Inquilab Logo

شرانگیزی کا ایک اور واقعہ، پنہال گڑھ میں واقع مزار پر توڑ پھوڑ، مقامی افراد برہم

Updated: May 26, 2023, 9:20 AM IST | kolhapure

تاریخی قلعے میں واقع ہندو مسلم اتحاد کی علامت ’ تان پیر ؒ بابا‘ کا مزار پہلے سے شرپسندوں کی نظر میں تھا، احتجاجاً علاقے کی دکانیں بند، سیاحوں کی آمدورفت بھی بند کی گئی

Symbols of Hindu-Muslim unity in Panhalgarh (File Photo)
پنہال گڑھ میں ہندو مسلم اتحاد کی علامتیں موجود ہیں( فائل فوٹو)

ریاست کے مختلف مقامات پر گزشتہ کچھ عرصے میں  ہندو مسلم منافرت پیدا کرنے کی کئی کوششیں کی گئیں۔ اورنگ آباد، احمد آباد، اور اکولہ میںفساد جیسی صورتحال پیدا کر دی گئی ، اس پر اب تک قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔  بدھ کی رات چھترپتی شیواجی کے تاریخی قلعے پنہال گڑھ میں واقع مشہور ’تان پیر ؒ بابا ‘ کی مزار کے ساتھ شرپسندوں نے توڑ پھوڑ کی۔ اس کی وجہ سے مقامی سطح پر حالات کشیدہ ہیں۔
  یاد رہے کہ پنہال گڑھ ایک تاریخی قلعہ ہے جس میں ’تان پیرؒمزاری‘   ( مراٹھی)کے نام سے ایک مزار ہے   جہاں ہندو اور مسلمان دونوں ہی سماج کے عقیدت مند آتے ہیں۔ یہاں اکثر بھیڑ ہوتی ہے اور اسکی وجہ سے قلعے اطراف بازاروں میں بھی لوگوں کی آمدورفت بڑے پیمانے پر جاری رہتی ہے۔ لیکن ایک رپورٹ کےمطابق    بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب  چند شر پسندوں نے اس مزار پر توڑ پھوڑ مچائی جب اس کی اطلاع مقامی افراد کو ملی تو انہوں نے ناراضگی کا اظہار کیا اور علاقے میں ’بند ‘ کا اعلان کر دیا۔   اسکے بعدبڑے پیمانے پر یہاں پولیس فورس تعینات کی گئی۔ حتیٰ کہ سیاحوں کا قلعے میں داخلہ بند کر دیاگیا۔ 
  یاد رہے کہ تاریخی مقام کی حیثیت حاصل ہونے کے سبب پنہال گڑھ میں روزانہ ہی سیاحوں کی آمدورفت جاری رہتی ہے اور اس کی وجہ سے اطراف میں بازار بھی لگتا ہے۔ یہاں بدھوار پیٹھ نامی بازار کافی مشہور ہے لیکن جمعرات کو مقامی لوگوں نے اس بازار کو بھی بند رکھا۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ پنہال گڑھ جہاں  روزانہ چہل پہل ہوتی ہے اس واقعے کے بعد سنسنان نظر آ رہا ہے۔ قلعہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جب تک معاملہ پوری طرح سلجھ نہیں جاتا تب تک قلعہ کو سیاحوں کیلئے نہیں کھولا جائے گا۔ 
 اطلاع کے مطابق پنہال گڑھ میں واقع تان پیر مزاری پر صبح جب مجاور پہنچے تو  دیکھا کہ وہاں کسی نے توڑ پھوڑ کی ہے۔ اس کی اطلاع ملتے ہی ہندو اور مسلمان دونوں ہی طبقے کے لوگ یہاں جمع ہوئے اور انہوں نے واقعے کی مذمت کی۔ نیز فوری طور پر علاقے کو بند کرنے کا اعلان کیا۔ پولیس میں شکایت درج کروائی گئی اور خاطیوں کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ اتنا ہی نہیں دونوں سماج کے لوگوں نے مل کر مزار کے توڑے گئے حصے کو دوبارہ تعمیر کیا۔  مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بعض شرپسندوں نے ماحول کو خراب کرنے کیلئے دانستہ اور منظم طور پر یہ حرکت کی ہے۔ 
  پنہال گڑھ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کا کہنا ہے کہ صبح جیسے ہی پولیس کو اس توڑ پھوڑ کی اطلاع ملی بڑے پیمانے پر پولیس فورس یہاںتعینات کر دی گئی۔ ساتھ ہی شر پسندوں کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔  انہوں نے کہا ’’ کچھ دنوں پہلے تان پیرؒ مزار کے تعلق سے شرپسندانہ پوسٹ سوشل میڈیا پر وائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد اب یہ معاملہ پیش آیا ہے۔ اس کا مطلب اسے دانستہ طور پر نشانہ بنایا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’پولیس نے مقامی افراد اور مزار کے ٹرسٹیوں کے ساتھ ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی تھی اور ماحول کو پر امن بنائے رکھنے کی اپیل کی تھی ۔ ساتھ ہی نظم ونسق کو درست رکھنے کیلئے سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔‘‘ یاد رہے کہ آئندہ سال لوک سبھا الیکشن ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ الیکشن سے قبل ماحول کو پراگندہ کرنے کی غرض سے مسلسل اس طرح کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی طرح ہندو اور مسلمانوں کے درمیان لڑائی ہو جائے۔ اورنگ آباد، ممبئی، احمد آباد، اور اکولہ میں یہ کوشش کی جا چکی ہے ۔ البتہ پنہال گڑھ میں  پیش آئے اس واقعے نے لوگوں میں منافرت پھیلانے کے بجائے انہیں آپس میں متحد کر دیا ہے۔ انہوں نے نہ صرف دیوار کو دوبارہ تعمیر کروایا بلکہ وہ اس بات پر مصرہیں کہ پولیس خاطیوں کو جلد از جلد گرفتار کرے۔ 

kolhapure Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK