Inquilab Logo

کرناٹک میں قلمدانوں کی تقسیم ،مسلم وزیروں کو اہم محکمے ملے

Updated: May 30, 2023, 10:25 AM IST | Bengaluru

وزیراعلیٰ سدا رمیا نے وزارت خزانہ اپنے پاس ہی رکھا، نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمار کو بنگلور شہری ترقیات اور محکمہ آب پاشی کے ساتھ ہی کئی اہم قلمدان دیئے گئے، ضمیر احمد خان کو ہاؤسنگ، وقف اوراقلیتی امور جبکہ رحیم خان کو میونسپل ایڈمنسٹریشن کے ساتھ حج امور جیسے محکمے سونپے گئے، کابینہ میں جگہ نہ پانے والے ناراض

Chief Minister Sidda Ramya and Deputy Chief Minister DK Shivakumar along with party workers
وزیراعلیٰ سدا رمیا اور نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمار پارٹی کارکنوں کے ساتھ

کرناٹک میں کانگریس کی واضح اکثریت والی حکومت میں پیر کو قلمدانوں کی تقسیم بھی ہوگئی۔ اس میں وزیراعلیٰ  سدا رمیا نے  ایک بار پھر وزارت مالیات اپنے پاس ہی رکھا ہے جبکہ نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمار کو بھی کئی اہم وزارتیں ملی ہیں۔ اسی طرح مسلم وزیروں کے حصے میں ہاؤسنگ اور میونسپل ایڈمنسٹریشن جیسے اہم محکمے آئے ہیں۔کانگریس کے سابق ریاستی صدر اور سینئر لیڈر جی پرمیشور کو محکمہ داخلہ دیا گیا ہے تاہم، انٹیلی جنس کو اس سے باہر رکھا گیا ہے۔ خفیہ جانکاریاں فراہم کرنے والا یہ ادارہ  وزیر اعلیٰ سدارامیا کے پاس ہی ہے۔
  ریاستی گورنر تھاور چند گہلوت کی طرف سے ایک نوٹیفکیشن  جاری کی گئی ہے جس  میں ۳۴؍ رکنی کونسل  میں کسے کون سی قلمدان دی گئی ہے، بتایا گیا ہے۔ وہ تمام وزارتیں جو تقسیم نہیں کی گئی ہیں، وہ وزیراعلیٰ کے پاس ہی رہیں گی۔ اس طرح  وزیروں کا کوٹہ مکمل ہوگیاہے۔  ا ب ایسے میں جو لوگ وزیر بننے کے دعویدار تھے اور انہیں وزیرنہیں بنایا گیا، ان میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔
 قلمدانوں کی تقسیم میں ایک بات کا خاص خیال رکھا گیا ہے کہ جو لیڈران عین الیکشن سے قبل کانگریس میں شامل ہوئے تھے، انہیں کابینہ میں جگہ نہیں دی گئی ہے۔ان کی جگہ پر پارٹی کے وفادار لیڈروں کو موقع دیا گیا ہے۔ کانگریس کے اس قدم کی جہاں تعریف ہورہی ہے، وہیں اس کی وجہ سے باہر سے آنے والوں میں تھوڑی سی ناراضگی بھی پائی جارہی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ لنگایت لیڈرلکشمن ساودی کا خیمہ بہت ناراض ہے۔  
سدا رمیا  مالیات، کابینی امور، خفیہ، آئی ٹی ، انفراسٹرکچر 
   ڈیولپمنٹ اورانتظامی اصلاحات سمیت کئی محکمے
ڈی کے شیوکمار آب پاشی اوربنگلور شہری ترقیات کے تمام محکمے
     جیسے بی ڈی اے ،بی بی ایم پی اوربی ایم آر ڈی اے
جی پرمیشور وزارت داخلہ
 ایچ کے پاٹل قانون ، سیاحت اور پارلیمانی امور
ایم بی پاٹل بڑی اور درمیانی صنعت
پریانک کھرگے دیہی ترقی اور پنچایتی راج
ضمیر احمدخان  ہاؤسنگ، وقف اور اقلیتی امور
رحیم خان   میونسپل کارپوریشن ایڈمنسٹریشن اور حج امور
 ایچ کے منی یپا  فوڈ اور سول سپلائی
رام لنگا ریڈی   ٹرانسپورٹ
دنیش گنڈوراؤ   صحت اورخاندانی بہبود
 کے کے جارج  توانائی
ساودی کا خیمہ اداس
 بی جے پی کی طرف سے ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے اس کے کئی لیڈر پارٹی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوگئے تھے۔ ان میں سابق نائب وزیراعلیٰ لکشمن ساودی اورسابق وزیراعلیٰ جگدیش شیٹر کا نام قابل ذکر ہے۔ یہ دونوں لنگایت کے بڑے لیڈر مانے جاتے ہیں۔  ان میں سے شیٹر تو الیکشن ہار گئے تھے لیکن ساودی ۷۶؍ ہزار ووٹوں سے کامیاب ہوئے۔ شیٹر اورساودی کی طرف سے تو کوئی بیان نہیں آیا ہے لیکن پس پردہ اُن کا خیمہ سرگرم بتایا جارہا ہے۔ خیال رہے کہ انتخابی دنوں میں شیٹر نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انہوں نے کانگریس سے کوئی سودا نہیں کیا ہے۔ وہ کسی عہدے کے دعویدار نہیں ہیں، وہ صرف ایم ایل اے بن کر بھی مطمئن رہیںگے۔ اب دیکھئے ساودی کیا کرتے ہیں؟
میرے دادا کو وزیر بنا دیجئے
 سات سالہ  بچی کا راہل گاندھی کے نام خط
 کانگریس کے ایم ایل اے ٹی بی جے چندر کی ۷؍ سالہ پوتی نے راہل گاندھی کو ایک خط لکھا ہے۔ اس نے راہل گاندھی سے شکایت کی ہے کہ اس کے دادا کو وزیر کیوں نہیں بنایا گیا؟ اس نے کہا کہ اس کی وجہ سے وہ کافی’پریشان‘  ہے۔ اس نے راہل گاندھی سے درخواست کی ہے کہ اس کے دادا کو کرناٹک کابینہ میں جگہ دی جائے۔ خیال رہے کہ ٹی بی جے چندر کے نام کو لے کر چرچا تھی کہ انہیں وزیر کا عہدہ دیا جا سکتا ہے لیکن انہیں کابینہ میں جگہ نہیں ملی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK