Inquilab Logo

سانگلی میں کسانوں کا ’راستہ روکو آندولن‘، پانی کی قلت کے سبب احتجاج

Updated: July 18, 2023, 9:50 AM IST | sangli

سرحدی علاقے میں واقع جات تعلقے کو قحط زدہ قرار دینے کا مطالبہ، لوگوں کو پانی کیلئے بھٹکناپڑ رہا ہے، کرناٹک حکومت سے مدد کی اپیل

Farmers sitting on the road while Vilasrao Jagtap was speaking (Agency).
راستےپر بیٹھے کسان جبکہ ولاس رائو جگتاپ خطاب کرتے ہوئے ( ایجنسی)

کرناٹک کی سرحد سے متصل سانگلی ضلع کے جات تعلقے میں پانی کی قلت کے سبب عوام پریشان ہیں۔ خاص کر کسانوں کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسی صورت میں مقامی باشندوں کا مطالبہ ہے کہ اس علاقے کو  قحط زدہ قرار دیا جائے۔   پیر کو اس مطالبے کیلئے کسانوں نے بڑی تعداد میںجمع ہو کر یہاں سڑک جام کی۔ اس کی وجہ سے یہ گاڑیوں کی آمدورفت بند رہی۔ اور ٹریفک جام رہا۔ 
 اطلاع کے مطابق سانگلی میں اس سال بارش نہ ہونےکے سبب قحط جیسے حالات ہیں۔ یہاں ۶۵؍ گائوں ایسے ہیں جن کے باشندوں کو پانی کیلئے در در بھٹکنا پڑتا ہے۔ بارش نہ ہونے کی وجہ سے کسانوں نے اس سال بیج بھی نہیں بوئے، جن کسانوں بیج بوئے تھے ان کی فصل برباد ہوگئی کیونکہ سانگلی میں اب تک بارش نہیں ہوئی ہے۔ 
  کرناٹک سے پانی کی فراہمی کا مطالبہ
 یاد رہے کہ سانگلی چونکہ ایک سرحدی ضلع ہے اور جات تعلقہ کرناٹک کی سرحد پر واقع ہے۔ اس لئے کانگریس کے رکن اسمبلی وکرم ساونت نے مطالبہ کیا ہے کہ کرناٹک کے ببلیشور پروجیکٹ سے جات تعلقے کو پانی فراہم کیا جائے۔ کرناٹک میں کانگریس کی حکومت ہے اس لئے وکرم ساونت گزشتہ دنوں پانی کے مسئلے کےتعلق سے گفتگو کیلئے کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار سے ملنےبنگلور گئے تھے ۔ یہ مطالبہ ان کے سامنے بھی پیش کیا گیا، حالانکہ اس تعلق سے اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔  
 راستہ روکو آندولن
  ادھر بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی ولاس رائو جگتاپ کی قیادت میں سیکڑوں کسانوں نے جات تعلقے میں  بیجا پور، گوہاگر نیشنل ہائی وے پر بیٹھ کر راستہ روکو آندولن کیا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ جات تعلقے کو قحط زدہ قرار دیا جائے۔ یاد رہے کہ کسی علاقے کو قحط زدہ قرار دیئے جانے پر اسےسرکاری سطح پر قحط کے لئے مقررہ امداد پہنچانی پڑتی ہے۔ حالانکہ کافی دنوں سے جاری اس مطالبے پر اب تک ریاستی حکومت نے کوئی توجہ نہیں دی ہے۔ بی جے پی کے اپنے کارکن کو یہاں احتجاج کرنا پڑ رہا ہے حالانکہ  اقتدار میں ان کی اپنی پارٹی ہے۔ پیر کو اس احتجاج کی وجہ سے کئی گھنٹوں تک اس سڑک پر گاڑیوں کو رکے رہنا پڑا ۔ پولیس نے ان مظاہرین کو سمجھانے بجھانے کی کوشش کی لیکن ان کے ساتھ کوئی زور زبردستی نہیں کی گئی۔ 

 

farmers Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK