Inquilab Logo

دیونار مذبح کی تجدید کاری کیلئے دوبارہ جائزہ لینے کا فیصلہ

Updated: December 02, 2022, 12:56 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

مرکزی حکومت سے صلاح و مشورہ کیا جائے گا۔ ریاستی حکومت سلاٹر ہائوس کی تجدید کاری کے سابقہ حکومت کےٹینڈر کومنسوخ کرچکی ہے

The state government is considering renovating the Devnerslaughterhouse. (file photo)
ریاستی حکومت دیونارسلاٹرہاؤس کی تجدیدکاری کے بارے میں غور کررہی ہے۔ (فائل فوٹو)

 بی ایم سی نے دیونار  مذبح  کی تجدید کاری کے لئے ایک بار پھر جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے کہ یہاں روزانہ کتنے جانور ذبح کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ واضح رہے کہ سابقہ ریاستی حکومت نے دیونار مذبح کی بڑے پیمانے پر تجدید کاری کے لئے ٹینڈر جاری کیا تھا جسے  موجودہ حکومت منسوخ کرچکی ہے  اور اب اسے جدید طرز پر بنانے پر نئے سرے سے غور کیا جارہا ہے۔ 
  شیوسینا-این سی پی-کانگریس کی اتحاد والی ’مہاوکاس اگھاڑی‘ (ایم وی اے) سرکار نے دیونار مذبح کی تجدید کاری کے لئے ۴۰۲؍ کروڑ روپے کا عالمی ٹینڈر جاری کیا تھا لیکن شیوسینا کے باغی لیڈران اور بی جے پی کے ساتھ مل کر بننے والی حکومت نے اس ٹینڈر کو منسوخ کردیا ۔البتہ ممبئی میں دن بہ دن آبادی میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے شہر میں پانی، بجلی، صاف صفائی اور غذائی اجناس جیسی بنیادی چیزوں کی مانگ بھی بڑھتی جارہی ہے۔ بڑھتی آبادی کے لحاظ سے ممبئی میں گوشت کی مانگ بھی بڑھ رہی ہے لیکن دیونار مذبح  اپنی موجودہ حالت میںکام کا مزید بوجھ برداشت نہیں کرسکتا۔ 
 جب دیونار سلاٹرہاؤس کا ’اسٹرکچرل آڈٹ‘ کرایا گیا تھا تو یہ بات سامنے آئی تھی کہ یہاں واقع متعدد شیڈس  وغیرہ خستہ حال ہوچکے ہیں اور ان کی مرمت کے بجائے ان کی ازسر نوتعمیر زیادہ کارآمد ہوگی۔ اس کے علاوہ اب یہ بھی سوال پیدا ہوگیا ہے کہ اگر یہاں زیادہ جانوروں کو ذبح کیا جاتا ہے  تو ان کے خون اور دیگر فضلات جو کھانے کے بجائے دیگر مصرف میں لائے جاتے ہیں ، اس کی کیا صورت ہوگی؟
   ایڈیشنل میونسپل کمشنر آشیش شرما کے مطابق مذکورہ سوالوں کے پیش نظر منترالیہ کے متعلقہ ڈپارٹمنٹ نے مرکزی وزارت برائے رسد و خوراک سے صلاح مانگی ہے۔ مرکز سے صلاح مشورہ کے بعد دیونار مذبح کی تجدید کاری کا امکان ہے۔
 یاد رہے کہ ۲۰۱۶ء میں سابق میونسپل کمشنر اجوئے مہتا نے پہلی مرتبہ دیونار مذبح کی تجدید کاری کا منصوبہ پیش کیا تھا جس میں ایک معلوماتی مرکز قائم کرنے کی پیشکش بھی شامل تھی تاکہ یہاں مختلف نسلوں کے جانوروں سے متعلق معلومات فراہم کی جاسکے۔سابقہ  ایم وی اے حکومت نے تقریباً ۵۴؍ سال پرانے دیونار مذبح کی تجدید کاری کا اسی سال مارچ میں ٹینڈر جاری کیا تھا جسے جولائی میں منسوخ کردیا گیا۔
 ایم وی اے حکومت نے دیونار مذبح کی تجدید کاری کے لئے جو ٹینڈر جاری کیا تھا،  اس میں فوڈ پروسیسنگ پلانٹ، ذبیحہ کے لئے علاحدہ یونٹ، گوشت رکھنے کیلئے جدید قسم کے فریزر اور ریفریجریٹر، ڈھلان والے ایسے پلیٹ فارم جن سے گوشت وغیرہ آسانی سے گاڑیوں میں رکھے اور اتارے جاسکیں، فضلات کو ٹھکانے لگانے کی سہولتیں، دیونار مذبح کی بجلی کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے سورج کی روشنی سے بجلی پیدا کرنے والے ’سولار پینل‘ چھتوں پر لگانا اور بارش کا پانی جمع کرنے کیلئے ’رین ہارویسٹنگ سسٹم کی تعمیر شامل تھی۔ 
 واضح رہے کہ میونسپل کمشنر اقبال سنگھ چہل نے بی جے پی لیڈر ونود مشراکے ذریعہ دیونار مذبح کے ٹینڈر میں گھپلے کے الزام کی بنیاد پر ٹینڈر منسوخ کردیا تھا۔
 بی جے پی نے ایم وی اے حکومت کے ذریعہ جاری کئے گئے کُل ۵؍ ٹینڈروں پر اعتراض کیا تھا جن کے متعلق اس کا الزام تھا کہ ان کی تعمیر پر آنے والے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے، ان میں میونسپل افسرا ن کی ملی بھگت رہی اور دھاندلی کرکے ٹینڈر کی شرائط ایسی رکھی گئی تھیں کہ ٹینڈر مخصوص کمپنیوں کو دیا جاسکے۔ دیونار مذبح کے متعلق یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ اس کی تجدید کاری کا فیصلہ کرتے وقت ممبئی میں سلاٹر ہائوس کی ضرورت کو مدنظر نہیں رکھا گیاتھا۔

deonar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK