Inquilab Logo

انجی کھاد پُل، ہندوستان میں انجینئرنگ کا بہترین نمونہ ثابت ہوگا

Updated: January 23, 2023, 12:21 PM IST | New delhi

ہندوستان کس تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اس کا ثبوت مختلف حصوں میں ہو رہی ترقی کو دیکھ کر کہا جا سکتا ہے۔ جموں و کشمیر کا انجی کھاد پل اب اس ترقی میں اپنا حصہ دینے کیلئے تیار ہے۔ یہ کٹرا اور ریاسی کو جوڑنے کا کام کرے گا۔ یہ ہندوستان کا پہلا کیبل ریل پل ہے، جو کٹرا بانہال ریلوے ٹریک پر بنایا گیا ہے۔ یہ انجینئرنگ کا ایک بہترین نمونہ ہے۔

This cable rail bridge is 473.25 meters long. Also, the height of this bridge from the river is 331 meters. 96 cables have been used to build this bridge.
یہ کیبل ریل پل ۴۷۳ء۲۵؍ میٹر طویل ہے۔ ساتھ ہی دریا سے اس پل کی بلندی ۳۳۱؍ میٹر ہے۔ اس پل کو بنانے کیلئے ۹۶؍ کیبلز استعمال کئے گئے ہیں۔

ہندوستان کس تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اس کا ثبوت مختلف حصوں میں ہو رہی ترقی کو دیکھ کر کہا جا سکتا ہے۔ جموں و کشمیر کا انجی کھاد پل اب اس ترقی میں اپنا حصہ  دینے کیلئے تیار ہے۔ یہ کٹرا اور ریاسی کو جوڑنے کا کام کرے گا۔ یہ ہندوستان کا پہلا کیبل ریل پل ہے، جو کٹرا بانہال ریلوے ٹریک پر بنایا گیا ہے۔ یہ انجینئرنگ کا ایک بہترین نمونہ ہے۔
 ریلوے کی معلومات کے مطابق یہ کیبل ریل پل ۴۷۳ء۲۵؍ میٹر طویل  ہے۔ ساتھ ہی دریا سے اس پل کی بلندی ۳۳۱؍ میٹر ہے۔ اس پل کو بنانے کیلئے ۹۶؍ کیبلز استعمال کئے گئے ہیں۔ ایسی صورت حال میں یہ کسی بھی بڑے طوفان کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو جائے گا۔ اسے بنانے میں ایڈوانس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
انجی کھاد پل بنانے کا تخمینہ
 اس پل کو بنانے کی ذمہ داری کوکن ریلوے کارپوریشن کو سونپی گئی ہے۔ معلومات کے مطابق جس جگہ پل بنایا گیا ہے وہاں کی ارضیات کافی پیچیدہ ہے۔ ایسی حالت میں اسے انتہائی ٹوٹی ہوئی  چٹانوں کے درمیان تعمیر کیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسے بنانے میں تقریباً ۲۸؍ ہزار کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔
 اسے ٹنل سے ملانے کیلئے ایک اپروچ پل بھی بنایا جائے گا جس کے بعد پل کی لمبائی۷۲۵ء۵؍ میٹر ہو جائے گی۔ یہ ایک جامع پل ہوگا جس میں اسٹیل کے ساتھ آر سی سی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ ضلع ریاسی میں ہے اور کٹرا سے۳۵؍ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
 ۱۹۳؍میٹر تک کی اونچائی پر تعمیراتی سرگرمیوں میں سہولت فراہم کرنے کیلئے ۴۰؍ ٹن صلاحیت کی جدید ترین ٹاور کرینوں کے ساتھ ۲۰۵؍میٹر تک قابل توسیع تکنیک اور آلات استعمال کئے جا رہے ہیں۔جموں و کشمیر کے خراب حالات، ریت کی عدم دستیابی، کسانوں کا احتجاج اور کووڈ ۱۹؍اس منصوبے پر عمل درآمد میں تاخیر کی بڑی وجوہات ہیں۔۱۷؍ مارچ ۲۰۲۰ء سے شروع ہونے والے اس کے تعمیراتی کام کا  ۳۶؍ ماہ کامرحلہ مکمل ہوچکا ہے۔ اسے ایک اطالوی فرم نے ڈیزائن کیا ہے اور پروف چیکنگ ایک برطانوی کمپنی کرتی ہے۔یہ پروجیکٹ ان سب سے مشکل منصوبوں میں سے ایک ہے جسے ہندوستانی ریلوے نے شروع کیا ہے۔ اس میں دریائے چناب پر دنیا کے بلند ترین ریلوے پل کی تعمیر شامل ہے۔پل کو۱۰۰؍کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹرین کی نقل و حرکت کی سہولت کیلئے ڈیزائن کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK