Inquilab Logo

وسئی میں چٹان کھسکنے کے حادثہ کے بعدزمین کے کئی کاروباری کارروائی کے ڈر سےفرار

Updated: July 23, 2022, 9:40 AM IST | Mumbai

پہاڑی سے متصل خطرناک جگہوں پر غیرقانونی طریقے سے چال تعمیر کرکے فروخت کرنے کا الزام۔ اسٹنگ آپریشن سے اس کا انکشاف ہوا تو ریاستی ہیومن رائٹس کمیشن حرکت میں آیا۔ تھانے اور ممبئی کے ۶؍ میونسپل کمشنروں ، کلکٹروں اور محکمۂ جنگلات کے سربراہوں کو اس تعلق سے وضاحت پیش کرنے کی ہدایت دی

Shops of Sundaram Builders and Developers and Aarohi Realty are seen closed in the images below. (Photos: Hanif Patel)
زیرنظرتصاویر میں سندرم بلڈرس اینڈ ڈیولپرس اور آروہی رئیلٹی کی دکانیں بند نظر آرہی ہیں۔ (تصاویر: حنیف پٹیل )

یہاں کے علاقے راجولی کے وگرل پاڑہ کی ایک چال پر ۱۳؍  جولائی کو  چٹان کھسکنے  کا حادثہ ہوا تھا جس میں  ۲؍ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس اندوہناک حادثہ کے بعد علاقے میں زمین مافیا پھر سرگرم ہوگیا تھا اور غیر قانونی طریقے سے چال تعمیر کرکے کم آمدنی والے افراد کوان میں سستے میں مکان فروخت کررہا تھا ۔  اس تعلق سے کئے گئے  اسٹنگ آپریشن  سےاس معاملے کا  انکشاف ہونے کے بعد ریاستی ہیومن رائٹس کمیشن حرکت میں آیا اور تھانے اور ممبئی کے ۶؍ میونسپل کمشنروں ، کلکٹروں اور محکمۂ جنگلات کے سربراہوں کو اس تعلق سے ۴؍اگست کو رپورٹ پیش کرکے وضاحت کرنے کی ہدایت دی۔ اس دوران کارروائی کے ڈر سے ۷۰؍ ڈیولپرس اور ایجنٹوں نے راتوں رات  اپنی دکانیں بند کردیں۔
   اس تعلق سے تفتیش کرنے کیلئے یہ نمائندہ  وسئی میں  ایک زمین مافیا کے آفس پہنچا تھاجو    ریلوے اسٹیشن  کے بالکل قریب واقع ہے۔ جب ان سے رابطہ قائم کیا گیا تو انہوں نے مجوزہ  میٹرو ریل ، اسمارٹ سٹی اور ٹرانسپورٹ کی سہولتوں وغیرہ کے بارے میں بتایا۔ اس طرح لین دین سے قبل خریداروں کو لالچ دی جاتی ہے۔ یہ نمائندہ  ایسے ہی  بلڈر ’سندرم بلڈرس اینڈ ڈیولپرس‘ کے آفس پہنچا  اور ورشا سونی نامی بلڈرس سے گفتگو کرتے ہوئے  علاقے میں  ایک مکان دکھانے کو کہا۔ پوچھ تاچھ کرنے پر بلڈر نے جو کچھ بتایا ، وہ کچھ اس طرح تھا۔ کیا آپ اس جگہ کو دیکھنا چاہتے ہیں ؟ ہمارے پاس وسئی - نائیگاؤں لنک روڈ پر مختلف پروجیکٹ ہیں۔ آپ کا بجٹ کیاہے؟ کمرے کی سائز پر اس کی قیمت کا انحصار ہوگا ۔ ۲۰۰؍ مربع فٹ  کے ون روم کچن کی قیمت ۵؍ لاکھ روپے  ، ۳۰۰؍ مربع فٹ کے ون روم کچن کی قیمت ۷؍ لاکھ روپے اور ۴۰۰؍ مربع فٹ  کے ۲؍ روم کچن کی قیمت ۹؍ لاکھ روپے ہے اور اگر آپ ۲؍ بی ایچ کےمکان کی تزئین کرنا چاہتے ہیں تو اس کی قیمت ۱۱؍ لاکھ روپے کے قریب ہوگی۔ اس نے اس جگہ تک پہنچنے کے بارے میں بتایا کہ وہاں تک وسئی اور نائیگاؤں دونوں ریلوے اسٹیشنوں سے پہنچا جاسکتا ہے اور دونوں جگہ سے فاصلہ تقریباً یکساں ہے نیز شیئرنگ آٹورکشا بھی دستیاب ہے۔اس نے یہ بھی بتایا کہ ’ سات بارہ کا اتارا ‘ بھی اس کے پاس ہے جسے کراس چیک کیا جاسکتا ہے ۔ اس نے  زمین خریدی ہے اور اسے ڈیولپ کیا ہے۔  مکان میں بیت الخلاء ، باتھ روم ، ڈرینج سسٹم سب کچھ دستیاب کیا جائے گا۔ اس کیلئے نمونہ کا کمرہ بھی دیکھا جاسکتا ہے جس سے بہتر طریقے سے کمرے کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ مزید کہا کہ اس کا معاون وہ جگہ دکھانے کیلئے لے جائے گا۔ بلڈر نے  اس نمائندے کے پوچھنے پر کہا کہ  پہلے پراپرٹی  دیکھ لیں  پھر اس کی قیمت پر بات چیت کریں۔
 بلڈر ورشا سونی کا معاون اس نمائندے کو تعمیراتی جگہ پر لے گیا  جہاں ۲؍ روم کچن کی تعمیر  جاری تھی اور پھر واپس آفس لے آیا۔ جب اس نمائندے نے کہا کہ پراپرٹی اور کمرے کی  ادائیگی کیسے کی جانی چاہئے؟ تو اس نے بتایا کہ آپ کو مکمل ادائیگی کرنےکیلئے ۵؍ سال کا وقت دیا جائے گا۔ہم آپ کو ۲؍ بی ایچ کے ۱۰؍ لاکھ روپے میں دیں گے۔اس میں کچھ کمی کردیں گے۔ روم خریدنے کی کارروائی کے بارے میں پوچھنے پر بلڈر نے بتایا کہ  جب آپ ڈاؤن پیمینٹ کریں گے تو ہم آپ کو پلاٹ دکھائیں گے اور اس کے مطابق دستاویزات دینا شروع کریں گے۔ آپ اس کی تصدیق بھی کرسکتے ہیں۔ وہ پلاٹ سندرم بلڈرس کے نام سے  رجسٹرڈ ہے اورہم  براہ راست خریداروں سے لین دین کرتے ہیں۔
 بلڈر نے اس پلاٹ کا سروے نمبر (۲) ۱۴۶؍ بتایااور کہا کہ یہاں گھرخریدنا اچھی سرمایہ کاری ثابت ہوگی۔ ۴۰۰؍ اسکوائرفٹ کے ۲؍ بی ایچ کے کا ماہانہ کرایہ ۳؍ ہزار روپے مل سکتا ہے۔بورنگ کا پانی چوبیسوں گھنٹے دستیاب ہے ۔ میونسپل کارپوریشن کا پانی بھی  آئے گا لیکن اس کیلئے کچھ وقت لگے گا۔جب بلڈر سے یہ پوچھا گیا کہ کتنے کمرے فی الحال تیار ہیں تو بلڈر سونی نے بتایا کہ ایسے ۴۴؍ کمرے تیار ہیں اور چند افراد وہاں رہ بھی رہے  ہیں۔
 یہ نمائندہ ایک اور  بلڈر کے پاس پہنچا جس کا نام ’آروہی رئیلٹی‘ ہے۔  پوچھ تاچھ کرنے پر ایجنٹ نے نائیگاؤں اسٹیشن کے بالکل قریب ایک تعمیراتی جگہ بتائی اور انکیت سنگھ نامی شخص وہاں گھرخریدنے کے خواہش مند افراد کیلئے موجود تھا۔ انکیت نے پوچھا کہ کس قسم کا مکان دیکھ رہے ہیں ؟ ون بی ایچ کے یا  ۲؍ بی ایچ کے۔ جب اس نمائندے نے اس سے پوچھا کہ ۴۰۰؍ اسکوائرفٹ کا مکان کتنے کا ہے تو اس نے بتایا کہ تقریباً ساڑھے ۷؍ لاکھ روپے کا لیکن وہ ابتداء میں ۵۰؍ ہزار روپے کی رعایت دے گا۔  سوال کرنے پر اس نے مزید بتایا کہ  مکان کی بکنگ کیلئے پہلے ایک ہزار ۱۰۱؍ روپے ادا کرنا ہوگا پھر سیل ایگریمنٹ بنانے کیلئے ۵۰؍ ہزار روپے دینے ہوں گے۔ آپ ایک لاکھ روپے ادا کریں گے تو تعمیراتی کام شروع ہوگا اس لئے اگر آپ آج ایک لاکھ  روپے دیتے ہیں توآپ کا مکان آئندہ ۱۵،۲۰؍ دن میں تیار ہوجائے گا۔ بقیہ رقم آپ  بغیر سود کے ۵؍ برس میں اداکرسکتے ہیں۔ آپ کو پلاٹ کے تمام دستاویزات آفس سے مل جائیں گے۔ جب انکیت  سے یہ پوچھا گیا کہ یہ زمین  نجی ہے یا جنگل کی تو اس نے بتایا کہ ۳۰؍ گنٹھا کا یہ پورا پلاٹ گاؤں سے خریدا گیا  ہے اور اس پر ۳۵؍ تا ۴۰؍ روم تعمیر کئے جارہے ہیں۔ ابھی آفر چل رہا ہے ، خرید لیجئے۔اس نمائندے نے پوچھا کہ یہاں تعمیراتی مال تو پڑا ہے لیکن تعمیراتی کام نہیں ہورہا ہے تو انکیت نے بتایا کہ موسلادھار بارش کی وجہ سے کچھ وقت کیلئے ہم نے کام روک دیا ہے۔
 چال حادثہ کے بارے میں پوچھنے پر اس نے ہنستے ہوئے کہا کہ چال نہیں گری تھی بلکہ چٹان کھسکی تھی۔ اگر چٹان تعمیرات  پر گرتی ہے تو اس میں بلڈر کیا کرسکتا ہے؟ وہ بھی قانونی پلاٹ ہے اوروہاں کی انکوائری جاری ہے۔ یہی وجہ ہے جس کی وجہ سے کام اب رکا ہوا ہے۔ ہم ایک اینٹ بھی   میونسپل افسران کی ہدایت کے بغیر نہیں رکھ سکتے۔
 تعمیراتی جگہ دیکھنے کے بعد مزید لین دین کیلئے یہ نمائندہ واپس بلڈر کے آفس آیا جہاں انکیت کا بھائی منوج سنگھ بیٹھا تھا۔ منوج نے بتایا کہ اگر آپ مکان خریدتے ہیں تو ہم آپ کوگھرپٹی ، بجلی کا میٹر ، پانی کنکشن ، ماڈیولرکچن ، واٹرپیوری فائر ، سلائیڈنگ ونڈو ، سیفٹی گرل ، دیوار پر ٹائلس  ، کچن میں ٹائلس اور گرین ماربل  نیز دیگر مزید سہولیات ملیں گی۔ دروازے   کے سامنے ۶؍ فٹ کی گلی ہوگی۔ بورنگ کا پانی بھی ملے گا لیکن پانی  خریدنا پڑے گا۔ جب  اس سے پوچھا گیا کہ اگر ڈاؤن پیمینٹ کیا جاتا ہے تو کتنے وقت میں دستاویزات ملیں گے تو منوج نے بتایا کہ جیسے ہی ۹۰؍ فیصد ادائیگی ہوگی ، ہم دستاویزات دینا شروع کردیں گے۔ بجلی کا میٹر اور گھرپٹی آپ کے نام پر ہوگی۔ منوج نےیہ بھی بتایاکہ ’’ہم نے یہ پراپرٹی کسی سے خریدی ہے اور ہم تصدیق کیلئے ’سات بارہ کا اتارا‘  دیں گے۔اس نے اس پلاٹ کا سروے نمبر ۱۱۶؍ بتایا۔ 
 جب تعمیراتی کام رکا ہونے کے بارے میںپوچھا گیا تو منوج نے بتایا کہ حالیہ چٹان کھسکنے کی وجہ سے کام رکا ہوا ہے۔اس نے دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ جہاں یہ حادثہ ہوا ہے ، وہ پہاڑ کے بازو میں ہے۔  ہم اس طرح کی چالیں نہیں بناتے۔ ہم نے مین روڈ کے قریب زمین خریدی ہے ، پہاڑی کے قریب نہیں۔اس نے مزید بتایا کہ حادثہ کی وجہ سے  میونسپل افسران  سے بھی کچھ پوچھ تاچھ  ہورہی ہے اسی وجہ سے تعمیراتی کام رکا ہوا ہے۔ اگر میڈیم (اشارہ وسئی ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن کی ایڈیشنل میونسپل کمشنر کی طرف تھا) یہاں نہیں ہیں تو ہمیں کام شروع کرنے کی اجازت کہاں سے ملے گی۔ ہم اس معاملے کے ختم ہونے کا انتظار کررہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ  ایک ہفتہ یا ۱۰؍ دن میں حالات بہتر ہوجائیں گے۔ اس پر اس نمائندے نے منوج سے ۱۰؍ دن بعد دوبارہ آنے کا کہا تو اس نے فوراً کہا کہ  مکان جلدی بک کرلیں ، قیمتیں پھربڑھ جائیں گی۔
 جیسے ہی اس اسٹنگ آپریشن کی خبر اخبار میں شائع ہوئی ،  ۷۰؍ ڈیولپرس  اور ایجنٹوں جن میں سندرم بلڈرس اینڈ ڈیولپرس اورآروہی رئیلٹی بھی شامل تھے ، نے راتوں رات اپنی دکانیں بند کردیں۔

vasai Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK