او بی سی کے نوجوان لیڈر لکشمن ہاکے کی کار پر احمد نگر میں نامعلوم افراد نے حملہ کر دیا ہے ۔ یاد رہے کہ لکشمن ہاکے مراٹھا لیڈران اور حکومت میں شامل افراد کے خلاف نازیبا الفاظ کے ساتھ تبصرہ کرتے ہیں۔
EPAPER
Updated: September 28, 2025, 9:44 AM IST | Ahmednagar
او بی سی کے نوجوان لیڈر لکشمن ہاکے کی کار پر احمد نگر میں نامعلوم افراد نے حملہ کر دیا ہے ۔ یاد رہے کہ لکشمن ہاکے مراٹھا لیڈران اور حکومت میں شامل افراد کے خلاف نازیبا الفاظ کے ساتھ تبصرہ کرتے ہیں۔
او بی سی کے نوجوان لیڈر لکشمن ہاکے کی کار پر احمد نگر میں نامعلوم افراد نے حملہ کر دیا ہے ۔ یاد رہے کہ لکشمن ہاکے مراٹھا لیڈران اور حکومت میں شامل افراد کے خلاف نازیبا الفاظ کے ساتھ تبصرہ کرتے ہیں۔ اس سے قبل بھی ان پر متعدد بار حملے ہو چکے ہیں۔ حملے کے بعد لکشمن ہاکے نے پوچھا ہے کہ پولیس کی موجودگی میں حملہ کیسے کیا گیا؟ اب میں اس کا الزام کس پر لگائوں؟
اطلاع کے مطابق او بی سی سماج کے نوجوان لیڈر لکشمن ہاکے کی سنیچر کے روز احمد نگر کے پاتھرڈی تعلقے میں ایک ریلی تھی۔ ہاکے اپنے چنندہ حامیوں کے ساتھ اس ریلی کیلئے جا رہے تھے۔ ان کے ساتھ پولیس بندوبست بھی تھا۔ احمد نگر تعلقے کے آرن گائوں روڈ پر ایک ہوٹل کے قریب جب ان کی گاڑی پہنچی تو کچھ نوجوانوں نے گاڑی پر پتھرائو کر دیا اس کے بعد لاٹھیوں سے اس پر حملہ کیا جس کی وجہ سے گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔ حالانکہ اس حملے میں لکشمن ہاکے اور ان کے ساتھیوں کو چوٹ نہیں آئی۔ جب تک ہاکے اور ان کے ساتھی گاڑی سے اترتے حملہ آور فرار ہو گئے۔
حملہ ہوتے ہی پولیس نے لکشمن ہاکے کو گھیر لیا اورحملہ آوروں کا پیچھا کیا مگر وہ ہاتھ نہیں آئے لیکن پولیس ان کی تلاش کر رہی ہے۔ حملے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے نوجوان لیڈر نے کہا کہ ’’ پولیس ڈپارٹمنٹ اور حکومت اس حملے کی تفتیش کرے۔ میں آخر کس پر شبہ ظاہر کروں؟ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ اس سے قبل ۸؍ یا ۹؍ مرتبہ مجھ پر حملے کی کوشش ہو چکی ہے۔ پولیس کی دو دو وین ہمارے ساتھ تھی۔ ۱۰؍ تا ۱۲؍ پولیس اہلکار موجود تھے، اس کے بعد بھی مجھ پر حملہ ہوا۔ ‘‘ انہوں نے بتایا کہ’’ حملہ آوروں نے ۲؍ گاڑیوں پر حملہ کیا ہے۔ ۲؍ گاڑیوں کے شیشے توڑے گئے ہیں ۔ بڑے بڑے لاٹھی ڈنڈوں کے ساتھ ہم پر حملہ کیا گیا ۔ آخر ان لوگوں کو پولیس اور قانون کا کوئی خوف ہے یا نہیں؟ ‘‘
لکشمن ہاکے نے ایک روز قبل اپنی فیس بک پوسٹ میں لکھا تھا ’’ دشمن بڑھتے جا رہے ہیں۔‘‘ اس کے بعد ان پر حملہ ہو گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کو میرے اوپر ہونے والے حملوں کی جانچ کرنی چاہئے۔ مجھ پر بار بار حملے ہو رہے ہیں۔ لیکن کوئی بھی ان حملوں کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا ہے۔ ‘‘ یاد رہے کہ لکشمن ہاکے پر اس سے قبل بھی حملہ ہوا تھا۔ حالیہ دنوں میں ایک کے بعد ایک ان کے قریبی ساتھیوں پر حملے ہوئے ہیں۔ اس تعلق سے اورنگ آباد کے ایک اسپتال میں زیر علاج مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے سے سوال پوچھا گیا تو انہوں نےکہا ’’ لکشمن ہاکے خود اپنے اوپر حملے کرواتے ہیں تاکہ شہرت حاصل کر سکیں۔ ایسے آدمی کے تعلق سے مجھے کچھ نہیں کہنا ہے۔‘‘ منوج جرنگے کے بیان کی جانب توجہ دلانے پر لکشمن ہاکے نے کہا ’’منوج جرنگے بے وقوف آدمی ہے۔ کیا ہم پولیس کے سامنے اسٹنٹ کرتے ہیں؟ مجھ پر ۸؍ یا ۹؍ حملے ہو چکے ہیں کیا وہ سبب اسٹنٹ تھے؟ یاد رہے کہ لکشمن ہاکے کو منوج جرنگے کا ’او بی سی متبادل‘ قرار دیا جاتا ہے۔