Inquilab Logo

پانی کی قلت سے بے حال مکینوں کو روزانہ ۱۰؍ٹینکر پانی سپلائی کا حکم

Updated: May 08, 2024, 11:46 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

گورائی علاقے کے۲؍ہزار خاندانوں کی پانی کی قلت سے متعلق باربار درخواست کے باوجود مسئلہ حل نہ ہونے پرہائی کورٹ نے بی ایم سی کی سخت سرزنش کی

The residents of Gorai have been ordered to supply water from tankers daily. (File Photo)
گورائی کے مکینوں کو روزانہ ٹینکر سے پانی سپلائی کرنے کا حکم دیا گیاہے۔(فائل فوٹو)

یہاں رہنے والے ۲؍ ہزار خاندان کی بامبے ہائی کورٹ میں پانی کی قلت سے پریشان ہونے اور بارہا درخواستوں  کے باوجود ضرورت کے مطابق پانی سپلائی نہ کئے جانے کے معاملے کی سماعت کے دوران عدالت نے بی ایم سی کی سخت سرزنش کی اور متاثرہ مکینوں کو روزانہ ۱۰؍ ٹینکر پانی سپلائی کرنے کا   حکم بھی دیا   ۔
    ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دیویندر کمار اپادھیائے اور جسٹس عارف ڈاکٹر کے روبرو گورائی ولیجرس ویلفیئر اسوسی ایشن کی جانب سے داخل کی گئی مفاد عامہ کی عرضداشت پر سماعت کے دوران یہ بھی بتایا گیا کہ گورائی کے جس علاقے میں ۲؍ ہزار متاثرہ خاندان آباد ہیں ، وہاں نہ صرف گرمیوں میں پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ سردیوں اور کبھی کبھی موسم باراں میں بھی پینے کے پانی سے محروم ہونا پڑتا ہے ۔ اسوسی ایشن کے ممبروں نے یہ بھی بتایا کہ اکثر ایسا پانی فراہم کیا جاتا ہے  جو قابل استعمال ہی نہیں ہوتا ہے ۔
  دریںاثناء بی ایم سی کے وکیل انل سنگھ نے دو رکنی بنچ کو صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ شہری انتظامیہ درخواست گزار مکینوں کو  پینے کا پانی   فراہم کرنے کی ہرممکن کوشش کررہی ہے۔در اصل پانی کا مسئلہ سیکشن پمپ نصب کئے جانے اور ٹینک کی تعمیر کے کام کی سبب پیدا ہورہا ہے ۔ٹینک اور پمپ   نصب ہونے کے بعد پانی کا مسئلہ ختم ہوجائے گا ۔‘‘ 
 بعد ازیں جب سرکاری وکیل نے پمپ لگانے اور ٹینک کی تعمیر میں مزید ۹؍ ماہ لگنے کی اطلاع دی تو کورٹ نے اس پرسخت برہمی کا اظہار کیا   ۔
   ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے سرکاری وکیل انل سنگھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ اس معاملہ میں انسانیت کارویہ اختیار کیجئے اور پانی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے اپنے وسائل کا استعمال کیجئے ۔ براہ کرم، مکینوں کو پانی سے محروم نہ کیجئے کیونکہ  یہ مکین ہی کیا کوئی بھی ۹؍ ماہ تک پینے یا استعمال کرنے کے پانی کے بغیر ایک دن بھی گزار نہیں سکتا ہے ۔‘‘ 
 عدالت نے کہا کہ جہاں ہندوستان کا آئین شہری انتظامیہ کو نظام   چلانے کے حقوق فراہم کرتا ہے وہیں اسے اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کی تلقین بھی کرتا ہے ۔
 چیف جسٹس دیویندر اپادھیائے اور جسٹس عارف ڈاکٹر نے بی ایم سی کو پیغام دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ’’شہریوں کو پانی فراہم کرنے کا کام صنعتی یا تجارتی مقصد کے تحت نہیں کیا جاتا بلکہ آئین  بلدیہ کو یہ ذمہ داری دیتا ہے کہ وہ شہریوں کو لازمی طور پر پانی فراہم کرے ۔ یہ ایک ایسا مسئلہ پر جسے سب سے زیادہ ترجیح دی جانی چاہئے ۔‘‘ چیف جسٹس نے مکینوں کو ۴؍ ٹینکر سپلائی کرنے کی اطلاع پر اعتراض کرتے ہوئے روزانہ۱۰؍ ٹینکر سپلائی کرنے کا حکم دیا جوفی ٹینکر ۱۰؍ ہزار لیٹر پر مشتمل ہوگا۔ کورٹ نے اس پر فوری طور پر عمل کرنے کی ہدایت دی اوراس معاملہ میں ۶؍ ہفتے کے درمیان حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کو ملتوی کر دیا  ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK