Inquilab Logo

دو ہزار چوبیس کے آخر تک ریاست سکم ہندوستانی ریل نیٹ ورک سے جڑجائے گی

Updated: May 31, 2023, 9:17 AM IST | Gangtok

سلی گوڑی سے رنگپو تک ۲۰۱۰ء میں شروع ہوئے پروجیکٹ پر تعمیراتی کام۲۰۱۹ء میں فاریسٹ کلیئرنس ملنے کے بعد شروع ہو سکا اور اب یہ پروجیکٹ تیزی سے تکمیل کی طرف بڑھ رہا ہے

Sevak railway station which is a railway junction in Darjeeling district. (File Photo)
سیوک ریلوے اسٹیشن جو دارجلنگ ضلع کا ریلوے جنکشن ہے۔(فائل فوٹو)

ڈیڑھ سال کے اندر سکم بھی ہندوستا نی ریلوے کے نقشے میں شامل ہونے والا ہے۔ سلی گوڑی سے ریاست کے صنعتی علاقے رنگپو تک بچھائی جا رہی  اپنی نوعیت کی اہم ریلوے لائن دسمبر۲۰۲۴ء تک تیار ہونے کا امکان ہے۔منگل کو یہاں قومی میڈیا کی ایک ٹیم نے منصوبے سے متعلق مختلف مقامات پر سرنگوں اور پلوں کی تعمیر کی صورتحال کا جائزہ لیا۔اس موقع پر دارجلنگ کے رکن پارلیمنٹ راجو بشٹ بھی ٹنل نمبر دو دیکھنے پہنچے۔
  راجوبشٹ نے صحافیوں کو بتایا ’’ مغربی بنگال حکومت کی طرف سے کئی رکاوٹیں ڈالے جانے کی وجہ سے۲۰۱۰ء میں شروع ہوئے پروجیکٹ پر تعمیراتی کام۲۰۱۹ء میں فاریسٹ کلیئرنس ملنے کے بعد شروع ہو سکا اور اب  یہ پروجیکٹ تیزی سے تکمیل کی طرف بڑھ رہا ہے۔یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی مؤثر قیادت اور انتظامی صلاحیت کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریل لائن چین کی سرحد ناتھو لا تک   جائے گی۔ اس سے ملک کی سلامتی اور سرحد پار تجارت کو تقویت ملے گی۔‘‘
 اس منصوبے کو نافذ کرنے والی ریلوے وزارت کے انٹرپرائزز ارکون کے پروجیکٹ ڈائریکٹر موہندر سنگھ نے صحافیوں کو بتایا کہ ۴۴ء۹۶؍کلومیٹر طویل ریلوے لائن میں سے ۳۸ء۶؍ کلو میٹر۱۴؍سرنگوں اور۳ء۵؍ کلومیٹر حصہ۱۳؍ پلوں پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ۱۴؍ میں سے۶؍سرنگوں پر کام شروع ہو چکا ہے اور آخری ٹنل ٹی ۱۴؍تیار ہے جس پر ٹریک بچھانے کا ٹینڈر پیش ہونے جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ منصوبے کے دوسرے مرحلے میں رنگپو سے گنگ ٹوک تک تقریباً۳۵؍ کلومیٹر طویل لائن بچھانے کے لیے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کی گئی ہے۔ گنگ ٹوک سے ناتھو لا تک ریل لائن کا ابتدائی سروے کیا جانا ہے۔مقامی شہری بھی اس ریل لائن کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بارش کے موسم میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے سکم کا باقی ہندوستان سے رابطہ منقطع ہو جاتا ہے اور بعض اوقات دارجلنگ کے راستے طویل فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے۔ چونکہ ریلوے لائن کا زیادہ تر حصہ ٹنل میں ہے، اس لیے لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے راستے میں رکاوٹ نہیں آئے گی اور ہر موسم میں ان کے لیے آسان آمدورفت ہوسکے گی۔کچھ شہری یہ بھی محسوس کرتے ہیں کہ پہاڑی علاقے میں اشیائے ضروریہ کی فراہمی آسان ہو جائے گی اور وہ سستے داموں میں سامان حاصل کر سکیں گے کیونکہ ان کی نقل و حمل کی لاگت کم ہو جائے گی۔واضح رہےکہ رنگپو ریلوے اسٹیشن بھی فی الحال زیر تعمیر ہے جبکہ سیوک ریلوےاسٹیشن مغربی بنگال کے  دارجلنگ ضلع میںواقع ریلوے جنکشن  ہے۔اس زیر تعمیر ریلوے لائن سے مغربی بنگال کے دارجلنگ ا ورکلم پونگ اضلاع اورسکم کے پاکیونگ ضلع کو جوڑا جائے گا ۔ 

sikkim Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK