Inquilab Logo

وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی اسمبلی کی رکنیت خطرے میں

Updated: August 26, 2022, 9:57 AM IST | new Delhi

کوئلہ کان کنی کے معاہدہ میں عہدے کا فائدہ ا ٹھانےکا معاملہ،الیکشن کمیشن نے گورنر کورپورٹ سونپی ، گورنر نے کمیشن کی رپورٹ اور سفارش پر صلاح ومشورہ کرنے کیلئے ماہرین قانون کو راج بھون بلایا، ہیمنت سورین کا بی جےپی اور اس کے کٹھ پتلی صحافیوں پر رپورٹ تیار کرنے کا الزام

The decision of the fate of Jharkhand Governor Hemant Soren is now in the hands of the Governor!
جھارکھنڈ کےو زیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی قسمت کا فیصلہ اب گورنرکے ہاتھ میںہے!

الیکشن کمیشن نےجمعرات کو جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین  کے کوئلہ کان کنی کے معاہدہ میں عہدے کا فائدہ ا ٹھانے کے معاملے میں راج بھون کو رپورٹ سونپ دی  ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے ہیمنت کی اسمبلی رکنیت منسوخ کرنے کی سفارش کی ہے، لیکن ابھی تک سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ گورنر رمیش بیس ہیمنت کی اسمبلی رکنیت پر فیصلہ سنائیں گے۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے کمیشن کی رپورٹ پر صلاح ومشورہ کرنے کیلئے ماہرین قانون کو راج بھون بلایا ہے۔واضح رہےکہ وزیر کے عہدہ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومت کیلئے کان کنی معاہدہ کرنے پربی جے پی نےہیمنت سورین سے اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دینے اور وسط مدتی الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔ 
  اس معاملے میں وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے ٹویٹ کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیاکہ جھارکھنڈ میں ان کی حکومت باقی رہے گی اوروہ ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں ۔ ہیمنت سورین نے ٹویٹ کیا’’ آپ آئینی ادارے تو خرید لیں گے لیکن عوامی حمایت کیسے خرید پائیں گے۔ ہم تیار ہیں! جئے جھارکھنڈ۔‘‘ قبل ازیں الیکشن کمیشن کے خط پر  تبصرہ کرتے ہوئے سورین نے کہا ’’ ایسا لگتا ہے کہ رپورٹ بی جے پی لیڈر، ایم پی اور ان کے کٹھ پتلی صحافیوں نے تیار کی ہے۔ ورنہ اسے سیل کر دیا جاتا۔ آئینی اداروں اور ایجنسیوں کو بی جے پی کے دفتر نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ ہندوستانی جمہوریت میں ایسا کبھی نہیں دیکھا گیا۔‘‘ فی الحال اس سلسلے میں راج بھون میں افسران کی میٹنگ ہوئی ہے۔ یہاں مہا گٹھ بندھن میں شامل جماعتوں نے مزید تیاریاں کر لی ہیں۔ 
 اگلے۴۸؍ گھنٹوں میں کیا ہو سکتا ہے؟
 ریاست میں آئندہ ۴۸؍ گھنٹوں میں سیاسی ہلچل کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔ الیکشن کمیشن کی اس رپورٹ سے ریاستی حکومت  میںسیاسی ہلچل یقینی ہے کیونکہ قیاس آرائی یہی کی جارہی ہےکہ ہیمنت سورین  کو اسمبلی کی رکنیت سے  استعفیٰ دینا پڑسکتا ہے۔یو پی اے(مہا گٹھ بندھن) تمام متبادلوں پر غور کرنے کے بعد اس بنیاد پر حکمت عملی بنا رہی ہے۔ واضح  رہےکہ جھارکھنڈ میں جھارکھنڈ  مکتی مورچہ اور کانگریس کی مخلوط حکومت ہے۔
رکنیت ختم ہونے کی صورت میں کیا؟
 ہیمنت سورین کی رکنیت منسوخ ہونے کی صورت میں انہیں استعفیٰ دینا ہوگا اور دوبارہ  وزیر اعلیٰ کے عہدہ کاحلف لینا ہوگا۔ اس کے بعد انہیں۶؍ ماہ کے اندر دوبارہ اسمبلی ا لیکشن  میں جیت حاصل کرنی ہوگی۔اگر وہ الیکشن لڑنے کے لیے نااہل ہوئے تو انہیں وزارت اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑے گا۔ ایسے میں وہ کمان خاندان یا پارٹی میں سے کسی کو سونپ سکتے  ہیں۔
 ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ بھی جا سکتے ہیں
 جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے سینئر وکیل اےعالم نے رو زنامہ  بھاسکر کو بتایا کہ اگر الیکشن کمیشن کسی بھی ایم ایل اے یا وزیر کو  عہدہ کا فائدہ ا ٹھانے  کا قصوروار پاتا ہے تو ان کی رکنیت ختم کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر رکنیت منسوخ ہوتی ہے تو وہ اس معاملے میں ہائی کورٹ میں اپیل کر سکتے ہیں۔ آرٹیکل۳۲؍ کے  کے تحت   براہ راست سپریم کورٹ میں بھی اپیل کی جا سکتی ہے  لیکن یہ تمام آپشن الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد ہی منحصر ہیں۔
یو پی اے خیمہ میں بحث، ہیمنت کا متبادل کون ؟
 الیکشن کمیشن کی پیش کردہ اس رپورٹ کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر یو پی اے  نے حالات کا سامنا کرنے کیلئے تیار  رہنے کا ا شارہ دیا ہے۔  دوسری طرف جے ایم ایم اس  تعلق سے فکر مند  ہے کہ اگر کمیشن کا فیصلہ سورین کے خلاف ہوتا ہے تو ان کے متبادل کے طور پر کس کا انتخاب کیا جا سکتا ہے۔ تاہم اس حوالے سے پارٹی اور یو پی اے کے پلیٹ فارم پر غیر رسمی طور پر تین ناموں پر بات ہوئی ہے۔اس میں پہلا نام سورین کی بیوی کلپنا سورین کا ہے۔ دوسرے اور تیسرے نمبر پر جوبا مانجھی اور چمپئی سورین ہیں۔ دونوں سورین خاندان کے بہت قریب اور قابل اعتماد ہیں۔ کانگریس نے بھی ابھی تک ان ناموں پر کوئی اعتراض نہیں کیا ہے۔
  دوسری جانب جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین  پر ای ڈی کے ذریعے شکنجہ کسے جانے کا امکان ہے۔ ان کے قریبی ساتھی پریم پرکاش کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ای ڈی نےگزشتہ رات پریم پرکاش کو رانچی سے گرفتار کیا تھا۔ رانچی میں پریم پرکاش کے ٹھکانوں سے۲؍ اے کے۴۷؍ رائفلز اور۶۰؍ زندہ کارتوس برآمد کئے تھے۔ ای ڈی جھارکھنڈ میں مبینہ طور پر غیر قانونی کان کنی کے سلسلے میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات کر رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK