Inquilab Logo

ارتھ سائنس کی وزارت کا قلم دان میر ا تنزل نہیں ہے، یہ معمول کی تبدیلی ہے کرن رجیجو کی صفائی

Updated: May 20, 2023, 8:28 AM IST | new Delhi

وزارت قانون سے ہٹائے جانے کے ایک دن بعد کرن رجیجو نے جمعہ کو ارتھ سائنس کی وزارت کا چارج سنبھال لیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ کابینہ میں ردوبدل معمول کا عمل ہے اور ایسا نہیں ہے کہ انہیں کسی غلطی کی وجہ سے ہٹایا گیا ہو! انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعظم مودی پر منحصر ہے کہ وہ کس کو کیا ذمہ داری سونپتے ہیں۔

Union Minister for Earth Science Kiran Rijiju
مرکزی وزیر برائے ارتھ سائنس کرن رجیجو

 وزارت قانون سے ہٹائے جانے  کے ایک دن بعد کرن رجیجو نے جمعہ کو ارتھ سائنس کی وزارت کا چارج سنبھال لیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ کابینہ میں ردوبدل معمول کا عمل ہے اور ایسا نہیں ہے کہ انہیں کسی غلطی کی وجہ سے ہٹایا گیا ہو! انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعظم مودی پر منحصر ہے کہ وہ کس کو کیا ذمہ داری سونپتے ہیں۔
 خیال رہے کہ اروناچل مغربی لوک سبھا سیٹ سے ایم پی کرن رجیجو کو ۲۰۲۱ء میں کابینہ کی توسیع کے دوران وزیر قانون بنایا گیا تھا۔ جمعرات کو ان سے وزارت قانون کا قلمدان واپس لے لیا گیا۔ اب انہیں ’ارتھ سائنس‘کی وزارت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ جبکہ ان کی جگہ ارجن رام میگھوال کو وزیر قانون بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایس پی سنگھ بگھیل کا قلمدان بھی تبدیل کیا گیا ہے۔ اب وہ وزارت قانون و انصاف کے بجائے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں وزیر مملکت ہوں گے۔ 
 کرن رجیجو نے جمعہ کو اپنی وزارت کا چارج سنبھالتے ہوئے کہا ’’میں وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے موقع دیا۔ ‘‘اس دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ ان سے وزارت قانون کیوں واپس لیا گیا؟ اس پر انہوں نے کہا کہ ’’میں آج سیاسی بات نہیں کروں گا لیکن میں نے کوئی غلطی نہیں کی۔ ردوبدل معمول کا عمل ہے اور چلتا رہتا ہے۔‘‘ صحافیوں کی جانب سے وزارت قانون کے عہدے سے ہٹائے جانے کے تعلق سے پوچھے جانے والے سوالات سے تنگ آکر رجیجو نے کہا ’’ برائے مہربانی میری سابقہ وزارت کے تعلق سے کوئی سوال نہ کیا جائے۔  اب یہ سوالات کوئی معنی نہیں رکھتے۔‘‘ انہوں نے کہا’’  مودی جی نے مجھے نئی ذمہ داری دی ہے اور پوری تندہی کے ساتھ اس ذمہ داری کو نبھائوں گا۔ 
  یاد رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے یہ کہا گیا تھا کہ کرن رجیجو کے غیر ذمہ دارانہ بیانا ت کی وجہ سے انہیں وزارت قانون  سے ہٹا دیا گیاہے۔ اس پر سابق وزیر قانون  نے کہا کہ’’ میرے خلاف بولنا اپوزیشن کا کام ہے۔ انہیں بولنے دیں، یہ سب بھی معمول کا عمل ہے۔‘‘قبل ازیں جمعرات کو کرن رجیجو نے ٹویٹ کیا تھا کہ ’’وزیر اعظم مودی کی رہنمائی میں قانون اور انصاف کے مرکزی وزیر کے طور پر کام کرنا اعزاز کی بات ہے۔ میں چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، سپریم کورٹ کے تمام ججوں، ہائی کورٹوں کے چیف جسٹس اور تمام لاء افسران کا ہمارے شہریوں کو قانونی خدمات فراہم کرنے میں بے پناہ تعاون کیلئے شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘ انہوں نے آگے لکھا تھا کہ’’ میں وزیر اعظم مودی کے خواب کو پورا کرنے کے تعلق سے پرعزم ہوں۔ ایک بی جے پی کارکن کے طور پر جس جوش اور ولولے کے ساتھ میں نے کام کیا، میں ارتھ سائنس کی وزارت کا چارج بھی ویسے ہی سنبھالوں گا۔‘‘ یاد رہے کہ وزارت قانون پر فائز رہتے ہوئے کرن رجیجو آئے دن عدلیہ پر تنقید کیا کرتے تھے اور کولجیم سسٹم کو ختم کرنے کی وکالت کیا کرتے تھے۔ حتیٰ کہ ان کے بعض بیانات کو قانون کے ماہرین نے غیر آئینی قرار دیا تھا۔ اس کی وجہ سے عدلیہ کے علاوہ سابق ماہرین قانون میں بھی ناراضگی تھی۔ اسی لئے ان کے ہٹائے جانے پر یہ قیاس لگایا جا رہا ہے کہ انہیں عدلیہ کے تئیں ان کے رویے کے سبب ہٹایا گیا ہے۔ 
  واضح رہے کہ کولجیم عدلیہ کے ججوں کی تقرری کا ایک نظام ہے جس میں خود سینئر جج ہی آئندہ ججوں کا تقرر کرتے ہیں۔ اس میں حکومت کی مداخلت محض رسمی ہوتی ہے ۔ جبکہ موجودہ حکومت چاہتی ہے کہ ججوں کی تقرری کا مکمل اختیار اس کے ہاتھ میں رہے لیکن ججوں اور وکلا نے مسلسل حکومت کے اس موقف کی مخالفت کی ۔ اسی وجہ سے کرن رجیجو آئے دن عدلیہ کے تعلق سے متنازع بیانات دیا کرتے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK