Inquilab Logo Happiest Places to Work

اُدیشہ میں دلتوں کی تذلیل پر کانگریس سخت برہم

Updated: June 25, 2025, 12:55 AM IST | Bhubaneswar

۲؍ دلت نوجوانوں کو گھاس کھانے اور گندہ پانی پینے پر مجبور کرنے کو راہل گاندھی نے بی جے پی اورآر ایس ایس کی منووادی سوچ کا نتیجہ بتایا

This situation of both of them has been created by the so-called cow vigilantes.
ان دونوں کی یہ حالت نام نہاد گئو رکشکوں نے بنائی ہے

ادیشہ ایک گاؤں میں دو دلت نوجوانوں پر ہونے والے غیر انسانی مظالم کی کانگریس نے سخت تنقید کی ہے۔ لوک سبھا میںقائد حزب اختلاف اور کانگریس  کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے اسے بی جےپی اور آر ایس ایس کی منووادی سوچ کا نتیجہ بتایا ہے۔
 راہل گاندھی نے ’ایکس‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ ’’یہ واقعہ ان لوگوں کیلئے آئینہ ہے جو کہتے ہیں کہ ذات پات اب کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ملک کسی فرد کی سوچ اور منوسمرتی سے نہیں بلکہ آئین سے چلتا ہے۔‘‘  انہوں نے ملزمین کی فوری گرفتاری کے ساتھ ہی ان کیلئے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔کانگریس لیڈر نے کہاکہ ’’ادیشہ میں دو دلت نوجوانوں کو گھٹنوں کے بل رینگنے، گھاس کھانے اور گندہ پانی پینے پر مجبور کرنا نہ صرف غیر انسانی ہے بلکہ منو وادی سوچ کی علامت ہے۔ ہر وہ واقعہ جو دلتوں کے وقار کو پامال کرتا ہے، بابا صاحب اور انصاف کے خلاف ایک حملہ ہے۔ اس کے پیچھے برابری، انصاف اور انسانیت کے خلاف سوچی سمجھی سازش کارفرما ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں میں اس طرح کے واقعات اب عام   ہوتے جارہے ہیں کیونکہ ان کی سیاست نفرت، تشدد اور امتیاز پر مبنی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور خواتین کے خلاف مظالم خاص طور پر اُدیشہ میں خطرناک اور تشویش ناک حد تک بڑھ گئے ہیں۔
 کانگریس نے اس واقعے کو آئین پر براہِ راست حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ بی جے پی اور آر ایس ایس کی دلت مخالف سوچ کا نتیجہ ہے، جو دلتوں کو آگے بڑھنے سے روکتی ہے، ان کے حقوق چھینتی ہے اور ان کے خوابوں کو اپنے پیروں تلے کچلتی ہے۔ پارٹی نے مطالبہ کیا کہ ایسے  جارحیت آمیز واقعے میں شامل افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔
 خیال رہے کہ ادیشہ کے گنجام ضلع میں گائے کی اسمگلنگ کے شبہ میں دو دلت نوجوانوں کو نہایت بے دردی سے پیٹا گیا۔ ان کے آدھےسر منڈوا دیئے گئے اور انہیں گھٹنوں کے بل رینگنے، گھاس کھانے اور نالی کا پانی پینے پر مجبورکیا گیا۔ واقعے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد معاملہ منظرعام پر آیا۔ یہ واقعہ کھری گوما گاؤں میں۲۲؍ جون کو پیش آیا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے  دوسرے  دن یعنی۲۳؍ جون کو معاملہ درج کیا۔پولیس کے مطابق سنگی پور گاؤں کے رہائشی بابولا نائک اور بلو نائک ہری پور کے علاقے سے۲؍ گائیں اور ایک بچھڑا اپنے گاؤں لے جا رہے تھے۔ گئو رکشکوں نے انہیں کھری گوما گاؤں میں روک لیا۔ پولیس کے مطابق ان سے تیس ہزار روپے مانگے گئے۔ انہوں نے پیسے دینے سے انکار کیا تو انہیں بری طرح زدوکوب کیا گیا۔ انہیں ایک سیلون میں لے جایا گیا اور ان کے آدھے سر منڈوادیئے گئے۔بعد ازاں  دونوں  کو گھاس کھلائی گئی اور پینے کیلئے نالی کا گندہ پانی دیا گیا۔اس کے علاوہ انہیںتقریباً ایک کلومیٹر تک گھٹنوں کے بل رینگنے پر بھی مجبور کیا گیا ۔
 ملزمین کے خلاف تھانہ دھارکوٹ میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ اب تک۹؍ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، باقی کی تلاش جاری ہے۔ گنجام کے ایس پی سویندو کمار پاترا نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کی جانچ جاری ہیں۔بات سامنے آنے کے بعد متاثرین کا دھارکوٹ کمیونٹی ہیلتھ سینٹر میں علاج کیا گیا۔ ابتدائی  جانچ سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ حملہ آوروں کا مقصد گائے کی حفاظت نہیں بلکہ ہفتہ وصولی تھی۔ خیال رہے کہ بی جے پی کی حکمرانی والی بیشتر ریاستوں میں ایسے بہت سارے گئو رکشک  موجود ہیں۔

odisha Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK