شیواجی نگر حلقے کی فہرست رائے دہندگان میں ۲۶؍ ہزار ووٹر’فرضی‘ ہونے کی شکایت، الیکشن کمیشن نے اپنے ہی ضوابط کے برخلاف کارروائی شروع کردی
EPAPER
Updated: February 25, 2023, 11:39 AM IST | Bengaluru
شیواجی نگر حلقے کی فہرست رائے دہندگان میں ۲۶؍ ہزار ووٹر’فرضی‘ ہونے کی شکایت، الیکشن کمیشن نے اپنے ہی ضوابط کے برخلاف کارروائی شروع کردی
بی جےپی کی شکایت کے بعد بنگلور کے شیواجی نگر میں بڑی تعداد میں مسلم ووٹرس کے نام ووٹر لسٹ سے نکال دیئے جانے کا خطرہ پیدا ہوگیاہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ الیکشن کمیشن نے بی جےپی کی ایک متنازع شکایت پر کارروائی شروع کردی ہے جس میں ووٹر لسٹ میں موجود ۲۶؍ ہزار ناموں کے فرضی ہونے کا الزام لگایاگیاہے۔یہ خبر ’دی نیوز منٹ ڈاٹ کام‘ نے دی ہے۔ گزشتہ سال اکتوبر میں کی گئی شکایت میں ’’فرضی ووٹر‘‘ ان لوگوں کو قراردیاگیا ہے جن کے گھر بدل گئے ہیں۔اس کے علاوہ جن ووٹروں کا انتقال ہو گیا ہے انہیں بھی فرضی ووٹروں کی لسٹ میں شامل کیاگیاہے۔
بی جےپی کی شکایت پر جنوری میں ہی الیکشن کمیشن سرگرم ہوگیا ہے۔ حتمی ووٹرلسٹ کی تیاری سےقبل ہی ۹؍ ہزار ۱۵۹؍ ووٹروں کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔ اسے خود الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ذریعہ ۱۳؍ ستمبر ۲۰۲۱ء کو وضع کئے گئے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ سسٹم کے خلاف قرار دیا جا رہاہے۔ اس کے مطابق اسمبلی ایکشن کو اگر ۶؍ ماہ یا اس سے کم عرصہ باقی ہوتو الیکشن کمیشن اپنے طور پر ناموں کو حذف (ڈلٹ ) نہیں کرسکتا۔ کرناٹک اسمبلی کی میعاد مئی میں مکمل ہورہی ہے اس لئے اسمبلی الیکشن کیلئے ۶؍ ماہ سے بھی کم کا وقت رہ گیاہے۔ شیواجی نگر جہاں کے ووٹروں پر انتخابی فہرست سے نام کٹ جانے کی تلوار لٹ کررہی ہے، وہاں مجموعی طور پر ۱۹؍ لاکھ ووٹر ہیں۔ ان میں ۴۰؍ فیصد مسلمان ہیں۔ شیواجی نگر میںووٹر لسٹ سے نام ہٹانے کی اپنی کارروائی کا دفاع کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے ’’ ہنگامی صورتحال‘‘ کی صورت میں اسے حاصل اختیارات کا حوالہ دیا ہے مگر سابق آئی اے ایس افسر ایم جی دیوا سہایم نے سوال کیا ہے کہ ’’ایک سیاسی پارٹی کی شکایت پر ’ہنگامی صورتحال‘ کا جواز کیسے استعمال کیا جاسکتاہے۔‘‘یہ بھی سوال اٹھا رہاہے کہ کسی نجی گروپ کو شکایت کیلئے اتنے نام کیسے ملے۔