Inquilab Logo

گاندھی جی کے مجسموں پر پہنچے پُرعزم کسان ، مزدور ،نوجوان

Updated: October 03, 2020, 6:08 AM IST | Mumtaz Alam Rizvi | New Delhi

کسانوں کی تحریک تیز ، کئی جگہوں پر ریل روکو بھی شروع کیا گیا ،پنجاب ، ہریانہ ، اتر پردیش ، بہار ، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر ، آندھرا پردیش ، تمل ناڈو ،راجستھان ، تلنگانہ، منی پور اور پڈو چیری سمیت کئی ریاستوں میں زرعی قانون واپس لینے اور تحفظ آئین کیلئے آواز بلندکی گئی ، قانون مسترد ہونے تک تحریک جاری رکھنے کا اعلان ۔

Farmers protest. Photo: PTI
کسانوں کا احتجاج۔ تصویر : پی ٹی آئی

بابائے قوم مہاتما گاندھی کے یوم پیدائش پر ملک کے کسانوں ، مزدوروں اور نوجوانوں نے انہیں یاد کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا اور عزم ظاہر کیا ہے کہ ملک کو کسی بھی صورت گوڈسے کے حوالے نہیں کیا جائے گا ۔ ملک بھر میں گاندھی جی مجسموں پر پہنچ کر جہاں ایک طرف کسانوں نے زرعی قوانین واپس کرانے کا عزم ظاہر کیا تو وہیں دوسری طرف نوجوانوں نے تحفظ آئین کے لیے حلف لیا۔ پنجاب ، ہریانہ ، اتر پردیش ، بہار ، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر ، آندھرا پردیش ، تلنگانہ ، راجستھان ، منی پور ، پڈوچیری سمیت کئی ریاستوں کے اضلاع اور قصبات میں واقع گاندھی جی مجسمے پر بڑی تعداد میں لوگ پہنچے اور گاندھی جی کے نظریہ پر چلتے ہوئے ملک کے آئین کو بچانے کا عزم ظاہر کیا ۔ بھارتی کسان مہاسبھا کے قومی جنرل سیکریٹری اور سی پی آئی کے رکن پارلیمنٹ اتل کمار نے ملک گیر سطح پر منعقدکئے گئے پروگراموں کی تفصیل بیان کی ۔ 
  ملک بھر میں جہاں جہاں گاندھی جی کے مجسمے ہیں کسان ، مزدور ، نوجوان ، پروفیسر ، سماجی کارکن ، سیاسی پارٹیوں کے لیڈران سب جمع ہوئے اور اس بات کا عہد کیا ہے کہ وہ آئین کی بالا دستی کے لیے لڑائی لڑیں گے ۔سب نے یہ بات کہی ہے کہ ہم ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو برقرار رکھنے کے لیے متحد ہیں اور اس اتحاد کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے چنانچہ ہم سبھی مذاہب کے لوگوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایک ساتھ ملکر بیٹھیں اور ملک کے آئین کی بالا دستی کے لیے بات چیت کریں ۔
  پٹنہ کے گاندھی میدان میں کسان و مزدور اور سیاست داں جمع ہوئے ۔ان کے ہاتھوں میں ترنگا تھا اور اس بات کا جوش تھا کہ وہ آئین کے لیے آخری وقت تک لڑیں گے ۔ مہاراشٹر میں تو اس مرتبہ شیو سینا کے لوگ بھی ساتھ آ گئے جو خوش آئند ہے ۔ پنجاب میں ریل روکو تحریک چل رہی ہے۔ اس کے ساتھ چنڈی گڑھ ،جالندھر ، فرید کوٹ اور مونگا وغیرہ میں کسان یہاں واقع گاندھی جی کے مجسمے پر پہنچے اور اپنی تحریک کو کامیاب بنانے کا عہد کیا ۔اس میں کانگریس کے لوگ بھی شامل تھے۔اسی طرح ہریانہ میں بھی جگہ جگہ گاندھی جی کے مجسمے پر جاکر کسانوں اور مزدوروں نے خراج عقیدت پیش کیا اور اپنے عہد کو دوہرایا ۔ پانی پت میں واقع شہید بھون میں تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔ اس طرح کروک شیتر میں بھی پروگرام منعقد کیا گیا ۔
 ہریانہ کے کسان اب ۶؍ اکتوبر کو دشینت چوٹالہ کے گھر پر دھرنا دینے کی تیاری کررہے ہیں ۔ اس کے علاوہ جھارکھنڈ میں رام گڑھ ، ہزاری باغ ، پاکوڑ ، جمشید پور سمیت کئی مقامات پر گاندھی جی کو یاد کرتے ہوئے کسانوں نے تحریک کو آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا ہے ۔ اتر پردیش کے مئو ، غازی پور ، رتن پورہ ، پرتاپ گڑھ ، جون پور ، وارانسی، چوری چورہ سمیت کئی مقامات پر کسان اور مزدور گاندھی جی کے مجسمے پر پہنچے اور تحریک کو ہر قیمت پر برقرار رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔
  مہاراشٹر میں سانگلی ، اورنگ آباد ، ناگپور وغیرہ میں تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔ اس کے علاوہ منی پور ، آندھرا پردیش ، تلنگانہ ، پڈو چیری میں بھی کئی مقامات پر گاندھی جی کو یاد کیا گیا ۔اتل کمار انجان کے مطابق پہلی مرتبہ لوگوں میں اتنا جوش نظر آرہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس مرتبہ گاندھی جی کا یوم پیدائش اسکول و کالج سے نکل کر گائوں اور شہروں کے اندر بھی نظر آیا ،اس کا مطلب ہے کہ لوگ ملک کے آئین کو بچانے کے لیے فکر مند ہیں ۔ لوگ سمجھ رہے ہیں کہ ملک غلط راستہ پر جا رہا ہے چنانچہ وہ اب گھروں سے نکل رہے ہیں اور اس سرکار کو سبق سکھانے کے لئے تیار ہو رہے ہیں ۔ 
 واضح رہے کہ پنجاب اور ہریانہ میں کسانوں کی تحریک سب سے زیادہ تیز ہے۔ یہاں پر کسانوں نے ریل روکو تحریک کو تیز کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ اسی وجہ سے پنجاب میں جگہ جگہ احتجاج کیا جارہا ہے اورمودی حکومت سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ وہ متنازع زرعی قوانین واپس لے ۔ کسانوں نے گزشتہ شب اکالی دل کے لیڈروں کی قیادت میں بھی مظاہرہ کیا اور حکومت تک یہ پیغام پہنچایا کہ کسان کسی بھی طور پر خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔ وہ اپنا حق لے کر رہیں گے اور پورے ملک کے کسانوں کو متحد کرکے اس سرکار کے خلاف احتجاج کرتے رہیں گے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK