Inquilab Logo

دیویندر فرنویس کےجعلی ای میل آئی ڈی سے افسران کے تبادلے کا حکم!

Updated: February 15, 2024, 9:46 AM IST | Mumbai

حکم نامے پر وزیر داخلہ کے جعلی دستخط بھی تھے، ریاستی وزارت داخلہ میں کھلبلی، فوری طور پرگائیڈ لائن جاری

The Home Minister is already being criticized for crime in the state
ریاست میں جرائم کے تعلق سے وزیر داخلہ پر پہلے ہی تنقیدیں ہو رہی ہیں

ریاست میں مجرموں اور جعلسازوں کے حوصلے ان دنوں بلندہیں۔ اس کا ثبوت گزشتہ دنوں  وزارت داخلہ کے ساتھ کی گئی جعلسازی کے ایک واقعہ سے  ہوتی ہے ۔ اطلاع کے مطابق چندر نا معلوم جعلسازوں نےکسی اور کے نہیں خود وزیر داخلہ دیویندر فرنویس کے نام سے جعلی ای میل آئی ڈی، جعلی لیٹر پیڈ بنائی اور جعلی دستخط کا استعمال کرتے ہوئے کئی سرکاری افسران کے تبادلے کا حکم نامہ جاری کر دیا۔ یہ معاملہ انتہائی سنگین ہے۔  اس کے بعد وزارت داخلہ  نیند سے بیدار ہوا اور اس نے فوری طور پر ایک سرکیولیشن جاری کرکے سرکاری افسران کیلئے ایک گائیڈلائن جاری کی ہے۔ 
  اے بی پی ماجھا کی ایک رپورٹ کے  مطابق گزشتہ دنوں محکمہ داخلہ کے  ہوش اڑ گئے جب اسے معلوم ہوا کہ خود نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ دیویندر فرنویس کے نام سے کسی نے ای میل آئی ڈی بنایا۔ ان کا جعلی لیٹر پیڈ تیار کیا اس کے بعد اس کے ذریعے اس پر بجلی محکمے کے ۶؍ انجینئروں کے تبادلے کا حکم جاری کیا۔  یہ ای میل  بجلی محکمے کو موصول ہوا ۔اس پر دیویندر فرنویس کے دستخط بھی تھے۔  جب یہ معلوم ہوا کہ دیویندر فرنویس کی جانب سے ایسا کوئی حکم نامہ جاری ہی نہیں کیا تو نہ صرف بجلی محکمے کے بلکہ وزارت داخلہ کے بھی ہاتھوں کے طوطے اڑ گئے۔ آنا ً فاناً میں وزارت داخلہ نے ایک سرکیولر جاری کیا جس میں ہدایت دی گئی ہے کہ کوئی بھی سرکاری افسر آئندہ کسی سرکاری کام کیلئے سرکاری  ای میل آئی ڈی کے علاوہ کوئی اور ای میل استعمال نہ کرے۔ نجی کمپنیوں کے ای میل جیسے جی میل اور یاہو وغیرہ کو کالعدم قرار دیا جائے گا۔ ان کے ذریعے بھیجے گئے ای میل کو سرکاری تسلیم نہیں کیا جائے گا۔  سرکیولر کے مطابق این آئی سی ( نیشنل انفارمیٹکس سینٹر کے ذریعے جاری کر دہ  سرکاری ڈومین
 gov.in/nic.in  
 ہی استعمال کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ کسی اور ویب سائٹ یا سرور پر ای میل آئی ڈی نہیں بنایا جائے گا۔ وزارت داخلہ نے حکم دیا ہے کہ اس ہدایت کو سختی سے اپنے اپنےدفتروں میں نافذ کیا جائے۔  تاکہ متذکرہ واقعے کی طرح کوئی اور واقعہ پیش نہ آئے۔ مذکورہ واقعے سے معلوم ہوتا ہے کہ  ریاست میں جعلساز اور مجرمانہ ذہنیت کے لوگ کس قدر سرگرم ہیں ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK