Inquilab Logo

کسانوں کا لانگ مارچ ختم کر نے کا اعلان، ۷۰؍ فیصد مطالبات منظور، ایک کسان کی موت

Updated: March 19, 2023, 11:03 AM IST | shahpur

شندے حکومت نے تھانے ضلع کلکٹر اشوک شنگارے کو واسند بھیج کر ۷۰؍ فیصد مطالبات تحر یری طور پر تسلیم کر لئے،کسان لیڈر جے پی گاوت نے کہا کہ ہمارے مطالبات پر مثبت گفتگو ہوئی ہے

Farmers are now returning to their homes from Shahpur, they will not come to Mumbai
کسان شاہ پور سے ہی اب اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں، وہ ممبئی نہیں آئیں گے

 مہاراشٹر سر کار کو نیند سے بیدار کر نے کیلئے لانگ مارچ شروع کر نے والے  کسانوں نے تحر یری یقین دہانی کے بعد اپناآندو لن واپس لے لیا ہے۔ گزشتہ ۲؍ دن سے شاہ پور تعلقہ کے واسند میں ٹھہرے ہوئے کسانوں میں شامل ایک کسان کی  اس دوران  بد قسمتی سے موت واقع ہو گئی ہے۔ دوسری جانب لانگ مارچ منسوخ ہو نے کے بعد کسانوں کو گھر پہنچانے کیلئے بس اور ٹرینوں کا انتظام بھی کیا گیا ۔ ممبئی سے ۹۰؍ کلو میٹر دور واسند کے ایک میدان میں جمع کسانوں نے بالآخر اپنا لانگ مارچ واپس لے لیا ہے۔ تاہم گزشتہ روز پنڈلک آنبو جادھو( ۵۵) نامی کسان کی  موت واقع ہو گئی۔ اچانک طبیعت خراب ہو نے پر پنڈلک جادھو کو شاہ پور کے سب ڈسٹرکٹ سر کاری اسپتال میں لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے معائنہ کے بعد انہیں مردہ قرار دیا۔ واضح رہے کہ کسان ناسک سے تقریباً ۱۳۰؍ کلو میٹر طویل فاصلہ پیدل طے کر کے واسند تک پہنچے تھے۔لانگ مارچ میں شامل زیادہ تر کسانوں کی عمر ۶۰؍ سال سے زیادہ تھی۔ پیروں میں سوجن اور چھالے پڑنے کے بعد بھی کسانوں کا حوصلہ بر قرار تھا۔ لانگ مارچ میں شامل کسان کی موت سے گھبرائی شندے سر کار نے تھانے ضلع کلکٹر اشوک شنگارے کو واسند بھیج کر کسانوں کے ۷۰؍ فیصد مطالبات تحر یری طور پرتسلیم کرلئے۔ناسک ضلع کے دنڈوری سے شروع ہوا کسانوں کا لانگ مارچ ساتویں دن حکومت کی یقین دہانی کے بعد تھانے ضلع کے واسند میں ختم ہوا۔
کسانوں کی گھر واپسی 
 سنیچر کے روز شاہ پور تعلقہ کے واسند کے میدان میں اکٹھا ہزاروں کسانوں نے لانگ مارچ منسوخ کیے جانے کے بعد اپنے اپنے گھر کی راہ لی۔ سر کار نے احتجاجی مقام سے واسند ریلوے اسٹیشن تک کسانوں کو لے جانے کیلئے بسوں کا انتظام کیا تھا۔ وہیں کسانوں کیلئے واسند ریلوے اسٹیشن سے ناسک کیلئے خصوصی ٹرینیں بھی چلائی گئیں۔ واسند ریلوے اسٹیشن پر آنے والے کسانوں کو ٹرین میں سوار کر نے کیلئے بڑی تعداد میں ٹی سی تعینات کیے گئے تھے۔
جے پی گاوت کی پریس کانفرنس 
 کسان لیڈر جیوا پانڈو گاوت نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ریاستی حکومت نے ان کے۷۰؍ فیصد مطالبات کو تسلیم کر لیا ہے۔ پیداواری لاگت کی بنیاد پر پیاز کیلئے۲؍ ہزار روپے کی کم از کم امدادی قیمت مقرر کرنے اور لال پیاز کیلئے ۵۰۰؍ سے ۶۰۰؍روپے کی سبسڈی کا اعلان، ون بھومی، دیوستھان اور چراگاہ کی زمین  پر کسانوں کے  دعوؤں کو منظور کرنے جیسے مختلف مطالبات کیے گئے تھے۔ حکومت ناسک کے مظاہرین سے بھی مسلسل رابطے میں تھی، دونوں طرف سے بات چیت چل رہی تھی۔ تاہم گزشتہ پانچ دنوں میں کوئی حل نہیں نکل سکا تھا۔گاوت نے بتایا کہ آخر کار آج(سنیچر) کی میٹنگ کامیاب رہی۔ ہم نے کل۱۷؍ مطالبات  حکومت کے سامنے رکھےتھے جن میں سے کچھ پر مثبت بات چیت ہوئی۔ کچھ مطالبات پر ایک ماہ بعد عمل ہو گا۔ کچھ مطالبات مرکزی حکومت سے متعلق ہیں اور مرکزی حکومت کو بھیجے جائیں گے۔ گاوت نے کہا کہ ان مطالبات کو آگے بڑھانے کیلئے ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

kisan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK