Inquilab Logo

مزید مہنگائی کیلئے تیار رہئے،بجلی کے دام بڑھیں گے

Updated: April 02, 2023, 1:13 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

پورے مہاراشٹر میں نفاذ ہو گا ،ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ اور کورونا وباء کے دوران آمدنی میں کمی کا جواز پیش کیا گیا ، ۵؍ سے ۱۰؍ فیصد اضافہ ہو گا

Electricity rates have been increased in the entire state, including Mumbai, which has been implemented from Saturday, April 1.
عروس البلاد ممبئی سمیت پوری ریاست میں بجلی کی شرح میں اضافہ کردیا گیا ہے جسے سنیچر یکم اپریل سے نافذ بھی کردیا گیا ہے۔

 عروس البلاد ممبئی سمیت پوری ریاست میں بجلی کی شرح میں اضافہ کردیا گیا ہے جسے سنیچر یکم اپریل سے  نافذ بھی کردیا گیا ہے۔  یہ اضافہ ۵؍ سے ۱۰؍ فیصد تک ہو گا جس کا اثر اگلے ماہ آنے والے بجلی بل میں محسوس کیا جاسکے گا۔ بجلی پیدا کرنے کیلئے استعمال ہونے والے ایندھن کی قیمتوںمیں اضافہ، کورونا وائرس سے پھیلنے والی وباء کے دوران لاک ڈائون سے آمدنی میں کمی اور بجلی سپلائی کے اخراجات میں اضافہ جیسے جواز پیش کرکے ریاست میں بجلی سپلائی کے نگراں ادارے ’مہاراشٹر الیکٹریسٹی ریگولیٹری کمیشن‘ (ایم ای آر سی) نے بجلی پیدا اور سپلائی کرنے والی کمپنیوں کو جمعہ کی شب یکم اپریل ۲۰۲۳ء سے بجلی کی شرح میں اضافے کی اجازت دی تھی۔
 واضح رہے کہ ریاست میں بجلی پیدا کرنے والی کمپنی ’مہاگینکو‘ اور بجلی فراہم کرنے کی ذمہ دار کمپنی ’مہاٹرانسکو‘ کو ان کی ذمہ داریاں نبھانے کیلئے ۵؍ سالہ مدت کے اخراجات طے کئے جاتے ہیں۔ اس ضابطے کے تحت ایم ای آر سی نے ۳۰؍ مارچ ۲۰۲۰ء کو مارچ ۲۰۲۵ء کے اخیر تک کیلئے بجلی کی پیداوارا ور فراہمی کیلئے سالانہ بجٹ طے کیا تھا۔ البتہ قاعدے کے مطابق ان کمپنیوں کو اختیار ہوتا ہے کہ ۳؍ برس بعد وہ سالانہ بجٹ میں طے کئےگئے اخراجات پر نظر ثانی کی پٹیشن داخل کرسکتی ہیں اور اسی بنیاد پر ان کمپنیوں نے عرضداشت داخل کی تھی۔ ان کمپنیوں کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ ۳؍ برس میں طے شدہ بجٹ سے زیادہ خرچ ہوا ہے اور آئندہ ۲؍ برسوں کے دوران بھی  مہنگائی میں اضافہ کے سبب طے شدہ رقم سے زیادہ اخراجات کا اندیشہ ہے اس لئے ماضی کے نقصان کی بھرپائی اور مستقبل کے اضافی اخراجات کو برداشت کرنے کیلئےطے شدہ رقم میں اضافہ کیا جائے۔ یہ اضافہ بجلی کے بل میں اضافہ کا سبب بنے گا اور اس کا بوجھ پہلے ہی آسمان چھوتی مہنگائی سے ہلکان شہریوں کی جیب پر پڑے گا۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK