اویسی نے پوچھا کہ ’’جھوٹی صفائی دینے میں بھی اتناوقت کیوں لگا؟‘‘ پرینکا نے اسے ایک اور دروغ گوئی قراردیا، شواہد کا حوالہ دیا، دیگر لیڈروں نے بھی نشانہ بنایا
EPAPER
Updated: May 16, 2024, 10:09 AM IST | New Delhi
اویسی نے پوچھا کہ ’’جھوٹی صفائی دینے میں بھی اتناوقت کیوں لگا؟‘‘ پرینکا نے اسے ایک اور دروغ گوئی قراردیا، شواہد کا حوالہ دیا، دیگر لیڈروں نے بھی نشانہ بنایا
وزیراعظم مودی کے اس دعویٰ نے سب کو حیرت میں مبتلا کردیا ہے کہ وہ ’’ہندومسلمان‘‘ نہیں کرتے اورجس دن وہ ایسا کرنے لگیں گے، عوامی زندگی میں رہنے کے لائق نہیں رہ جائیں گے۔ وزیراعظم نے یہ باتیں منگل کو ’نیوز -۱۸‘ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہیں ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ان کا عہد ہے کہ وہ کبھی ہندومسلمان نہیں کریں گے۔ اہم بات یہ ہے کہ پہلے مرحلے کی پولنگ کے بعد ہی وزیراعظم نے راجستھان کے بانسواڑہ میں مسلمانوں کیلئے ’گھس پیٹھئے‘‘اور ’’زیادہ بچے پیدا کرنے والے‘‘ جیسے استعارہ استعمال کئے تھے۔ اس کے بعد سے وہ ملک کے اکثریتی فرقے کو مسلسل ڈرا رہے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آگئی تو وہ مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دیدے گی، رام مندر کے سپریم کورٹ کے فیصلےکو بدل دے گی، وراثتی ٹیکس اور دیگر حربوں کا استعمال کرکے اکثریتی فرقے کی خواتین کے منگل سوتر تک چھین لے گی نیز اسپورٹس میں بھی اقلیتوں کو ترجیح دیگی اور مذہب کی بنیاد پر طے کرے گی کہ کرکٹ ٹیم میں کون رہے گا اور کون نہیں۔
جھوٹی صفائی میں بھی تاخیر
ان تمام تقاریر کے ویڈیو یوٹیوب پر موجود ہیں، الیکشن کمیشن بانسواڑہ کی ان کی تقریر کی وجہ سے ان کی پارٹی کے صدر جے پی نڈا کو نوٹس جاری کرچکاہے مگر وزیراعظم نے منگل کو دعویٰ کردیا کہ وہ ہندومسلمان کی سیاست نہیں کرتے۔اس مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ ’’یہ جھوٹی وضاحت دینے میں بھی اتنا وقت کیوں لگا؟ ‘‘ انہوں نے نشاندہی کی کہ ’’مودی کا سیاسی سفر صرف مسلم مخالف سیاست پر قائم ہے۔ اس الیکشن میں مودی اور بی جے پی نے مسلمانوں کے خلاف ان گنت جھوٹ اور بے پناہ نفرت پھیلائی ہے۔‘‘
’’ووٹ دینےوالے بھی ذمہ دار‘‘
وزیر اعظم مودی پر اپنا حملہ جاری رکھتے ہوئے، اویسی نے کہاکہ’’ یہ صرف مودی ہی نہیں جو کٹہرے میں ہیں، بلکہ ہر وہ ووٹر ہے جس نے ان کی ان تقریروں کے باوجود بی جے پی کو ووٹ دیا۔‘‘ یاد رہے کہ بانسواڑہ میں اپنی تقریر پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں مودی نے کہا ہے کہ ’’`یہ غلط ہے، میں نے صرف مسلمانوں کی بات نہیں کی۔ میں نے ہر غریب خاندان کی بات کی۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ’’ `میں نے نہ ہندو کہا اور نہ ہی مسلمان... جس دن میں ہندو مسلم کی بات شروع کروں گا، میں سیاست کرنا چھوڑ دوں گا۔ میں سب کو برابر دیکھتا ہوں۔‘‘
۱۰؍ سال سے یہی کررہے ہیں: پرینکا
کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے وزیراعظم کی صفائی کو مستر دکرتے ہوئے کہا کہ ’’۱۰؍ سال سے وہ یہی تو کررہے ہیں۔ وہ اب ان کی تقاریر کی تردید نہیں کرسکتے جو وہ کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے ساری دنیا کے سامنے وہ تقریریں کی ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اب کہہ رہے ہیں کہ میں نے ایسا کبھی کیا ہی نہیں، تو ۱۰؍ برسوں سے کیا کر رہے تھے آپ؟ آپ جو کر رہے ہیں وہ پورا ملک دیکھ رہاہے۔‘‘
جھوٹ کی فیکٹری ہے: راہل گاندھی
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے مودی کے مذکورہ دعوے پرایکس پوسٹ پر ردعمل کااظہار کرتے ہوئےصرف ’’جھوٹ کی فیکٹری‘‘ لکھا ہے۔انہوں نے ساتھ ہی کہا ہے کہ ’’بی جےپی خود کو کتنا ہی دلاسہ دے لے کوئی فرق نہیں پڑنے والا۔ میں ایک بار پھر کہہ رہا ہوں کہ ۴؍ جون کے بعد نریندر مودی وزیراعظم نہیں رہیں گے۔‘‘
آلٹ نیوز نے فیکٹ چیک کرڈالا
آلٹ نیوز کے محمد زبیر نے وزیراعظم کے مذکورہ دعوےکافیکٹ چیک کرتے ہوئے پوری ایک رپورٹ تیار کردی ہے جس میں ان کی اُن تقاریر کا حوالہ دیاگیاہے جس میں انہوں نے اپنی انتخابی ریلیوں میں مذہب کی بنیاد پر ملک کی اقلیتوں کو نشانہ بنایاہے۔ وزیراعظم عام طو رپر اقلیتوں کو نشانہ بنانے کیلئے استعاروں کا استعمال کرتے ہیں براہ راست مسلمان نہیں کہتے مگر آلٹ نیوز نےان کی بانسواڑہ تقریر کاحوالہ دیتے ہوئے بتایاہے کہ تقریر شروع ہونے کے بعد کتنے منٹ اور کتنے سکنڈ پر انہوں نے مسلمان لفظ کا استعمال کیاتھا۔
’’ بے تحاشہ جھوٹ بولنے کی لت‘‘
کانگریس کی ترجمان سپریہ سرینیت نے اپنے دلچسپ ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’’ایک آدمی ہے، وہ بہت بڑے عہدہ پر ہے، اس کی عمر بڑھ رہی ہے، وہ اناپ شناپ بولتاہے، اس کو بھولنے کی بیماری ہے،کل کا کہا آج یاد نہیں رہتا، اب کا کہا اگلے پل یاد نہیں رہتا، جیسے گنجی فلم کا ایک کردار تھا، بالکل اسی طرح۔ ساتھ ہی بے تحاشہ جھوٹ بولنے کی لت بھی ہےمگر فکر مت کیجئے، اب ریٹائرمنٹ ہونے کو ہے۔ ساری رکاوٹوں سے چھٹکارا ملنے والا ہے ، اسے بھی ،ہمیں اور آپ کو بھی ۔‘‘