ایک لاکھ ۳۵؍ ہزارقربانی کے بکرےاور تقریباً ۱۰؍ ہزار بھینسوں کی آمد سے دیونار مذبح میں جانوروں کے سیلاب جیسا منظر،تاجر اناپ شناپ قیمتیں بتارہے ہیں،انتظامات پر تاجروں نے مایوسی کا اظہار کیا
EPAPER
Updated: June 25, 2023, 11:08 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai
ایک لاکھ ۳۵؍ ہزارقربانی کے بکرےاور تقریباً ۱۰؍ ہزار بھینسوں کی آمد سے دیونار مذبح میں جانوروں کے سیلاب جیسا منظر،تاجر اناپ شناپ قیمتیں بتارہے ہیں،انتظامات پر تاجروں نے مایوسی کا اظہار کیا
عیدالاضحی کے تہوار میں اب صرف ۴؍ دن باقی ہیں اور دیونار مذبح میں قربانی کے جانوروں کی کثیر تعداددیکھی جا سکتی ہے۔ اس کے باوجود بڑے جانوروں اور بکروں کی قیمتیں آسمان پرہیں ۔فی الحال د یونار مارکیٹ میں ایک لاکھ سے زائد بکرے اور تقریباً ۱۰؍ ہزار بھینسوں کی آمدسے دیونار مذبح میں جانوروں کا سیلاب جیسا منظر ہے ۔ مارکیٹ میں شیڈ کی کمی کے سبب آنے جانوروں سمیت تاجروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔بڑی تعداد میں جانور بیمار پڑنے لگے ہیں۔ البتہ سلاٹر ہاؤ س میں جگہ جگہ جانوروںکے علاج کی سہولت مہیا کی گئی ہے۔
گوونڈی کے دیونار مذبح میں سنیچر کو ایک بار پھر نمائندۂ انقلاب نے جانوروں کے بازار کا جائزہ لیا ۔ کئی تاجروں سے بکرے خریدنے کیلئے قیمت جاننے کی کوشش کی تو انھوں نے بکروں کی قیمتیں اناپ شناپ بتائیں ۔ جو بکرے ۲۰؍ سے ۲۵؍ ہزارکے ہونے چاہئے وہ دُگنی قیمت بتارہے تھے اورایسا لگتا ہے کہ فی الحال تاجر بکروںکو فروخت کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مارکیٹ کی آخری تاریخوں میں جانور کی قیمت اچھی ملے گی اور آخری ۴؍ دنوں میں اتوار خریداری کا اہم دن ہے ۔
دیونار مذبح کنٹرول روم کے مطابق سنیچر کو صبح ۱۰؍ بجے تک دیونار مارکیٹ میں ایک لاکھ ۳۳؍ ہزار ۷۹۸؍ بکرے آگئے تھے اور ان میں سے ۲۷؍ ہزار ۵۹۰؍ بکرے فروخت ہوچکے ہیں۔ اسی طرح دیونار مذبح میں جمعہ کی رات تک ۹؍ ہزار ۶۲۹؍ بھینس اور پاڑے قربانی کیلئے لائے جا چکے ہیں ۔البتہ دیونار مذبح میں قربانی کے بڑے اور چھوٹے جانوروں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس سال دیونارمیں آنے والے جانوروں کی تعداد خاصی ہوگی اور یہ بھی کہا جارہا ہے کہ پیر کے دن سے قربانی کے جانوروں کے دام کافی کم ہوجائے گے ۔
انقلاب نے دیونار آنے والے گاہکوں سے بات چیت کی تو ممبرا سے آئے ہوئے طفیل احمد خان نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ فی الحال بکروں کے تاجر قیمت اتنا بڑھا چڑھاکر بتارہے ہیں کہ بکروں کی قیمت لگانے اور بولنے میں ڈر لگتاہے۔ تاجروں سے دام پوچھنے پر اس کاانداز ایسا ہوتا ہے اور قیمت اتنی ہوتی ہے کہ لگتا ہی نہیں ہے کہ وہ جانور فروخت کرنے کے موڈ میںہے ۔ حالاں کہ بارش میں بیماری کے ڈر سے گاہک ابھی جانور خریدنے سے ڈرتے ہیں اور دیونار میں بہت بڑی تعداد میں بکرے بیمار پڑرہے ہیں ۔
تاجرو ں کی شکایت
یوپی سے۱۷۲؍بکرےاور اپنے دوسرے ساتھیوں کے ہمراہ آنے والے بکروں کے تاجر کبیر خان نے نہ صرف الزام لگایا بلکہ انھوں نے اپنا باڑہ دکھاتے ہوئے کہاکہ اس میں بڑے بڑے پتھر تھے ۔ آنے کے بعد ہم لوگوں نے کافی محنت سے نکالا ہے اور باڑے میں بکروں کو محفوظ کرنے کیلئے ہم نے خود خرید کر لوہے کی جالیاں لگائی ہیں ۔ اب بھی کئی باڑوں میں پتھر وں کی وجہ سے جانور زمین پر بیٹھنے سے قاصر ہیں ۔
اجمیر سے آنے والے بدھ سنگھ قریشی نے کہا کہ دیونار آکر ۴؍ دن ہو گئے ہیں لیکن ایسے ہی روڈ کے کنارے بغیر کسی سائے کے جانور وں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں ۔او پر ہم نے تال پتری لگادی ہے لیکن معمولی بارش میں نیچے پانی اور کیچڑ جمع ہوگیا ہے ۔ خاص طور سے ان کے تمام ساتھی رات کو سو نہیں سکے اور سنیچر کو صبح میں بارش سے بچنے اور جانوروں کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
راجستھان سے آنے والے تاجر گلزار قریشی نے کہا کہ اس سال ہمارے وطن آکر دلال کے ذریعہ یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ دیونار میں اچھی جگہ اور اچھے شیڈ دلائیں گے لیکن یہاں پہنچنے پر اس نے ہاتھ اٹھالیا اور شیڈ میں جگہ نہ ملنے کے سبب بکرے راستے کے کنارے کیچڑ میںکھڑے ہیں ۔ کئی بکرے بیمار ہوگئے ہیں اور ایک بکرے کی قیمت ایک لاکھ ۴۰؍ ہزار ہے اور اس کی حالت ٹھیک نہیں ہے ۔ اس نے کہا کہ جانور اندر لانے کیلئے گوال ایک ایک جانور پر ۴۰۰؍ روپے لے لیا ہے اور سہولت نام کی چیز نہیں ہے۔ تاجرمحمد سلیم قریشی نےکہا کہ چوں کہ سنیچر کو دیونار سلاٹر ہاؤس میں کٹوبکروں( روز مرہ ذبح ہونے والے بکرے )کی بھی منڈی تھی اور بہت سی جگہوں پر قربانی کے بکروں کیلئے بنائے گئے شیڈ میں کٹو بکرےکھڑے ہیں اورعام بکروں کی بازار روڈ پر لگی تھی ۔ اس لئے دیونار مارکیٹ میں چلنا پھرنا مشکل ہوگیا تھا ۔ اس کے علاوہ بہت سے قربانی کے باڑوں میں معمولی سی بارش کے دوران پانی جمع ہوگیا تھا ۔ اس لئے اس سے بچنے کیلئے قربانی کے بکرا تاجروں کو سڑک کےکنارے خود سے باڑے بناکر اس میں بکروں کو رکھنے کا انتظام کرنا پڑا ۔
اس ضمن میں انقلاب نے جنرل منیجر ڈاکٹر کلیم پٹھان سے بات چیت کی گئی تو انھوں نے کہاکہ کئی تاجروں کو کٹو بکروں کی مارکیٹ ہونے سے جگہ نہیں مل سکی ہے اور آج رات تک وہ جگہیں خالی ہوجائیں گی تو انھیں دوسری جگہ پر منتقل کردیا جائے گا ۔ انھوں نے تسلیم کیا ہے کہ گاہکوں کے مطابق قربانی کے جانوروں کی قیمت فی الحال آسمان پر ہیںاور بارش کی وجہ سے کئی باڑوں میںکیچڑ ہونے کی شکایت مل رہی ہے۔ ایسی شکایتوں کو دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔