Inquilab Logo

ناسک میں ہندو ہنکار سبھا میں اشتعال انگیزی کا اثر حضرت حسن رانجھے شاہؒ کی درگاہ کو نوٹس

Updated: March 25, 2023, 10:11 AM IST | nashik

مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے کی گڑی پاڑوا کی تقریر کے بعد ممبئی کے ماہم علاقے میں سمند ر کے اندر موجود حضرت مخدوم ماہمی ؒ کا چلہ ایک روز قبل توڑ دیا گیا ۔ لیکن اب اس طرح کا سلسلہ ریاست کے دیگر علاقوں میں بھی پھیل رہا ہے۔

Dargah of Hazrat Syed Hasan Ranjhe Shah
حضرت سید حسن مانجھے شاہ کی درگاہ

مہاراشٹر نو نرمان  سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے کی گڑی پاڑوا کی تقریر کے بعد  ممبئی کے ماہم  علاقے میں سمند ر کے اندر موجود حضرت مخدوم ماہمی ؒ کا چلہ ایک روز قبل توڑ دیا گیا ۔ لیکن  اب اس طرح کا سلسلہ ریاست کے دیگر علاقوں میں بھی پھیل رہا ہے۔   راج ٹھاکرے کی تقریر کے بعد ناسک میں بھی  ایک ’ہندو ہونکار سبھا‘ کا انعقاد کیا گیا جس میں شہر کی مشہور ’ آنند ولی درگاہ‘ کے خلاف زہر افشانی کی گئی اور وہاں غیر قانونی تعمیرات ہونے کا دعویٰ کیا گیا جسکے بعد ناسک میونسپل کارپوریشن نے  درگاہ ٹرسٹ کے نام  نوٹس جاری کیا ہے اور  نشان زد کی گئی تعمیرات کے تعلق سے ۷؍ دنوں کے اندر جواب دینے کا حکم دیا ہے بصورت دیگر درگاہ کے احاطے میں انہدامی کارروائی کی تنبیہ کی گئی ہے۔
  یاد رہے کہ راج ٹھاکرے نے ممبئی میں واقع اپنے گھر ’شیوتیرتھ‘  پر رکھے گئے ’گڑی پاڑوا‘ کے پروگرام میں  کی گئی اپنی تقریر کے دوران ماہم درگاہ سے قریب  سمندر میں واقع مخدوم ماہمی ؒ  کے چلے اور سانگلی میں واقع ایک مسجد کے غیر قانونی ہونے کی بات کہی تھی۔ ماہم کے چلے کے خلاف ان کی تقریر کے فوراً  بعد کارروائی کی گئی۔ اس کے بعد سانگلی میں بھی مسجد کا شیڈ ہٹانے کے تعلق سے شر انگیزی کی گئی جس کی وجہ سے وہاں حالات کشیدہ ہو گئے تھے۔ 
  ٹھیک اسی طرح کا پروگرام ’ ہندو ہونکار سبھا ‘ کے نام سے ناسک کے عید گاہ میدان  پر بھی منعقد کیا گیا تھا ۔   اس میں بڑی تعداد میں نام نہاد سادھو سنتوں   نے شرکت کی تھی۔ پروگرام کے دوران جہاں مسلمانوں کے تعلق سے اشتعال انگیزی کی گئی وہیں ناسک میں موجود غیر قانونی تعمیرات کے انہدام کا  بھی مطالبہ کیا گیا۔ ظاہر ہے  اس  میں انہی غیر قانونی تعمیرات کا نام لیا گیا جن کا تعلق مسلمانوں سے ہے۔  اس میں خاص طور پر گنگا پور روڈ پر  واقع مشہور ’نوشا گنپتی‘  کے قریب موجود درگاہ کے احاطے میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف  کارروائی کی مانگ کی گئی۔  اس کے بعد ناسک میونسپل کارپوریشن نے درگاہ ٹرسٹ کے نام ایک نوٹس جاری کیا ۔ اطلاع کے مطابق میونسپل کمشنر کے حکم پر سٹی ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ نےیہ نوٹس جاری کیا ہے۔ 
  یاد رہے کہ بات صرف اتنی نہیں ہے کہ ’ہندو ہونکار سبھا‘ میں  مطالبہ کیا گیا اور کارپوریشن نے نوٹس جاری کر دیا۔ بلکہ پروگرام کے بعد کئی نام نہاد سماجی کارکن  پولیس کے حفاظتی انتظام کے ساتھ درگاہ کے احاطے میں گئے تھے اور  انہوں نے باقاعدہ وہاں کی تعمیرات کا جائزہ لیا اور  انہیں غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کارپوریشن سے اس کی شکایت کی جس کے بعد کارپوریشن نے یہ نوٹس جاری کیا۔ ناسک میونسپل کمشنر کا کہنا ہے کہ پہلے اس بات کی تفتیش کی جائے گی کہ واقعی وہاں کوئی غیر قانونی تعمیرات کی گئی ہے ۔ اگر ہے تو قانون کے مطابق اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ویسے کارپوریشن کے نوٹس نے  حضرت سید حسن رانجھے شاہ ؒ کی درگاہ کے احاطے میں موجود پترے کے شیڈ، کچھ پکے تعمیراتی کام اور دکانیں وغیرہ  کے تعلق سے جواب طلب کیا ہے۔ ۷؍ دنوں میں تسلی بخش جواب نہ ملنے پر اس کے خلاف انہدامی کارروائی کی گئی ہے۔
  حالات کشیدہ نہ ہوں اس کیلئے درگاہ کے آس پاس پولیس کا سخت بندوبست کر دیا گیا ہے۔   یاد رہے کہ ان دنوں پوری ریاست  میں ’ جن آکروش مورچہ ‘ اور ’ہندو ہونکارسبھا‘ کے نام سے پروگرام منعقد کئے جا ر ہے ہیں جن میں مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی جاتی ہے اور ان کے خلاف کارروائی اور ان کے بائیکاٹ کا   اعلان کیا جاتا ہے۔ انتظامیہ ان  شرپسندوںکے  خلاف کارروائی کے بجائے ان کےدبائو میں مسلمانوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔

nashik Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK