خاتون رکن پارلیمان نے اپنے بھتیجے کو ’بے قصور‘ قرار دیا جبکہ این سی پی سربراہ کے مطابق اس معاملے کی گہرائی سے جانچ ہونی چاہئے۔
EPAPER
Updated: November 09, 2025, 11:58 AM IST | Pune
خاتون رکن پارلیمان نے اپنے بھتیجے کو ’بے قصور‘ قرار دیا جبکہ این سی پی سربراہ کے مطابق اس معاملے کی گہرائی سے جانچ ہونی چاہئے۔
نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے بیٹے پارتھ پوار پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک سرکاری زمین کو غیر قانونی طریقے سے خرید لیا۔ اس الزام کی جانچ ہو رہی ہے۔ پوار گھرانے میں اس معاملے میں اختلاف رائے سامنے آیا ہے۔ اپوزیشن میں ہوتے ہوئے بھی پارتھ پوار کی پھوپھی سپریہ سلے نے ان کا دفاع کیا ہے۔ جبکہ ان کے دادا شرد پوار کا کہنا ہے کہ معاملے کی جانچ ہونی چاہئے۔ انہوں نے سپریہ سلے کی رائے دراصل ان کا ذاتی موقف ہے۔ پارٹی کا ان کی رائے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
یاد رہے کہ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار، این سی پی کے بانی شرد پوار کے بھتیجے ہیں جو ۲۰۲۳ء میں انہیں چھوڑ کر بی جے پی کے ساتھ چلے گئے ہیں۔ اب این سی پی کا اجیت پوار کی قیادت والا گروہ اقتدار میں ہے جبکہ شرد پوار کی قیادت میں باقی رہ گئی پارٹی اپوزیشن میں ہے۔ شرد پوار کی بیٹی سپریہ سلے بھی انہی کی پارٹی میں ہیں لیکن جب پارتھ پوار پر پونے کے کوریگائوں پارک کی زمین کو غیر قانونی طریقے سے خریدنے کا الزام لگا تو سپریہ سلے نے کہا کہ’’ مجھے پارتھ پر پورا بھروسہ ہے وہ ایسا کچھ نہیں کرے گا۔ میں نے آج ہی ( جس دن پہلی بار خبر آئی تھی) اس سے فون پر بات کی۔ اس کا کہنا ہے کہ اس نے کچھ غلط نہیں کیا۔ ‘‘اتنا ہی نہیں، سپریہ سلے نے یہاں تک کہہ دیا کہ ’’ اگر کسی کو یہ لگتا ہے کہ میں پارتھ کی طرفداری کر رہی ہوں تو ٹھیک ہے، میں اس کی طرفداری کر رہی ہوں۔ ‘‘
سپریہ سلے کے اس موقف نے سبھی کو حیران کر دیا کیونکہ مہاوکاس اگھاڑی سمیت پورا اپوزیشن اس معاملے میں اجیت پوار کا استعفیٰ مانگ رہا ہے اور مہا یوتی حکومت پر تنقیدیں کر رہا ہے۔ سپریہ سلے مہا وکاس اگھاڑی کی سب سے اہم لیڈران میں سے ایک ہیں۔ لہٰذا سنیچر کو اکولہ میں میڈیا نے شرد پوار سے اس بارے میں سوال کیا تو انہوں نے سپریہ سلے سے مختلف رائے ظاہر کی۔ شرد پوار کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں گہرائی سے جانچ کی جانی چاہئے۔ صحافیوں نے جب پوار سے یہ پوچھا کہ ’’امادیہ کمپنی میں ایک فیصد شیئر رکھنے والے دگ وجے پاٹل کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے لیکن ۹۹؍ فیصد شیئروں کے مالک پارتھ پاٹل کے خلاف معاملہ درج نہیں کیا گیا ایسا کیوں ؟‘‘ اس پر معمر لیڈر نے کہا ’’ اس کا جواب آپ کو دیویندر فرنویس دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ معاملہ کی گہرائی سے جانچ کی جائے گی اور خاطیوں کو سزا دی جائے گی۔ ‘‘ شرد پوار نے کہا کہ ’’ دیویندر فرنویس نے معاملے کی تفتیش کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔ ہمیں اس کمیٹی کی رپورٹ کا انتظار کر نا چاہئے۔ ‘‘ جب سینئر پوار سے یہ سوال کیا گیا کہ سپریہ سلے پارتھ پوار کا دفاع کر رہی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ پارتھ پوار نے کوئی غلط کام نہیں کیا تو انہوں نے جواب دیا ’’ یہ سپریہ سلے کا ذاتی موقف ہے۔ وہ اپنی ذاتی رائے دے سکتی ہیں لیکن پارٹی کا موقف یہ ہے کہ اس معاملے کی گہرائی سے جانچ کی جانی چاہئے اور خاطیوں کو سزا دی جانی چاہئے۔ ‘‘ صحافیوں نے یہ بھی پوچھا کہ کیا مہایوتی میں سازش کے تحت اجیت پوار کو پھنسانے کی کوشش کی جا رہی ہے؟ اس پر بزرگ سیاست داں نے کہا ’’ مجھے نہیں معلوم ‘‘ کیا بطور رشتہ دار پارتھ پوار کے تعلق سے افسوس نہیں ہوتا؟ اس پر شرد پوار نے جواب دیا ’’ سیاست اور رشتہ داری دو الگ چیزیں ہیں۔ ہم گھر پر رشتہ داری نبھاتے ہیں لیکن سیاست میں رشتہ داری کو درمیان میں نہیں لاتے بلکہ نظریات کو لاتے ہیں۔ ہم نے ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑا۔ میری بہو نے میری بیٹی کے خلاف الیکشن لڑا تو میرے پوتے نے میرے بھتیجے کے خلاف انتخابات میں حصہ لیا۔ سیاست اور رشتہ داری یہ پوری طرح سے دو الگ چیزیں ہیں۔