Inquilab Logo

فیس میں من مانے اضافہ پر قابو پانے کیلئے زونل کمیٹیوں کی تشکیل

Updated: March 09, 2022, 8:49 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

بجٹ اجلاس کے دوران ریاستی وزیر تعلیم بچوکڑونے قانون ساز کونسل کواس تعلق سے بتایاکہ ان کمیٹیوں کوموصول ہونے والی شکایتوں پر کارروائی کی جائے گی

Parents had protested several times against the arbitrary increase in school fees. (File photo)
اسکول فیس میں من مانے اضافے کے خلاف والدین نےکئی مرتبہ احتجاج بھی کیا تھا۔(فائل فوٹو)

  پرائیویٹ اسکولوںکی جانب سے فیس میں من مانا اضافہ کرنے کی شکایتیں اکثر سرپرستوں کی جانب سے ملتی رہتی ہے ۔ یہ معاملہ مہاراشٹر اسمبلی کے جاری بجٹ اجلاس میں منگل کو   قانون ساز کونسل میں اٹھایا گیا  جس کے جواب میں وزیر مملکت برائے تعلیم بچو کڑو نے یقین دہائی کرائی ہے کہ فیس میں اضافہ کے معاملات پر قابو پانے کیلئے محکمۂ تعلیم کی جانب سے زونل کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں اور انہیں موصول ہونے والی شکایتوں پر کارروائی کی جائے گی۔ اسی دوران تدریسی اور غیر تدریسی عملے کیلئے پرانی پنشن اسکیم کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ابھی عدالت میں زیر سماعت ہے ۔
 وزیر تعلیم بچوکڑونے بتایاکہ ’’ریاست کے نجی اسکولوں  کے ذریعے فیس میں اضافے کو کنٹرول کرنےکیلئے مہاراشٹرا تعلیمی ادارے (فیس ریگولیشن) ایکٹ کے مطابق کارروائی کی جاتی ہے۔فیس کے اضافہ پر قابو پانے کیلئے ریاست  میں ۵؍ ڈویژن یعنی ممبئی، پونے، ناسک، ناگپور اور اورنگ آباد میں ڈویژنل فیس ریگولیٹری کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ البتہ کولہا پور، امراؤتی اور لاتورمیں  فیس ریگولیٹری کمیٹی کی اضافی ذمہ داریاں  بالترتیب پونے ، ناگپور اور اورنگ آباد کمیٹی کو سونپی گئی ہیں۔ یہ کمیٹیاں ۷؍ جون ۲۰۲۱ ء اور اس سے قبل ۲۰؍ فروری ۲۰۲۰ء کو دی گئی  ہدایت کےمطابق تشکیل دی گئی ہیں۔‘‘انہوں نے مزید بتایاکہ ’’  کورونا وائرس  سے تحفظ کیلئے ریاست میں نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن سے لوگ پریشان اورہزاروں لوگ  بے روزگا ر ہو گئے تھے  نیز مالی طور  پریشان کا شکار تھے اسی لئے ریاست نے اسکولوں کی فیس میں ۱۵؍ فیصد کی کم کا حکم دیا تھا ۔ اس تعلق سے  ۱۲؍  اگست ۲۰۲۱ء کو ضروری ہدایت نامہ بھی جاری کیا گیا تھا۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ غیر امدادی ( ان ایڈیڈ) اسکولوں میں اساتذہ کو  منینمم ویجز بورڈ کے اصول کے مطابق اجرت ملنی چاہئے، انہیں مہاتما پھلے آروگیہ  یوجنا کا فائدہ ملنا چاہئے اور اساتذہ کا استحصال نہیں ہونا چاہئے اور اس کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔حکومت ان اسکولوں میں پڑھنے والے طلبہ کیلئے مڈ ڈے میل پر بھی غور کرے گی۔
 وزیر تعلیم کی جانب سے قانون ساز کونسل کو بتایا گیا ہے کہ ریاست میں تمام امداد یافتہ، غیر امداد ی، جزوی طور پر امداد والے عہدوں اور اکائیوں پر یکم نومبر۲۰۰۵ء سے پہلے تعینات تمام اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کیلئےپرانی پنشن اسکیم کے نفاذ کا  معاملہ ابھی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ کونسل کو اس معاملے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پرانی پنشن اسکیم کیلئے  مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے چیئرمین نے محکمہ قانون و انصاف کے سیکریٹری کی مشترکہ کمیٹی بنانے کی ہدایت دی تھی۔ اسی مناسبت سے ۲۴؍ جولائی ۲۰۱۹ءکو ایڈیشنل چیف سیکریٹری (اسکول ایجوکیشن) کی سربراہی میں ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے اپنی رپورٹ حکومت کو سونپ دی ہے اور اس کمیٹی کی رپورٹ کی سفارش نمبر۲؍کے مطابق کمشنر (تعلیم) کی صدارت میں ایک ’سمیک وچار سمیتی‘ تشکیل دی گئی  تھی ۔  اس کمیٹی نے بھی  اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے ۔اس کے علاوہ ۲۹؍ نومبر ۲۰۱۰ء کو اسکول ایجوکیشن اور اسپورٹس ڈپارٹمنٹ کے حکم کے خلاف ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی گئی ہے    اور ہائی کورٹ  نے ۳۰؍ مارچ ۲۰۱۹ء کو گائیڈ لائن  جاری کی تھی لیکن پردیپ محلے اور دیگر نے   ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میںچیلنج کیا ہے اور معاملہ ابھی زیر سماعت ہے۔
  قانون ساز کونسل میں ایم ایل اے شری رویندر پھٹک، پروین دریکر ،ڈاکٹررنجیت پاٹل اور دیگر کے ذریعے  اسکول  فیس اور اساتذہ کے تعلق سے سوالات کئے گئے تھے جس کے جواب میں وزیر بچو کڑو نےیہ وضاحت کی ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK