراد کے مطابق اس کے بعد تعمیراتی کام بند ہو گیا تھا۔
احتیاطاً پولیس کےجوانو ں کو تعینات کیا گیا ہے
 مانک پورپولیس اسٹیشن کے سینئرانسپکٹر سمپت راؤ پاٹل کا کہناہےکہ احتیاط کے طور پر یہاں پولیس کا پہرہ بٹھایا گیا ہے ۔ کسی کوبھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔  پولیس کے جوان الرٹ ہیں اور۲۴؍ گھنٹے وہاںبندوبست رکھا گیا ہے۔ واضح رہے کہ  وسئی ویرار مہانگرپالیکا کی جانب سے اکتوبر ۲۰۲۲ء میںسن سٹی قبرستان کے تعمیراتی کام کیلئے ایک کروڑ   ۷۵؍ لاکھ ۲۶؍ہزار ۳۶۴؍روپے فنڈ پاس کیا گیا تھا  اور تعمیراتی کام کی منظوری دیتے ہوئے کنٹریکٹر کوایک سال میںکام کرنے کی ہدایت دی گئی تھی ۔ اسکے بعد کام شروع  ہوا اور اب تک  باؤنڈری کی تعمیر کا کافی کام مکمل ہوچکا ہے۔ مگر شرپسندوں کے ہنگامے کے بعد کام رک گیا تھا۔ 
۲؍دن بعد کام شروع ہوا 
 وسئی ویرار میونسپل کارپوریشن کےسٹی انجینئر راجندر لاڈسے یہ پوچھنےپرکہ کام کیوں بند کیا گیا ہے ؟ انہوںنے بتایاکہ ’’ کام بند نہیںہے اور نہ ہی کنٹریکٹر کوکام بند کرنےکے تعلق سے کوئی ہدایت دی گئی ہے۔‘‘حالانکہ مقامی لوگوں سے پوچھنے پر انہوں نے بتایا کہ دو دنوں تک کام بندتھا۔ البتہ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ پولیس کی تعیناتی کے بعد کام شروع ہو گیا ہے ۔ انجینئرنےیہ بھی کہاکہ ’’ کنٹریکٹر کے رقم کی ادائیگی کیلئے حساب کتاب جاری ہے لیکن اسے کام بند کرنےکےتعلق سے کچھ نہیںکہا گیا ہے اس لئے وہ کام بند نہیںکرسکتا ۔‘‘  اس تعلق سے کنٹریکٹر سےپوچھنے پر انہوںنے کہا کہ کام شروع کیا گیا ہے اور آج سلیب کے پترے کھولے گئے ہیں۔ اس کےعلاوہ ترتیب کے لحاظ سےبقیہ کام کیا جائے گا اورمقررہ وقت کےاندر پور ا کیا جائے گا۔‘‘ 
سیاست کرتے ہوئےہندومسلم کوالجھانے کی کوشش 
 مقامی لوگوںنےاس بات کااعادہ کیا کہ جب ایک چیز ضابطے کے مطابق کی گئی ہے تو اگر شہری انتظامیہ اورپولیس چاہے توکسی کونہ تواحتجاج کی اجازت مل سکتی ہے اورنہ ہی کوئی قانون کوچیلنج کرسکتا ہے لیکن اس معاملےمیںسیاست کی جارہی ہے اورکچھ طاقتیں ہندو مسلم دونوں کوورغلار ہی ہیں۔ مسلمانو ں کویہ بھروسہ دیا جارہاہے کہ قبرستان کی زمین الاٹ کردی گئی ہے اورکام شروع ہے، جلد ہی میت کی تدفین سے متعلق مسئلہ حل ہو جائے گا جبکہ غیرمسلموں کویہ کہہ کراکسایاجارہا ہے کہ ان کے علاقے کے قریب قبرستان کیلئے جگہ مختص کردی گئی ہے ،وہ اس کے خلاف آوازبلند کریں۔ چنانچہ اس طرح یہ تماشہ کیا جارہا ہے۔  اس سے قبل بھی یہاں باؤنڈری اسی وجہ سے ٹوٹی تھی اور اب جبکہ پونے ۲؍کروڑروپے کی لاگت سے چہار دیواری کی تعمیرجاری ہے پھراسی کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے تاکہ دونوں جانب سے سیاست کی جائے اورہندومسلمان آپس میں الجھیں اور اس کی آڑ میں سیاسی فائدہ اٹھایا جاسکے ۔

vasai Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK