Inquilab Logo

گوونڈی :۲؍ فٹ اوور بریج پر روشنی کا انتظام نہیں، مقامی افراد کو دشواریاں

Updated: April 26, 2023, 9:54 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

بجلی نہ ہونے سے رات میں لوگ اس پل کو استعمال نہیں کرتے ۔ اب سماج دشمن عناصر دن میں بھی وہاں ڈیرہ ڈالے رہتے ہیں۔فنڈ کی کمی کا جواز پیش کیا جارہا ہے۔ بی ایم سی کا ٹال مٹول کا رویہ بھی برقرار

The foot over bridge of Govindi, which has not been lit even after a year.
گوونڈی کا فٹ اوور بریج جس پرایک سال بعد بھی روشنی کا انتظام نہیں کیا جاسکا ہے۔(تصویر: انقلاب)

یہاں  انڈین آئل نگر اور بیگن واڑی پر تقریباً   ایک برس قبل ۲؍ فٹ اوور بریج (ایف او بی) تعمیر کئے گئے ہیں لیکن فنڈ نہ ہونے سے ان پر لائٹ نہیں لگائی گئی ہے جس سےمقامی افراد شام کو اندھیرا ہونے کے بعد سے صبح تک ان پلوں کو استعمال نہیں کرپاتے ہیں۔ مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ اندھیرا ہوتے ہی بریج پرسماج دشمن  عناصر   ڈیرہ ڈال دیتے ہیں ۔ ان کی وجہ سے لوگ  ان فٹ اوور بریج سےگزرنے سے ڈرتے ہیں۔
 اس سلسلے میں انقلاب نے وارڈ آفیسر الکا سسانے اور بریج ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ انجینئر سومناتھ اُبالے سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی تھی لیکن انہوں نے فون کال اور ٹیکسٹ میسیج کا بھی کوئی جواب نہیں دیا۔انہیں میسیج بھیجنے پر بی ایم سی سے کسی افسر نے اس نمائندے سے رابطہ قائم کیا لیکن مسئلہ سننے کے بعد اپنی شناخت ظاہر کئے بغیر یہ کہہ کر فون منقطع کردیا کہ وہ متعلقہ ڈپارٹمنٹ کے کسی افسر کو رابطہ قائم کرنے کو کہیں گے۔تاہم دوبارہ اس سلسلے میں کسی افسر نے اس نمائندے سے رابطہ قائم نہیں کیا۔
 بالآخر ایم ایسٹ وارڈ کے ایم اینڈ ای ڈپارٹمنٹ کے سب انجینئر نناورے سے اس معاملہ پر بات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ انڈین آئل نگر پر جو ایف او بی ہے،  اس پر الیکٹرک میٹرلگادیا گیا ہے اور اس کی تزئین کاری اور ’انٹرنل لائٹنگ‘ (اندرونی حصہ پر لائٹ لگانے کا) کام جاری ہے۔ یہاں  قابل ذکر بات یہ ہے کہ انقلاب کے پاس بی ایم سی کے بریج ڈپارٹمنٹ کا ۲۰؍ مئی ۲۰۲۲ء کو بی ایم سی کے ہی دیگر ڈپارٹمنٹ کو لکھے ہوئے خط کی کاپی موجود ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ’انڈین آئل نگر‘ والے ایف او بی پر میٹر لگا دیا  گیا ہے یعنی میٹر لگنے کے بعد تقریباً ایک سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود یہاں روشنی کے  انتظامات نہیں کئے  گئے ہیں اور اس میونسپل افسر نے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ حال ہی میں میٹر لگاگیا ہے اور لائٹ لگانے کا کام جاری ہے۔
  ان دونوں  پلوںپر روشنی کا انتظام کروانے کیلئے بی ایم سی سے لگاتار رابطہ میں رہنے والے سماجی رضاکار فیاض عالم شیخ نے انقلاب کو بتایا کہ ’’سرکاری ریکارڈ   کےحساب سے یہاں میٹر لگ گیا ہے لیکن اگر اس جگہ کا معائنہ کیا جائے تو حقیقت میں اب تک میٹر نہیں لگایا گیا ہے۔‘‘
 گزشتہ برس کے بی ایم سی کے خط میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ بیگن واڑی جنکشن پر جو ایف او بی ہے، اس پر روشنی کا انتظام کرنے کیلئے ۱۰؍لاکھ روپے کی ضرورت ہے۔ البتہ اس خط و کتابت میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ فنڈ نہ ہونے کے سبب یہاںپر روشنی کے انتظامات نہیں ہوسکے ہیں۔
 میونسپل افسر نناورے نے بھی انقلاب سے گفتگو کے دوران فنڈ کی کمی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر محکمہ کی جانب سے فنڈ کا انتظام نہیںہوسکا تو ہم وارڈ کی سطح پر ملنے والے فنڈ کو استعمال کرکے یہاں لائٹ لگادیں گے۔‘‘
 واضح رہے کہ جن مقامات پر یہ دونوں ایف او بی تعمیر کئے گئے ہیں ،وہاں بہت زیادہ ٹریفک ہوتا ہے اور اکثر حادثات بھی ہوتے رہتے ہیں۔ یہاں سڑک پار کرنے کے لئے سرکاری طور پر کوئی راستہ نہیں دیا گیا ہے اس لئے سڑک پار کرنے کیلئے یہ دونوں ایف او بی ہی محفوظ راستے ہیں لیکن روشنی کا مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے رات کو لوگ اس کو استعمال نہ کرتے ہوئے نیچے سے سڑک پار کرتے ہیں۔ رات کو   بریج کو اپنا اڈہ بنانے والے سماج دشمن عناصر اتنے بے خوف ہوگئے ہیں کہ اب وہ    دن کے اوقات میں بھی یہاں ڈیرہ  ڈالے رہتے ہیں۔
 یہاں ایک  اور بڑا مسئلہ یہ بھی ہے کہ ان دونوں فٹ اوور بریج پر بوڑھوں اور بیماروں کے لئے ’ایسکیلیٹر‘ (خود کار سیڑھیاں) نہیں لگائی گئی ہیں جس کی وجہ سے ان افراد کو  خطرہ مول لے کر نیچے سے  سڑک پار کرنا پڑتا ہے۔ اگرچہ یہ دونوں ایف او بی ایک سال سے زائد عرصہ سے بن کر تیار ہیں اور دن کے اوقات میں لوگ اسے استعمال بھی کررہے ہیں لیکن ان کا باقاعدہ افتتاح  ۸؍ مارچ ۲۰۲۳ءکو کیا گیا تھا۔

govandi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK