Inquilab Logo

تعلیمی سال کے اختتام پر محکمۂ تعلیم کی جانب سے اسکولوں کو کھیل کود کا سامان دینے پرتنقید

Updated: March 30, 2023, 10:48 AM IST | saadat khan | Mumbai

تعلیمی تنظیموں نے ناراضگی ظاہر کی ، کہا: جو طلبہ امسال اسکول سے رخصت ہورہےہیں ،ان کیلئے یہ بے کار ہے۔ بی ایم سی صرف خانہ پُری کررہی ہے

The students are happy to see the sports equipment, but they will be able to use it in the next academic year. (File Photo)
اسپورٹس کا سامان دیکھ کرطلبہ خوش ہیں لیکن اس کا استعمال وہ آئندہ تعلیمی سال میں کرسکیں گے۔(فائل فوٹو)

گرمی کی تعطیلات عنقریب شروع ہونے والی ہے اور اب ریاستی محکمۂ تعلیم نے اسکولوں کو کھیل کود کا سامان دیاہے  جبکہ یہ سامان تعلیمی سال  شروع ہونے پر دیاجاناچاہئے تھا۔ عموماً ہر ۲؍سال پر اسکولوں کو یہ سامان دیاجاتاہے مگر اس مرتبہ ۴؍سال بعد یہ سامان دیاگیاہے،  وہ بھی اس وقت جب تعلیمی سال ختم ہونے والا ہے۔اس لئے تعلیمی تنظیموں نے اس پر ناراضگی ظاہر کی ہے ۔ ان کے مطابق جو طلبہ امسال اسکول سے رخصت ہورہےہیں، ان کیلئے یہ سامان بے کار ہے ۔وقت پر کھیل کود کا سامان نہ ملنے اور اب جبکہ اسکولوںمیں گرمی کی چھٹیاں ہونےوالی ہیں،   یہ سامان  دینےسےایسا لگ رہاہےکہ بی ایم سی صرف خانہ  پُری کررہی ہے۔ دوسری طرف محکمۂ تعلیم کے مطابق اسپورٹس کا سامان ہرسال نہیں دیا جاتا ہے۔ اس کا ٹینڈر جاری کیا جاتاہے۔ ٹینڈرکی کارروائی مکمل ہونے میں تاخیر ہونے سے سامان اسکولوںکو اب پہنچ رہاہے ۔  امسال نہیں تو آئندہ سال اس سامان کا استعمال کیاجائے گا۔
 میونسپل اسکولوں کے طلبہ کیلئے محکمۂ تعلیم نے کھیل کود جو سامان اب مہیا کرایا ہے ، ان میںٹینس بال، والی بال، تھرو بال، بیڈمنٹن ریکٹ ، بیڈمنٹن نیٹ ،بیڈمنٹن شٹل، باسکٹ بال ، باسکٹ بال رنگ مع بورڈ ، فٹ پمپ، کرکٹ بیٹ اورکٹ بیگ  شامل ہے۔ یہ سامان  نہ ہونے سےاسکولوں  کے طلبہ ان کھیلوں میں حصہ لینے سے محروم تھے۔
 کرلا ایل وار ڈ کےایک اسکول کے معلم نے بتایاکہ ’’ان دنوں اسکولوںمیں کھیل کود کاسامان محکمۂ تعلیم کی طرف سے پہنچایاجارہاہے۔ سارے سامان کی کوالیٹی اچھی ہے ۔یہ سامان   دیکھ کر طلبہ میں کھیل کود سے متعلق جوش وخروش اورخوشی کا ماحول ہے لیکن یہ   ایسے وقت  مہیا کر یا گیاہے جب اسکولوںمیں سالانہ امتحانات شروع ہونے والے ہیں  اور اس کےبعد گرمی کی چھٹیاں ہوجائیں  گی جس کی وجہ سے اس سامان کا استعمال   اگلے سال ہی ہوسکےگا اور جو طلبہ امسال اسکول سے رخصت ہورہےہیں ،  ا ن کیلئے یہ بے کار ہے۔ اگر یہی سامان تعلیمی سال کے آغاز پر دیگر اسکولی اشیاء کے ساتھ دیاجاتاتو  بہتر ہوتا۔ ‘‘
  مہانگر پالیکا شکشک سبھا کے جوائنٹ سیکریٹری عابد شیخ نےبتایاکہ ’’بی ایم سی ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں باقاعدہ فزیکل ایجوکیشن کا ڈپارٹمنٹ ہے جس کی معرفت اسکولوںمیں فزیکل ٹیچر کی تقرری کی جاتی ہے۔ یہ اساتذہ طلبہ کو اسپورٹس اور  ورزش وغیرہ کی تربیت دیتے ہیں۔ اسی وجہ سے بی ایم سی ہر ۲؍سال میں طلبہ کیلئے کھیل کود کا سامان مہیاکرتی ہے مگر کووڈ ۱۹؍اورلاک ڈائون کی وجہ سے گزشتہ ۴؍ سال سے اسکولوںکو کھیل کود کا سامان نہیں دیا گیا  ، اس  کے ساتھ ہی طلبہ کو ٹی شرٹ ، ٹریک اور اسپورٹس شوز دیئے جاتے ہیں۔ایک تو ۴؍ سال بعد یہ سامان دیا گیا ہے، وہ بھی ایسے وقت جب گرمی کی چھٹیوں  پر اسکول بند ہونےوالے ہیں۔ اس سے جن طلبہ کا اسکول کا آخری سال ہے، ان کیلئے یہ سامان کوئی کام کا نہیں ہے۔اس سے شہری انتظامیہ کی بدنظمی بھی ظاہر ہوتی ہے ۔ایسا لگتا ہے کہ یہ صرف خانہ پُری کی جارہی ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’اسپورٹس فار ڈیولپمنٹ پروجیکٹ متعارف کروایا گیا تھا تاکہ بچے اسپورٹس میں حصہ لیں اور آگے بڑھیں مگر وہ بھی کارآمد نہیں ہوسکا۔ آج اسپورٹس میں ہمارا ملک کافی آگے بڑھ رہاہے ۔  میونسپل طلبہ میں بھی اسپورٹس سے متعلق بہت دلچسپی ہے ۔ کھیل کود میں آگے جانےاور نا  م کمانے کی ساری صلاحیتیں ہمارے اسکول کےبچوںمیں موجود ہیں مگر انہیں وہ سامان اور تربیت نہیں مل رہی ہے جو ایک کامیاب اسپورٹس مین کیلئے ضروری ہے۔‘‘ 
          اس ضمن میں ایجوکیشن آفیسر راجیش کنکال سے استفسار کرنے پر انہوںنے کہاکہ ’’ اسپورٹس کا سامان ہر سال نہیں دیاجاتا  ۔ اس کیلئے باقاعدہ ٹینڈر نکالا جاتا ہے ۔ اس کے بعد ان سامان کی خریداری کی جاتی ہے ۔ ٹینڈر کی کارروائی پوری ہونےمیں تاخیر ہوتی ہے جس کی وجہ سے  اسپورٹس کاسامان اسکولوںمیں تاخیر سے پہنچ رہا ہے لیکن   یہ خوشی کی بات ہے کہ سامان  پہنچ تو رہا ہے ۔ امسال نہیں تو اگلے سال بچےاس سامان  کا استعمال کرسکیں گے۔‘‘

school Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK