Inquilab Logo

رجب طیب اُردگان کی کامیابی پر ترکی میں جشن، جلوس اور ریلیاں

Updated: May 30, 2023, 10:58 AM IST | Ankara

کامیابی کے بعد ترک صدر کا صدارتی محل کی بالکونی سے روایتی خطاب، کسی سے بھی ناراض نہ ہونے کا اعلان ۔ شکست کے بعد اپوزیشن کے مشترکہ اُمید وار کمال قلیچ دار اوغلو کاملک میں جمہوریت بحال ہونے تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم

Celebration of female supporters of Recep Tayyip Erdogan in Istanbul. (AP/PTI)
استنبول میں رجب طیب اردگان کی خاتون حامی کا جشن ۔ ( اےپی / پی ٹی آئی)

 ترکی میں رجب طیب اردگان کے ایک بار پھر صدر منتخب ہونے پر جہاں ایک طرف    ترکی میں جا بجا جشن منایا گیا ۔ ریلیاں نکالی گئیں ،جلوس نکالے گئے ، وہیں دوسری طرف  کامیابی کے بعد ترک صدر  نے صدارتی محل کی بالکونی  سے روایتی  خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے ووٹروںکا شکریہ ادا کیا اور کسی سے بھی ناراض نہ ہونے کا اعلان کیا۔ ادھر شکست کے بعد  اپوزیشن  کے مشترکہ  اُمید وار کمال قلیچ دار اوغلو   نے ملک میں جمہوریت بحال ہونے تک  جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ۔دریں اثناء پیر کو  ۱۰۰؍ فیصد گنتی مکمل ہونے کے بعد رجب طیب اردگان کو ۵۲ء۱۸؍ فیصد جبکہ ان کے حریف کمال قلیچ دار اوغلو کو  ۴۷ء۸۲؍ فیصد ووٹ ملے۔ 
    میڈیا رپورٹس کے مطابق  اتوار کی شب ابتدائی نتائج کے بعد  انقرہ  اور  استنبول  کے ساتھ ساتھ ترکی کے  دیگرشہروں  میں بھی  اردگان کے حامیوں نے جشن منایا ۔ وہ بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکلے ۔ ترکی  کے ساتھ حکمراں جماعت کا بھی پرچم لہر ایا  ۔ ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد  ملک کے مختلف حصوں میں جلو س نکالے گئے ۔ ریلیاں نکالی گئی ۔ اس دوران  رجب طیب اردگان کے حق میںنعرے لگائے گئے۔ 
  اسی دوران ترکی کے صدر رجب طیب  اردگان  نے  اپنی کامیابی کو  قوم  اور  جمہوریت کی فتح  قراردیا۔ صدارتی  انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کامیابی کے بعد صدر اردگان نے ہمیشہ کی طرح  انتخاب کے بعد نتائج  سے متعلق صدارتی محل کی بالکونی  سے اپنا روایتی  خطاب کیا۔
 انہوں نے  حق رائے دہی کا استعمال کرنے والے  اپنےتمام شہریوں کا شکریہ ادا کیا ۔  بعد ازاں انتخابات میں حصہ لینے والوں کو بھی مبارکباد پیش کی۔ اردگان  نے اپنے خطاب میں کہا ،’’  یہ صرف ہماری فتح نہیں ہے  بلکہ  یہ فتح ترکی کی  فتح ہے ،یہ  قوم  اور  جمہوریت  کی فتح ہے۔ ‘‘
 انہوں نے  اپنے خطاب میں یہ بھی کہا ،’’ میں  کسی سے ناراض نہیں  ہوں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے قومی مقاصد اور خوابوں کی تکمیل کیلئے  متحد اور مربوط ہو جائیں۔‘‘
  دوسری طرف   اپوزیشن  کے مشترکہ  اُمید وار کمال قلیچ دار اوغلو    نے اپنی شکست تسلیم کرلی ہے ۔ ان کا کہنا تھا،’’ میرے حوصلے بلند ہیں۔ میں آئندہ  ملک میں مکمل جمہوریت  بحال ہونے تک جدوجہد کرتا رہوں گا۔ ‘‘
   ادھر پیر کی  رات ترک اخبار’ ڈیلی صباح‘  نے بتایا کہ ووٹوں کی سو فیصد گنتی مکمل ہونے کے بعد اردگان  نے۵۲ء۱۸؍ فیصد ووٹ جبکہ  کمال قلیچ دار اوغلو  نے  ۴۷ء۸۲؍ فیصد ووٹ حاصل کئے  ہیں۔ دوسرے مرحلے میں ۸۴ء۱۵؍ فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا ۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK