Inquilab Logo

رفیع نگر قبرستان کی خالی جگہ بھی قبروں کیلئے فراہم کرنے کا مطالبہ

Updated: May 29, 2023, 11:05 AM IST | Kazim Shaikh | Govandi

گوونڈی میں اہل تشیع کیلئے مختص قبرستان کو ڈیولپ کرنے کیلئے’ شیعہ فاؤنڈیشن قبرستان ٹرسٹ ‘ کی جانب سےبی ایم سی کے متعلقہ محکمہ کو تحریری درخواست دی گئی ہے

Shia Ashri Cemetery located in Rafi Nagar of Govindi.(Photo: Inquilab)
گوونڈی کے رفیع نگرمیں واقع شیعہ اثناء عشری قبرستان ۔(تصویر: انقلاب)

: یہاں شیواجی نگر  علاقے کے رفیع نگر قبرستان ( اہل تشیع )میں قبروں کیلئے ڈیولپ کی گئی جگہ تقریباً بھرچکی ہے۔  اگر بقیہ ایک ایکڑزمین کو قبروں کیلئے ہموار نہیں کیاگیا تو بہت جلدتدفین کا مسئلہ پیش آئے گا ۔اس سلسلے میں ’ شیعہ فاؤنڈیشن قبرستان ٹرسٹ ‘ اور اس سے پہلے دیگر تنظیموں کی جانب سے بی ایم سی کے متعلقہ محکمہ کو  متعدد مرتبہ تحریری درخواست دے کر زمین کو ڈیولپ کرنے کا مطالبہ کیاگیا ہے لیکن ابھی تک اس پر کام شروع نہیں ہوسکاہے۔ اس لئے آئندہ قبرستان میں گنجائش ختم ہونے پر لوگوں کو تدفین کیلئے دور دراز علاقوں میں جانا پڑے گا ۔   
  مقامی ذرائع کے مطابق رفیع نگر قبرستان کا  نصف حصہ   تدفین کیلئے اہل تشیع کو دی گئی ہے ۔ البتہ اس وقت ایک ایکڑ زمین کو ہی قبروں کیلئے ڈیولپ کیا گیا تھا ۔ اس لئے ان  جگہوں  پر قبروں کی گنجائش ختم ہوگئی ہے ۔’ شیعہ فاؤنڈیشن قبرستان ٹرسٹ ‘ کے جنرل سیکریٹری سہیل حسین زیدی نے بتایا کہ ۲۰۱۸ءمیں رفیع نگر قبرستان کو ۲؍ حصوں میں تقسیم کرکے ۲؍ ایکڑزمین پر اہل تشیع قبرستان  بنایا گیا تھا  لیکن اس وقت رفیع نگر سنی مسلم قبرستان کوڈیولپ کرنا بہت زیادہ ضروری تھا کیونکہ وہاں پرمیت زیادہ دفنائی جاتی ہے۔بہر حال اس وقت صرف اہل تشیع قبرستان کے ایک ایکڑ زمین کو ڈیولپ کرکے میت  دفنانے کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا ۔ انھوں نےمزید کہا کہ تقریباً ایک سال پہلے ایک ایکڑ جگہ پرجب قبروںکی گنجائش ختم ہونے لگی اور تدفین کا مسئلہ پیدا ہونے لگا تو بی ایم سی کی جانب سے قبرستان میں ۴۰؍ بائی ۶۰ ؍ کی جگہ تدفین کرنے کیلئے ڈیولپ کی گئی ۔ اب ڈیولپ کی گئی جگہ پربھی قبروں کی جگہ تقریباً ختم  ہورہی ہے اور اس وقت زیادہ سے زیادہ ۱۲؍ سے ۱۵؍قبروں کی جگہ خالی ہے۔ اگر بارش سے قبل قبرستان کی   خالی زمین کو ڈیولپ نہیںکیا گیا تو ایسا لگتا ہے کہ بارش کے دوران میت کو دفنانے کیلئے ایک بار پھر مسائل پیدا ہوسکتے ہیں ۔
  ’ شیعہ فاؤنڈیشن قبرستان ٹرسٹ ‘ کے صدر مرزا وصی عباس اور ٹرسٹ کے خزانچی سید تقدیر الحسن نے کہا کہ گزشتہ سال بارش کے دوران میت دفنانے کے دوران رفیع نگر قبرستان میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ بارش کے دوران جب قبر کھودی جاتی تھی تو نیچے سے گندہ پانی اور ڈمپنگ گراؤنڈکا کیچڑ نکلتا ہے ۔ کئی بار قبر میں پانی بھرنے سے جنازہ پانی کے اوپر تیرنے لگتا تھا ۔ اس سال اس مسئلہ کو ختم کرنے کیلئے حفاظتی دیوار تعمیرکی گئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں  نے مزید کہا کہ حالیہ دنوں شیعہ فاؤنڈیشن قبرستان ٹرسٹ کی جانب سے  بی ایم سی کے متعلقہ محکمہ اور افسران کو خط لکھ کر قبرستان کی زمین قبروں کیلئے ہموار کرنے اور دونوں قبرستان کے درمیان ایک دیوار بنانے کیلئے مطالبہ کیا گیا ہے۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ شیعہ قبرستان میں خواتین آتی ہیں اور سنی مسلم قبرستان میں عورتوں کا آنا منع ہے ۔ اس لئے یہاں آنے والی خواتین بھی غلطی سےسنی مسلم قبرستان کی جانب سے  چلی جاتی ہیں ۔ اس لئے سنی مسلم قبرستان کی بے حرمتی ہونے کا اندیشہ رہتا ہے ۔
  اس ضمن میں نمائندۂ انقلاب نے گوونڈی  کے ایم ایسٹ وارڈ کے ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر سنجے فونڈےسے استفسار کیا توانھوں نےکہا کہ چند ہی دنوں پہلے مجھے یہاں پر اس کی ذمہ داری دی گئی ہے اور میں اس وقت چھٹی پر ہوں ۔ چند روز بعد میں ڈیوٹی پر آکر انکوائری کروں گا اور فوری  طور پر اسے ڈیولپ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سلسلے میں جلد ہی دیگر افسران سے بھی بات چیت کی جائے گی 

govandi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK