Inquilab Logo

’’میں اورنگ زیب کی قبر پر نہ جاتا تو اب تک فساد ہو چکا ہوتا‘‘

Updated: August 09, 2023, 9:48 AM IST | Solapur

پرکاش امبیڈکر نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی جگہ جگہ فساد کروانے کیلئے موضوع تلاش کر رہی ہے، بھڈے کی گرفتاری کیلئے عوام کو اجیت پوار اور فرنویس کے گھر پر احتجاج کا مشورہ

Prakash Ambedkar among his supporters in Sholapur (Photo: Agency)
پرکاش امبیڈکر شولاپور میں اپنے حامیوں کے درمیان( تصویر: ایجنسی)

’’ اگر میں اورنگ زیب کی قبر پر حاضری نہ دیتا تو اب تک مہاراشٹر میں فسادہو چکا ہوتا۔‘‘ یہ دعویٰ کیا ہے  ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ پرکاش امبیڈکر نے۔  پرکاش امبیڈکر نے جو پیر کی رات شولا پور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔  دلت لیڈر نے اس دوران  اورنگ زیب سے لے کر سمبھاجی بھڈے تک اور اپوزیشن کے نئے اتحاد ’انڈیا‘ سے لے کر بی آر ایس تک موجودہ سیاست کے ہر پہلو پر بات کی۔  لیکن پریس کانفرنس میں سمبھاجی بھڈے اور اورنگ زیب کا معاملہ چھایا رہا۔  امبیڈکر نے بھڈے کی گرفتاری کیلئے عوام کو اجیت پوار اور دیویندر فرنویس کے گھر کے باہر احتجاج کرنے کا مشورہ دیا۔ 
  پرکاش امبیڈکر یہاں ایک ریلی سے خطاب کرنے کیلئے آئے تھے۔ اس سے قبل انہوں نے میڈیا سے گفتگو کی۔  ان سے پوچھا گیا کہ سمبھاجی بھڈے کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے لیکن انہیں گرفتارنہیں کیا جا رہا ہے؟ تو انہوں نے بے ساختہ جواب دیا ’’ جب وزیر اعظم خود سمبھاجی بھڈے کے پیر چھوتے ہیں تو کون پولیس والا انہیں گرفتار کرنے کی ہمت کرے گا؟‘‘ انہوں نے صحافی سے پوچھا’’ کیا آپ پولیس افسر ہوتے تو بھڈے کو وزیراعظم کے ساتھ دیکھنے  بعد اسے گرفتارکرنے کی ہمت کرتے؟‘‘  انہوں نے کہا ’’سمبھاجی بھڈے پولیس کی سیکوریٹی کے درمیان ہی ریاست بھر میں گھوم گھوم کر متنازع بیانات دے رہا ہے۔اس لئے اگر بھڈے کو گرفتار کروانا ہے تو آپ کو ایکناتھ شندے، دیویندر فرنویس اور اجیت پوار کے گھر کے سامنے احتجاج کرنا ہوگا۔‘‘  
  اس موقع پر پرکاش امبیڈکر نے بی جے پی اور  آر ایس ایس پر جم کر تنقید کی ۔ ساتھ ہی شرد پوار کی بھی خبر لی۔  انہوں نے کہا گزشتہ ۱۰؍ سال سے کسی نہ کسی بہانے ملک میں منافرت پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اب لوک سبھا الیکشن سے قبل جگہ جگہ فساد کروائے جا رہے ہیں۔ کبھی گئو رکشا کے نام پر تو کبھی لو  جہاد کے نام پر۔ اور اب ایک نیا موضوع ڈھونڈا گیا ہے  اورنگ زیب کا۔ ان سے جب اورنگ زیب کی قبر پر حاضری دینے کے تعلق سے سوال کیا گیا تو دلت لیڈر نے کہا ’’ اگر میں نے اورنگ زیب کی قبر پر حاضری نہ دی ہوتی تو اب تک مہاراشٹر میں اورنگ زیب کے نام پر فساد ہو چکا ہوتا۔‘‘    انہوں نے یاد دلایا کہ ’’ میرے اورنگ آباد کی قبر پر جانے کےبعد سے ریاست میں اس عنوان پر کہیں کوئی تنازع نہیں ہوا۔
  انہوں نے کہا ہندوتوا وادی تنظیمیں، گائوں گائوں جا کر ایسے معاملات ڈھونڈ رہی ہیں جن میں کسی ہندو لڑکی نے مسلم لڑکے سے یا ہندو لڑکے نے مسلم لڑکی سے شادی کی ہو ۔ اگر ایسا کوئی معاملہ انہیں مل جاتا ہے تو اسے ’لو جہاد ‘ کا نام دے کر اس پر ہنگامہ شروع کر دیا جاتا ہے۔  انہوں نے کہا کہ میرے بات ٹھوس اطلاع ہے کہ اس طرح کی مہم الگ الگ گائوں میں جاری ہے۔جب ان کی توجہ اس بات پر دلائی گئی کہ مہاراشٹر حکومت ’لوجہاد‘ کے تعلق سے قانون بنانے جا  رہی ہے۔ دیویندر فرنویس نے اس کا اعلان کیا ہے تو  انہوں نے کہا ’’فرنویس بھول گئے ہیں کہ جمہوریت میں عوامی نمائندہ ملازم ہوتا ہے اور عوام مالک اور ملازم یہ طے نہیں کر سکتا کہ مالک کس سے شادی کرے اور کس سے نہ کرے۔  اگر آپ کو شادی سے کوئی روک سکتا ہے تو وہ خود آپ ہیں یا پھر آپ کی ماں۔‘‘  
  ان دنوں بار بار مہاراشٹر کا دورہ کرنے والے  کے چندر شیکھر رائو کی پارٹی بی آر ایس کے تعلق سے انہوں نے کہاکہ مہاراشٹر کے جو سرحدی اضلاع ہیں وہاں کے پریشان حال کسان بی آر ایس کی جانب امید کی نظروں  سے دیکھ رہے ہیں ۔ ابھی میں یہ نہیں کہتا کہ وہ بی آر ایس کی جانب چلے گئے لیکن یہ مہاراشٹر کی پارٹیوں کیلئے کسانوںکا پیغام ہے کہ تم نے ہمارے مسائل حل نہ کئے تو ہم اس طرف جا سکتے ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ شرد پوار نے بی آر ایس کو بی جے پی کی ’بی ٹیم‘ کہا ہے  دلت لیڈر نے جواب دیا ’’شرد پوار کے پاس اب کیا بچا ہے کہنے کیلئے جو وہ اِس کو اُس کو ’بی ٹیم‘ کہیں؟  سب نے دیکھ لیا ہے کون کس طرف ہے۔‘‘ تقریباً  یہی باتیں پرکاش امبیڈکر نے بعد میں اپنی ریلی کے دوران بھی کہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK