Inquilab Logo

گھاٹکوپر:آرسٹی مال کے قریب ۲۵۰؍ جھوپڑوں کےانہدام کا نوٹس

Updated: February 06, 2023, 10:54 AM IST | Kazim Shaikh | Ghatkopar

مکینوں میں شدید بے چینی ۔ اس سے قبل بھی انہدام اوربازآبادکاری کا نوٹس دیا جاچکا ہے۔ اسسٹنٹ میونسپل کمشنر کا دعویٰ ہے کہ ان جھوپڑوں سے آمدورفت میں کافی پریشانی ہورہی ہے

A woman shows the notice while other women look worried about the demolition notice.
ایک خاتون نوٹس دکھاتے ہوئےجبکہ دیگر خواتین انہدام کے نوٹس سے پریشان نظر آرہی ہیں۔

   یہاں آرسٹی مال  کے قریب  رہنے والے  تقریباً ۲۵۰؍ مکینوں کو میونسپل کارپوریشن کی جانب سے سنیچر کو نوٹس دے کر ۴۸؍ گھنٹے  میں جھوپڑے توڑنے کی ہدایت دی ہے اور متنبہ کیا ہے کہ  ورنہ انہیں منہدم کردیا جائےگا جس کی وجہ سے مکینوں میں کافی بے چینی  پائی جارہی ہے ۔ان کا دعویٰ ہے کہ کئی برس قبل بھی انہیں انہدام کا نوٹس دیا گیاتھا اور بعد میں انھیں یہاں سےمنتقل کرنے کا لیٹر بھی دیا گیا  تھا  لیکن اس جھوپڑپٹی کے آس پاس کے کچھ دکاندار  اس کے خلاف عدالت سے رجوع ہوئےجس کی وجہ سے معاملہ کھٹائی میں پڑگیا ۔ 
 گھاٹ کوپر کے علاقے امرت نگر میں انڈسٹریل اسٹیٹ روڈ  ، آرسٹی مال گیٹ نمبر ۶؍ کے سامنے جھوپڑپٹی میں رہنے والی صبیحہ انصاری  نے نمائندہ ٔ انقلاب کوبتایا کہ ’’بی ایم سی کے  این وارڈ کی جانب سے ایک بار پھر یہاں  کے تقریباً ۲۵۰؍ جھوپڑاواسیوں کو سنیچر کو دوپہر تقریباً ساڑھے ۱۲؍بجے ایک نوٹس دیا گیا جس میں  دعویٰ کیاگیا ہے کہ یہ تمام جھوپڑے غیر قانونی طریقے سے فٹ پاتھ  پر قابض ہوکر ۲؍ فٹ آگے یعنی روڈ پر  بنائے گئے ہیں ۔ اس کے بعدجھوپڑے کے اوپرایک منزلہ تعمیرکرکے اس کی سیڑھیاں مزید ۲؍ فٹ رو ڈپر لگائی گئی ہیں ۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’   یہ  جھوپڑے اتنے پرانے ہیں جب آرسٹی مال او ر امرت نگر روڈ بھی نہیں تھا ۔ مکینوں نے یہاں پر جھوپڑے  اپنے خون پسینے کی کمائی سے اس وقت  خریدے  تھے  جب یہ جگہ  رہنے کے لائق بھی نہیں تھی۔ غریبوں نے کسی طرح اپنے زیورات وغیرہ فروخت کرکے جھوپڑاخریدا تھا اوراس کے بعد سے لوگ یہاں مسلسل رہ رہے ہیں ۔ تمام مکینوں کے پاس    مکانات کےپرانے قانونی کاغذات  موجود ہیں۔‘‘  امرت نگر انڈسٹریل اسٹیٹ جھوپڑپٹی میں رہنے والے صدام خان نے اس سے پہلے کا نوٹس دکھاتے ہوئے کہاکہ ۲۰۰۵ء میں ایک مرتبہ میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ انہی جھوپڑوں کو منہدم کرنے کا نوٹس دیا گیا تھا ۔ اس وقت مکینوں نے  اپنے مکانات کے کاغذات گھاٹکوپر کے این وارڈ  میں  دکھائے  اور جمع بھی کرائے تھے جس کی وجہ سے انہدامی کارروائی نہیں ہوئی تھی۔ اس کے بعد ۲۰۰۷ء میں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ۱۶؍ جھوپڑا واسیوں کو بوریولی میں بنائے گئے  مکانات میں  شفٹنگ کا  لیٹر دیا گیا تھا جبکہ دوسرے ۱۶؍ مکینوں کو کاندیولی  علاقے میں بنائے گئے مکانات  میں منتقل کرنے کےخط دیئے گئے تھے ۔  ۳؍ دن میں انھیں نئے مکانات میں منتقل بھی ہونا تھا اور مکین سامان  باندھ کر بالکل تیارہوگئے تھے  لیکن  انہی جھوپڑوں کےقریب متعدد دکانداروں نے بی ایم سی کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تو معاملہ کھٹائی میں پڑگیا اور ۳۲؍ جھوپڑے شفٹنگ سے محروم رہ گئے ۔ اس کے بعد سے پھر کسی نے بھی جھوپڑوں کو منتقل کرنے کیلئے  نہ  آواز اٹھائی اور نہ ہی بی ایم سی نے جھوپڑوں پرکوئی کارروائی کی ۔ حالاں کہ  تمام جھوپڑے والےچاہتے ہیں کہ انھیں میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ کوئی بہتر جگہ  دے کرمنتقل کیا جائے جس کیلئے  وہ  تیار ہیں ۔   گھاٹکوپر امرت نگر انڈسٹریل اسٹیٹ روڈ پر رہنے والی شمیم صحبت علی شیخ نے کہا کہ’’ یہاں کے جھوپڑوں میں رہنے والے  افراد ہر وقت اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔جھوپڑوں سے ملحق ہی سڑک ہے ۔ گھر کے سامنے کسی بچے کو کھیلنا توبہت دور کی بات ہے ،  باہر  نکلنے میں اگر احتیاط سے  کام نہ لیا جائے تو کوئی بھی شخص سڑک حادثے کا شکار ہوسکتا ہے ۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ   ’’پیر(آج) کو یہاں لوگ اپنے مکانات کے دستاویزات کے ساتھ گھاٹکوپر این وارڈ میں متعلقہ افسران سے  ملاقات کیلئے جانے والے ہیں اور تفصیل سے بات چیت کرکے انھیں یقین دہانی کرائی جائے گی کہ تمام جھوپڑے والے چاہتے ہیں کہ انھیں بی ایم سی کے ذریعہ کسی اچھے مکانات میں منتقل کردیا جائے۔ ‘‘
 اس ضمن میں   این وارڈ کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر سنجے سوناونے سے استفسارکیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’امرت نگرروڈ نمبر ۶؍ کے انڈسٹریل اسٹیٹ کی جھوپڑپٹی مکمل طور پر  فٹ پاتھ پر بسی ہے اور   جھوپڑوں کے سامنے  ۲؍ فٹ روڈ پر قبضہ جمالیاگیا ہے۔دو منزلہ والے جھوپڑوں کی سیڑھیاں مزید ۲؍ فٹ روڈ پرلگائی گئی ہیں  جس کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت مشکل ہورہی ہے اورراہ گیروں کاچلنا محال ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ڈھائی سو مکینوں کو انہدام کا نوٹس دیا گیا ہے اور تمام جھوپڑوں کو منہدم کیا جائے گاکیونکہ ا ن کی وجہ سے شہریوں کو آمدوروفت میں کافی پریشانی ہورہی ہے ۔ ‘‘

ghatkopar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK