Inquilab Logo

ناسک جیل میں قید محمد زبیر قاسم شیخ کی جیل انتظامیہ کیخلاف شکایت

Updated: November 30, 2020, 9:53 AM IST | Staff Reporter | Nashik

ناسک جیل میں اصغر منصوری کی خودکشی کے خلاف آواز بلند کرنے والے ملزم نے جیل میں قیدیوں کو ہراساں کئے جانے کے خلاف مہاراشٹر اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن میں بھی تحریری شکایت کی

Nashik Jail
ناسک سینٹرل جیل کا داخلی دروازہ

ناسک سینٹرل جیل میں قید ملزمین کو ہراساں کئے جانے کا سلسلہ جاری  ہے۔ ناسک جیل میں اصغر منصوری کی خودکشی کے خلاف آواز بلند کرنے والے ملزم نے ہیومن رائٹس کمیشن، گورنر اور وزیر اعلیٰ کو  اس سلسلے میں مکتوب روانہ کیا ہے  جبکہ دوسری جانب  اصغر منصوری کے والد نے ہائی کورٹ میں اپنے بیٹے کی موت کے خلاف رٹ پٹیشن داخل کی ہے جس پر سماعت زیر غور ہے ۔
 تفصیلات کےمطابق ایک ماہ قبل ناسک سینٹرل جیل میں جیل اسٹاف کے ذریعہ ہراساں کرنے کے سبب اصغر منصوری کے خودکشی کرنے کے انکشاف اور ساتھی قیدیوں کے ذریعہ جیل اسٹاف کی شکایت کئے جانے کے باوجود  قیدیوں کو ذہنی اور جسمانی اذیت دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ ناسک جیل میں قید محمد زبیر قاسم شیخ نے ناسک جیل انتظامیہ کے خلاف مہاراشٹر اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن میں تحریری شکایت کی ہے اور ساتھ ہی گورنر اور ریاستی وزیر اعلیٰ کو بھی مکتوب روانہ کیا ہے ۔
  زبیر ان ۶؍ ملزمین میں سے ایک ہے جنہوں نے اصغر منصوری کی موت کے بعد جیل اسٹاف کے ذریعہ متاثرہ کو تنہا ایک سیل میں رکھنے اور بے رحمی سے پیٹنے اور ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا ۔ یہی نہیں ان میں سے جیل سے باہر آنے والے ایک قیدی نے بامبے ہائی کورٹ کو بھی مکتوب روانہ کیا تھا ۔ اصغر کی ناسک جیل میں خودکشی اور پوسٹ مارٹم کے دوران اس کے پیٹ سےبرآمد ہونے والے سوسائڈ نوٹ  ملنے کے بعد متاثرہ نوجوان کے اہل خانہ کی اپیل کے بعد۴؍ اہلکاروں کے خلاف جیل انتظامیہ نے جانچ کا حکم دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ان کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرنے کی بھی اپیل کی تھی۔ 
 جیل  کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے اس سلسلہ میں جانچ کا حکم بھی دیا ہے لیکن اس  سےکوئی خاطر خواہ نتیجہ بر آمد نہیں ہوسکا ہے ۔۲۵؍ نومبر کو ناسک جیل سے ملزم قاسم نے شام۴؍بجکر۴۵؍ منٹ پر اپنے بھائی محمد سہیل شیخ کو فون کرکے بتایا کہ اسے ڈر ہے کہ اسے مار دیا جائے گا ۔ اس نے بتایا کہ اصغر کی خودکشی پر شکایت کرنے والے ناسک جیل میں اس کے ساتھی قیدی مصطفیٰ یونس خان کو جیل اسٹاف نے۲۴؍نومبر کو بے رحمی سے پیٹا تھا ۔ اس نے اپنے بھائی سے یہ بھی کہا کہ یہ لوگ ہم سب کو مار دیں گے تم لوگ جلد سے جلد ہیومن رائٹس کمیشن اور ہائی کورٹ سے رجوع کرو۔ زبیر کے بھائی سہیل نے بتایا کہ میرے بھائی کوبھی الگ سیل میں رکھا گیا ہے اور اسے پیٹا گیا ہے ۔ اسی درمیان ایک ماہ قبل خودکشی کرنے والے قیدی اصغر کے والد نے ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن داخل کی  اور خودکشی نوٹ میں جن جیل اسٹاف کا نام لیا گیا ہے، انہیں معطل کرنے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے جس پر سماعت زیر غور ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK