Inquilab Logo

تعطیلات میں تتکال ٹکٹوں کی کالا بازاری زوروں پر

Updated: May 07, 2023, 10:49 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

عام آدمی کاتتکال کنفرم ٹکٹ حاصل کرناکاردارد۔ اے سی ٹکٹ پر۳؍ ہزاراورسلیپرپرڈھائی ہزارروپے ٹکٹ کی قیمت سے زائددینے پرمسافر مجبور

It is impossible to get a ticket from the ticket counter despite the queue. (File Photo)
لائن لگانے کے باوجود ٹکٹ کاؤنٹر سے ٹکٹ ملنا محال ہے۔(فائل فوٹو)

ریلو ے کے شفافیت کے تمام دعوؤں کے باوجود تتکال ٹکٹو ںکی کا لابازاری شباب پر ہے۔عام آدمی کیلئے تتکال ٹکٹ حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہے ۔ اس کیلئے اسے ایجنٹ کاسہارا لینا پڑتا ہے اوراس کے عوض ایئرکنڈیشن ٹکٹ کے لئے ٹکٹ کی اصل قیمت کے علاوہ کم ازکم ۳؍ ہزار روپے اورسلیپر کلاس کیلئے دوتا ڈھائی ہزار روپے دینے پڑتے ہیں۔سب سے بڑامسئلہ یوپی  اور بہار کے مسافروں کے لئے ہے ۔
پریشانی لوگوں کی زبانی 
 دیپک مورے نام کے نوجوان نےبتایا کہ ’’اسے لکھنؤ کاٹکٹ لینا ہے اور۳؍ دن سے قطار میں کھڑا ہورہا ہے۔سنیچر کو اس کا پہلا نمبر تھا لیکن پہلے نمبر پر بھی ویٹنگ ملا،جس کی وجہ سے اس نے ٹکٹ نہیں لیا۔‘‘ایک دوسر ے مسافر محمود خان نے بتایاکہ’’ انہوںنے مجبور ہوکر ایجنٹ سے رابطہ قائم کیا تواس نے بتایاکہ’’ اے سی کیلئے ۳؍ ہزار روپے اورسلیپرکےلئے ۲؍تا ڈھائی ہزار روپے ٹکٹ کی اصل قیمت کے علاوہ دینا ہوگا ۔ اس کے علاوہ کوئی اورراستہ نہیں ہے۔‘‘ 
  عام آدمی کا ٹکٹ نکالنا کاردارد
 انڈین ریلوے کیٹرنگ اینڈ ٹورزم کارپوریشن (آئی آرسی ٹی سی ) کی ویب سائٹ کے حساب سے ایئرکنڈیشن تتکال ٹکٹ کی بکنگ صبح ۱۰؍بجے سے کاؤنٹرپرشروع ہوتی ہے اورسلیپر کے لئے ۱۱؍ بجے جبکہ لائسنس یافتہ ایجنٹوں کے لئے سوا ۱۰؍ بجے اورسوا گیارہ بجے کاوقت مقرر کیا گیا  ہے۔ریلوے کے کاؤنٹرکے وقت جب عام آدمی اپنے آئی ڈی کے ذریعے خود ٹکٹ بکنگ کرنے کی کوشش کرتا ہے تو انٹر نیٹ کی سست رفتاری کی وجہ سےآئی آرسی ٹی سی کے سرور سے فوری رابطہ نہیںہوپاتا ہےاوراس میں ۴؍ تا ۵؍ منٹ کا وقت چلا جاتا ہے۔اس وجہ سے عام آدمی کا ٹکٹ بک نہیںہوپاتا ہے ۔
آئی آر سی ٹی سی کا جواب 
 اس مسئلے پرآئی آر سی ٹی سی کے چیف پی آر اوپناکن موراوالا سے رابطہ قائم کرنے پر انہوں نے کہاکہ ’’ ایسا نہیںہے بلکہ جس وقت تتکال بکنگ ریلوے کھڑکی پرشروع ہوتی ہے اس وقت عام آدمی اپنی آئی ڈی کے ذریعے خود بھی ٹکٹ نکال سکتا ہے۔ ‘‘ انہوںنےاس کے لئے یہ جوازپیش کیا کہ ’’یہ آئی آرسی ٹی سی کا مسئلہ نہیںہے بلکہ وہ شخص جہاں سے ٹکٹ بک کروارہا ہے ،اس علاقے کی سطح پرانٹرنیٹ کامسئلہ ہوگا ،اس لئے عام آدمی کو مشکل آرہی ہوگی۔دوسر ے یہ کہ ایک ساتھ جب بڑی تعداد میںلوگ بکنگ کی کوشش کرتے ہیں تب بھی مسئلہ ہوتا ہے اورانٹرنیٹ کی رفتار سست بلکہ ایک طرح سے جام ہوجاتی ہے۔‘‘ 
چندمنٹ نہیںسیکنڈکاکھیل ہوتا ہے 
 اس تعلق سے چند ایجنٹو ںسے رابطہ قائم کرنے پرانہوںنے دوٹوک انداز میںکہاکہ ’’شفافیت کی بات محض ڈھکوسلہ ہے۔ جب تک بکنگ کلرک ،آرپی ایف اورسپروائزر کی شمولیت نہیں ہوگی اس وقت تک بڑےسے بڑاایجنٹ بھی ایک ٹکٹ نکالنے میںکامیاب نہیںہوسکتا ۔‘‘
 ایجنٹوں کے مطابق ’’تتکال ٹکٹ لینے والے بڑی تعداد میںہوتےہیںاوریہ محض چند سیکنڈ کا کھیل ہوتا ہے اس کے بعد اعلان کردیا جاتا ہے کہ کنفرم ٹکٹ نہیںویٹنگ ملے گا ۔ اسی چند سیکنڈ کے کھیل کا ایجنٹ پیسہ وصول کرتے ہیںاورجب تک کنفرم ٹکٹ نہیںملتا وہ پیسے بھی نہیںلیتے ہیں۔‘‘
ویٹنگ ٹکٹ کے ذریعے کمائی اورتتکال سیٹیں کم 
  ریلوے نے اپنی کمائی کیلئے توسلیپر میں ۴۔ ۵؍سو ویٹنگ ٹکٹ دیا جاتا ہے اور اے سی میںڈیڑھ دو سو تک ۔ حالانکہ گرمی کی تعطیلات کے دوران کیا حالت رہتی ہے ،کسی سے مخفی نہیں لیکن ریلوے کی کمائی ویٹنگ سے دوگنا ہوجاتی ہے۔کئی ٹرینوںجیسے ادیان ایکسپریس میںپہلے ۱۲۰؍ سیٹ تتکال کی تھی اب محض ۲۴؍کردی گئی ہے ۔ حیدرآباد حسین ساگر ایکسپریس میںپہلے ۱۰۰؍ سیٹ تھی اب ۲۴؍ سیٹ کردی گئی ہے ۔
  اسی طرح دادر اجمیرایکسپریس میں جانے میں ۱۰۰؍سیٹ اورآنے میںمحض ۱۸؍سیٹ کردی گئی ہے۔ اس طرح کے نظم سے عام آدمی کوکیسے ٹکٹ ملے گا؟ اسے مجبوراً ایک کا۱۰؍ دے کر ایجنٹ کاسہارا لینا ہی ہوگا ،عام آدمی کے سامنے دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK