Inquilab Logo

لؤلؤ مال میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کی کوشش،۲؍افراد گرفتار

Updated: July 18, 2022, 11:32 AM IST | Agency | Lucknow

گرفتاری کے بعد دیگر متعدد افراد نے مال میں گھس کر ہنگامہ کی کوشش کی، انہیں بھی حراست میں لے لیا گیا،ڈی سی پی کا تبادلہ کردیا گیا

A board prohibiting worship can be seen in Lucknow`s Lulu Mall..Picture:PTI
لکھنؤکے لؤلؤ مال میں عبادت کرنے سےمنع کرنے والا بورڈ دیکھا جاسکتاہے۔ تصویر:پی ٹی آئی

 میں حال ہی میں شروع ہونے والا لؤلؤمال فرقہ پرستوں کے اڈےمیں تبدیل ہوتاجارہاہے ،جب کہ دائیں بازو کے کارکنان مال میں گزشتہ ہفتےپیش آنےوالے مبینہ نماز کے واقعہ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں نو تعمیرشدہ لؤلؤ مال میں نماز کے تنازع کے بعد سنیچر کوکچھ لوگوںنےہنومان چالیسہ پڑھنا شروع کردیا جس سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ پولیس نے اس معاملے میں۲؍افرادکو گرفتار کرلیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس (جنوب)گوپال کرشنا چودھری نے کہا،’’۲؍افراد لؤلؤ مال میں داخل ہوئے اور فرش پر بیٹھ کر ہنومان چالیسہ  پڑھنے لگے۔مال کے سیکوریٹی عملے نے انہیں پکڑ لیا اور پولیس کے حوالے کر دیا۔‘‘گرفتاری کے بعد، دائیں بازو کی تنظیم کے متعدد لوگوں نے مال میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ انہیں بھی پولیس نےاپنی تحویل میں لے لیا اور دوبارہ ایسا ہنگامہ نہ کرنے کی تنبیہ کے بعد رہا کر دیا۔بعد میں رات کوڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) جنوب، گوپال کرشنا چودھری کاتنازعہ کے بعد تبادلہ کر دیا گیا تھا۔سباش چندر شاکیا جو ڈی سی پی ٹریفک تھے، کو نیا ڈی سی پی ساؤتھ بنایا گیا ہے۔
 علاوہ ازیں سشانت گولف سٹی پولیس اسٹیشن کے انچارج انسپکٹر اجے پرتاپ سنگھ کو غفلت برتنے پر ہٹا دیا گیا ہے۔ گوسائی گنج پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر شیلندر گری نےسنگھ کی جگہ لی ہے، جنہیں ریزرو پولیس لائنز میں بھیج دیا گیا ہے۔پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اب اتوار سے مال کی نگرانی کے لیے ڈرون کا استعمال کیا جائے گا۔اس معاملے پر اب تک ۲۰؍سےزائد افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ دریں اثنا، گزشتہ پیر کو مال کےکھلنے کے بعد سے بڑی تعداد میں لوگ مال کا رخ کررہے ہیں۔مال انتظامیہ نے ایک نوٹس جاری کیا ہےجس میں کہا گیا ہے کہ مال کے اندر کسی مذہبی سرگرمی یا نماز کی اجازت نہیں ہوگی اور باہر پولیس اہلکار تعینات ہیں۔
 پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مال کےپی آر او سبطین حسین کی شکایت پر ایف آئی آر درج ہونے کے بعد وہ نماز پڑھنے کےمعاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ وائرل ہونے والے ویڈیو میں نظر آنے والے نمازی مال کے ملازم نہیں ہیں۔
 ہندو مہاسبھا کے قومی ترجمان ششیر چترویدی نےکہاتھاکہ ایک خاص برادری کے لوگوں کو مال کے اندر نماز پڑھنے کی اجازت دی جارہی ہے۔مال حکام کو ہندوؤں اور دیگر برادریوں کے لوگوں کو بھی پوجا کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔گروپ کے اراکین نے جمعہ کو مقامی حکام سےمال میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کی اجازت مانگی تھی، لیکن انہیں اجازت نہیں دی گئی۔ ابوظہبی میں واقع لؤلؤ گروپ کی ایک شاخ لکھنؤ کے شہیدروڈپرشروع کی گئی ہے، جس کا افتتاح اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کیا تھا۔لولو گروپ کے سربراہ ہندوستانی نژاد تاجر یوسف علی ایم اے ہیں۔ واضح رہے کہ پولیس نےحال ہی میں نامعلوم افرادکے ایک گروپ کے خلاف مال میں مبینہ طور پر نماز ادا کرنے کے الزام میں آئی پی سی کی دفعہ ۱۵۳؍اے(گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور۲۹۵؍اے(جان بوجھ کر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا)کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ایف آئی آر درج کرنے کے بعد، یہ کیس درج کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK