امدادی اداروں کی عمارتوں کو نقصان پہنچنے سے علاج معالجہ میں دشواری، تعلیم بھی متاثر ہونے کا خدشہ ، بچے کھلے آسمان کے نیچے رات گزار نے پر مجبور
EPAPER
Updated: March 09, 2023, 10:38 AM IST | Dhaka
امدادی اداروں کی عمارتوں کو نقصان پہنچنے سے علاج معالجہ میں دشواری، تعلیم بھی متاثر ہونے کا خدشہ ، بچے کھلے آسمان کے نیچے رات گزار نے پر مجبور
بنگلہ دیش کے کاکس بازار میں واقع روہنگیا پنا ہ گزینوں کے کیمپ میں آتشزدگی کے نتیجے میں ۱۶؍ ہزار افراد متاثر ہو ئے جن میں نصف تعداد بچوں کی ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں روہنگیا پنا ہ گزینوں کے کیمپ میں آگ لگنے کے نتیجے میں۳؍ ہزار خیمے راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے تھے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے بچو ں کی فلاح و بہبود سے متعلق ادارے یونیسیف نے بتایا کہ آگ سے متاثر ہونے والے پناہ گزینوں میں سے نصف تعداد بچوں کی تھی۔ بچوں کی تعلیم بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ امدادی اداروں کی عمارتوں کی نقصان پہنچنے کے سبب ان کے علاج معالجہ میں بھی شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
آتشزدگی کے نتیجے میں ایک ۷؍سالہ بچہ مستہانور بھی متاثر ہوا۔ اس کے پا ؤں میں زخم آئےہیں جس پر اب تک پٹی بندھی ہوئی۔ اس بچے نے یونیسیف بنگلہ دیش کو بتایا،’’ جب آگ بھڑکنے لگی تو میری ماں نے مجھ سے کیمپ چھوڑنے کیلئے کہا ، اس کے بعد ہم گھر سے نکلے ، میں رات بھر بھو کا رہا ، نیند ہی نہیں آئی۔ ‘‘
اسی طرح جب آگ بھڑکی تو ۸؍ سالہ سو ہیدا ایک میدان میں کھیل رہی تھی ۔ اس نے بتایا ،’’ جب میں نے دیکھا کہ افراتفری کا ماحول ہے ، ہر طرف لوگ بھا گ رہے ہیں ، چلا رہے ہیں ۔ مدد کیلئے پکار رہےہیں ۔ میں نے بھی خطرہ محسو س کیا اور خوف سے چیخنے لگی اور بھا گتے ہوئے سڑک پر آگئی ۔ وہاں کھلے آسمان کے نیچے رات گزاری ۔ ہمار ے پاس کھانے کیلئے کچھ نہیں تھا ۔ ایک اجنبی نے ہمیں کھانے کا پیکٹ دیا۔ بہت مشکل سے یہ رات گزری ۔ ‘‘
یو نیسیف بنگلہ دیش ان کی مدد کیلئے سرگرم ہوگیا ہے۔ ادارے نے ایک بیان میں بتایا کہ سو ہیدا اور اس جیسے ہزاروںبچوں کی مدد کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہیں اسکول بھیجنے کا نظم کیا جائے گا ۔ ان کے علاج معالجہ کا بند و بست کیا جائے گا۔ ‘‘