پانچ اپریل کو سماعت متوقع ،پارٹیوں کی عرضی میں تفتیشی ایجنسیوں کیلئے ہدایات جاری کرنےکا مطالبہ کیا گیا ہے
EPAPER
Updated: March 25, 2023, 9:46 AM IST | new Delhi
پانچ اپریل کو سماعت متوقع ،پارٹیوں کی عرضی میں تفتیشی ایجنسیوں کیلئے ہدایات جاری کرنےکا مطالبہ کیا گیا ہے
سی بی آئی ، ای ڈی اور دیگر تفتیشی ایجنسیو کے غلط استعمال کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس سمیت ۱۴؍اپوزیشن پارٹیوں نے صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم کو خط لکھنے کے بعد اب سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ ان کی طرف سے دائر کی گئی عرضی پر سپریم کورٹ نے سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ امکان ہے کہ سپریم کورٹ اپوزیشن کی عرضی پر ۵؍ اپریل کو سماعت کرے گا۔اپوزیشن جماعتوں نے الزام لگایا ہے کہ حکومت کی جانب سے ان ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے اور مسلسل اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
اپوزیشن پارٹیوں کی عرضی سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چڈ کے سامنے پیش کی ۔ انہوں نے روزانہ کی سماعت کے دوران خصوصی تذکرہ کے وقفے میں اس معاملے کا تذکرہ کیا اور عرضی پر سماعت کا مطالبہ کیا۔ اس عرضداشت میں اپوزیشن پارٹیوں نے ملک میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدالتوں کیلئے گرفتاری، ریمانڈ اور ضمانت پر رہنما اصول وضع کرنے کی درخواست کی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے عرضی میں کہا ہے کہ ۹۵؍ فیصد مقدمات اپوزیشن لیڈروں کے خلاف درج ہیں۔ کئی معاملات میں اپوزیشن لیڈروں کے خلاف کارروائی تو ہوئی ہے لیکن اس کے بعد مقدمہ کی کارروائی ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھی ہے۔ کچھ معاملات ایسے بھی ہیں جہاں عدالتوں نے ایجنسیوں کی سخت سرزنش کی ہے۔اسی لئےہم تفتیشی ایجنسیوں جیسے ای ڈی اور سی بی آئی کے لئےسے قبل از گرفتاری اور بعد از گرفتاری رہنما خطوط جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
کانگریس کے علاوہ جن اپوزیشن پارٹیوں نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے ان میں ڈی ایم کے، آر جے ڈی، بھارت راشٹر سمیتی، ترنمول کانگریس، این سی پی، جھارکھنڈ مکتی مورچہ، جے ڈی یو، سی پی آئی ایم، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، سماج وادی پارٹی اور جموں کشمیر کی نیشنل کانفرنس شامل ہیں۔