Inquilab Logo

الہان عمر کو اہم کمیٹی سے ہٹانے کی کوشش

Updated: February 03, 2023, 3:16 PM IST | Washington

حکمراں ڈیموکریٹک پارٹی اور اپوزیشن ریپبلکن پارٹی کے درمیان سنگین اختلاف ۔الہان عمرکےمطابق کچھ ریپبلکن کانگریس میں ایک بھی مسلم کا وجود بر داشت کر نے کیلئے تیار نہیں اور یہی اسلاموفیوبیا کی حوصلہ افزائی کررہےہیں

Ilhan omar`s `anti-Israeli` statements are being said to be `anti-Israeli`.
الہان عمر کے’ اسرائیل مخالف‘ بیانات کویہو’دی مخالف‘ بتایا جارہا ہے۔

  اسرائیل مخالف بیان دینے پر امریکی کانگریس کی  سینئر رکن  الہان عمر کو کانگریس کی خارجہ امور کی کمیٹی سے ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں کانگریس میں قرارد پیش  کردی گئی ہے۔  خبر لکھے جانے تک اس پر ووٹنگ جاری  ہے ۔ قبل ازیں  الہان  عمر نے الزام  لگایا ہے کہ کچھ ریپبلکن کانگریس میںکسی مسلم کا وجود برداشت نہیں کر سکتے۔  یاد رہےکہ الہان عمر امریکی کانگریس کے اندر اور باہر مسلمانوں کی نمائندگی کرتی رہی ہیں اور ان کے حقوق کیلئے  آواز  بلند کرنے میں پیش پیش رہتی ہیں۔  میڈیارپورٹس کے مطابق  منگل کو ریاست اوہائیو کے ریپبلکن رکن میکس ملر کی  جانب سے الہان عمر کے خلاف قرارداد  پیش کی گئی جس میں ان کے متعدد متنازع بیانات کا حوالہ دیا گیا ہےجس میں اسرائیل اور امریکہ کی خارجہ پالیسی  سے متعلق عمر الہان کی تنقید بھی شامل ہے۔
 ملر نے ایک بیان میں کہا ،’’   واضح طور پر کانگریس کی خاتون رکن عمر الہان خارجہ امور کی کمیٹی میں ایک غیر جانب دار فیصلہ ساز ثابت نہیں ہو سکتیں کیونکہ ان میں اسرائیل اور یہودیوں کیخلاف تعصب پا یا جاتا ہے۔
  اہم بات یہ ہےکہ ریپبلکنز نے  الہان عمر کیخلاف اقدام پر غور کرنے کیلئے منگل کو دیر رات گئے  ہنگامی اجلاس بھی طلب کیا۔ 
    ا دھرجہاں ایک طرف  ریپبلکن کی اکثریت نے الہان عمر کو کانگریس کی خارجہ امور کی کمیٹی سے  ہٹانے کی قرارداد حمایت کی، وہیں دوسری طرف ڈیموکریٹس اراکین نے اس اقدام کی مخالفت کی اور میکارتھی پر خاتون سیاست داں کو نشانہ بنانے کے لئے تعصب کا سہارا لینے   کاالزام لگایا۔
 امریکی ایوان کی `کانگریشنل پروگریسو کاکس (سی پی سی) نے الہان عمر کا دفاع کرتے ہوئے انہیں ایک `’معزز‘ اور’ بے مثال‘ قانون ساز قرار دیا۔سی پی سی کی چیئر پرسن پرمیلا جے پال نے پیر کو ایک بیان میں کہا، ’’آپ کانگریس کے کسی رکن کو صرف اس وجہ سے کمیٹی سے نہیں نکال سکتے کہ آپ ان کے خیالات سے متفق نہیں ہیں۔ یہ مضحکہ خیز ہونے کے ساتھ ہی خطرناک بھی ہے۔
   دریں اثناءمیساچوسٹس سے رکن جیمز میک گورن  نے اسے بغض بتایا ۔ ان کا کہنا تھا،’’یہ تو انتقامی کارروائی ہے۔ا یسا محض بغض‘‘
 واضح رہے کہ الہان عمر صومالی نژاد خاتون ہیں، جو بچپن میں اپنے خاندان کے ساتھ نقل مکانی کر کے امریکہ پہنچی تھیں اور یہاں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے بعد اپنا سیاسی سفر شروع کیا۔ امریکی کانگریس میں اس وقت صرف دو مسلم خاتون اراکین ہیں جن میں سے ایک الہان عمر   ہیں۔ الہان عمر نے اسرائیل سے متعلق اپنے بعض متنازع تبصروں پر یہ کہتے ہوئے معذرت کی تھی کہ ان کی سمجھ میں یہ بات آ گئی ہے کہ ان کی بعض بیانات کو  یہود دشمنی کے طور پر دیکھا گیا ہے۔  ڈیموکریٹک پارٹی نے بھی ان کی معذرت کو تسلیم کر لیا تھا اور پارٹی  ان کیخلاف حالیہ ممکنہ کارروائی کی مخالفت کررہی ہے۔
 ریپبلکن کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں الہان عمر پر یہود دشمنی کا الزام لگایا گیا ہے لیکن اس میں  اسرائیل سے متعلق بیانات  ہی کا  حوالہ دیا گیا ہے اور یہودی برادری سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں شامل ہے۔دوسری جانب الہان عمر نے اس  کےجواب  میں کہا کہ قرارداد میں بھی  سچ کچھ بھی نہیں ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا  ،’ ’ اگر کمیٹیوں میں خدمات انجام نہ دینے کیلئے ذاتی نظریات سے عاری ہونے کی شرط ہے تو پھر  ایک بھی رکن کسی بھی کمیٹی کا حصہ نہیں بن سکے گا۔ 
  الہان عمر نے اپنے بیان میں مزید کہا ،’’ کچھ ریپبلکن کسی مسلم کو کانگریس میں دیکھنا نہیں  چاہتے ہیں،  دراصل یہی لوگ اسلامو فوبیا کی حوصلہ افزائی کررہےہیں۔

Ilhan Omar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK