ایک متاثرہ مکین کے گھر میں اگلے ہی مہینے شادی تھی۔ جمع کیا گیا جہیز اور لاکھوں روپے بھی حادثہ کی نذر ہوگئے۔ بلڈر اور لینڈ لارڈ کے خلاف کیس درج کیا جاسکتا ہے۔
EPAPER
Updated: November 29, 2024, 5:14 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai
ایک متاثرہ مکین کے گھر میں اگلے ہی مہینے شادی تھی۔ جمع کیا گیا جہیز اور لاکھوں روپے بھی حادثہ کی نذر ہوگئے۔ بلڈر اور لینڈ لارڈ کے خلاف کیس درج کیا جاسکتا ہے۔
یہاں نشان پاڑہ علاقے میں انصاری ہائٹس نامی عمارت میں بدھ کو بھیانک آگ لگ گئی جس میں۱۴؍واں منزلہ جل کرخاک ہوگیا۔ اس حادثہ کے بعدعمارت کے مکینوں کو اپنے رشتہ داروں کے گھر میں پناہ لینی پڑرہی ہے۔ انہیں دوبارہ عمارت میں رہنے کی اجازت کب دی جائے گی، اس پر ابھی تبادلہ خیال جاری ہے۔ اس حادثہ کا دردناک پہلو یہ بھی ہے کہ جس انصاری فیملی کے فلیٹ میں سلنڈر دھماکہ ہوا تھا، وہ پورا منزلہ نہ صرف جل کر خاک ہوگیا ہے بلکہ اس گھر میں دسمبر میں متاثرہ کے بیٹے کی شادی ہونے والی تھی جس کیلئے زیورات اور قیمتی سامان جمع کیا گیا تھا، اس آگ میں نہ صرف وہ سامان بلکہ لاکھوں روپے بھی جل گئے۔
بدھ کو انصاری ہائٹس میں پھٹنے والے گیس سلنڈر اور اے سی کمپریسر سے نہ صرف ۱۴؍واں منزلہ بری طرح متاثرہ ہوا بلکہ دھماکہ سے پھٹنے والے سلنڈر اورآگ نے۱۰؍ویں ، ۱۳؍ ویں، ۱۶؍ویں اور ۱۹؍ ویں منزلہ کے ایک ایک فلیٹ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ مقامی نوجوانوں اور فائر بریگیڈ کی مدد سے جہاں ۵۰؍ سے زائد مکینوں کو بحفاظت عمارت سے نکالا گیا وہیں انسانیت کا ثبوت دیتے ہوئے نجفی ہاؤس ، عبدالرحمٰن شاہ بابا درگاہ سے متصل جماعت خانہ اور داؤد فضل اسکول کے ذمہ داران نے متاثرین کیلئے عارضی قیام کا بھی انتظام کیا۔
ایک طرف مذکورہ حادثہ ،پارکنگ کی سہولت فراہم نہ کرنے، غیر قانونی اور عمارت کی تعمیر میں درکاربی ایم سی، فائر بریگیڈ اور پولیس سے اجازت نامہ نہ لینے جیسے الزامات سے متعلق نہ صرف ڈونگری پولیس بلکہ میونسپل بی وارڈ آفس اور فائر بریگیڈ اس معاملہ میں بلڈر کے خلاف جانچ کرررہے ہیں اور کیس درج کرنے کی تیاری بھی کی جارہی ہے ۔ڈونگری پولیس کے بقول ۲۲؍ منزلہ عمارت میں نہ تو اوپن اسپیس موجود ہے، نہ پارکنگ کی سہولت ہے ساتھ ہی رفیوجی ایریا میں قبضہ کئے جانے کا بھی الزام ہے۔ بی ایم سی اور فائر بریگیڈ نے عمارت کی بجلی اور پانی سپلائی منقطع کر دی ہے اور اسے کب بحال کیا جائے گا، اس سلسلہ میں اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
حادثہ کے سبب بے گھر ہونے اور اپنے رشتہ داروں کے گھر پناہ لینے پر مجبور مکین جہاں اس بات کے خواہاں ہیں کہ مقامی لیڈران اور ذمہ داران ان کے مسائل کو حل کریں گے وہیں سماجی کارکن سعدیہ مرچنٹ نے ڈونگری اور اطراف کے علاقوں میں فلک بوس عمارتوں کی تعمیر اور اس میں فائر سیفٹی اور پارکنگ کے سنگین مسئلہ پر بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ انصاری ہائٹس میں حادثہ پیش آنے سے ۱۵؍ روز قبل ہی میں نے پولیس کمشنر ،بی ایم سی اور فائر بریگیڈ محکموں کومذکورہ عمارت سے چند قدم کی دوری پر واقع رحمانیہ کاسل اور ناتھانی اسکوائر نامی فلک بوس عمارتوں میں پارکنگ اور فائر سیفٹی کے سنگین مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے مکتوب روانہ کیا تھا۔ اب جاکر پولیس، بی ایم سی اور فائر بریگیڈ ان کے خلاف کارروائی کی تیاری کررہے ہیں۔