مقامی افراد کا رات بھر احتجاج ، مسجد کے باہر مجمع، شہر کی سڑک جام، پولیس والوں کی سمجھانے کی کوششیں ناکام، ملزمین کے خلاف معاملہ درج کرنے کے بعد بھیڑ اپنے گھروں کو واپس ہوئی
EPAPER
Updated: November 04, 2022, 9:00 AM IST | Shahjahanpur
مقامی افراد کا رات بھر احتجاج ، مسجد کے باہر مجمع، شہر کی سڑک جام، پولیس والوں کی سمجھانے کی کوششیں ناکام، ملزمین کے خلاف معاملہ درج کرنے کے بعد بھیڑ اپنے گھروں کو واپس ہوئی
ملک میں شرپسندوں کی حرکتیں قابو میں نہیں آ رہی ہیں۔ اتر پردیش میں آئے دن اس طرح کے واقعات ہو رہے ہیں۔ تازہ معاملہ شاہجہانپور ضلع کا ہے جہاں شر پسندوں نے ایک مسجد میں گھس کر مذہبی کتاب کو نذر آتش کردیا۔ فی الحال یہ بات واضح نہیں ہو پائی ہے کہ شرپسندوں نے کس کتاب کو آگ لگائی ہے۔ واقعے کے بعد علاقے کے مسلمانوں نے احتجاج کیا جس کے بعد انتظامیہ حرکت میں آیا اور ملزمین کو گرفتار کرنے کی تگ ودو شروع کی گئی۔
اطلاع کے مطابق شاہجہاں پور کے چوک کوتوالی علاقہ میں واقعہ مسجد سید شاہ فخر عالم میاں میں بدھ کی شام دو لوگ داخل ہوگئے۔ انہوں نے وہاں رکھی ہوئی مذہبی کتاب کو جلا دیا۔ نماز کے لئے جب امام حافظ ندیم اور دیگر لوگ مسجد میں پہنچے تو مذہبی کتاب کے جلے ہوئے صفحات دیکھے اور انہوں نے دیگر لوگوں کو اس کی اطلاع دی۔ اطلاع کے مطابق جیسے ہی لوگوں کو مسجد میں مذہبی کتاب جلانے کی اطلاع موصول ہوئی وہ مشتعل ہو گئے اور انہوں نے شہر کی اہم سڑک پر جام لگانے کی کوشش کی۔
دریں اثنا، پولیس اور انتظامیہ کے افسران موقع پر پہنچ گئے اور لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی۔ تاہم، مشتعل افراد مسجد کے باہر جمع ہو گئے اور ارد گرد نظر آ رہے بی جے پی لیڈران کے ہورڈنگ اتار کر انہیں نذر آتش کر نے لگے۔ اس پر پولیس نے مشتعل ہجوم کو لاٹھی پھٹکار کر منتشر کیا۔ موقع پر احتیاطاً پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔دیر شام بڑی تعداد میں لوگ مسجد کے باہر اور بیری چوک روڈ پر جمع ہوئے گئے، جس سے جام کی صورت حال پیدا ہو گئی۔
اے ڈی ایم (انتظامیہ) رام سیوک دیویدی، ایس پی سٹی سنجے کمار مع فورس موقع پر پہنچے اور پیش امام اور وہاں موجود دیگر افراد سے بات چیت کر کے ملزمین کو گرفتار کرنے کیلئے مہلت مانگی۔ اس کےبعد پولیس نے نا معلوم افراد کے خلاف معاملہ درج کر کےواقعہ کی تفتیش شروع کر دی ۔شکایت درج ہونے کے بعد اہم سڑک سے لوگوں کا ہجوم ہٹ گیا لیکن مسجد کے باہر آخری رات بھر لوگ ڈٹے ہوئے تھے ۔
وہاں موجود عہدیداران مشتعل لوگوں کو سمجھانے کی مسلسل کوشش کر رہے تھے لیکن وہ وہاں سے ہٹنے کیلئےتیار نہیں تھے۔ رپورٹ کے مطابق سی او سٹی اکھنڈ پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ مسجد کے نزدیک واقع ایک شوروم کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دو مشکوک نوجوان نظر آ رہے ہیں، قیاس لگایا جا رہاہے کہ یہ حرکت ان دونوں نے ہی انجام دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔دریں اثنا، خبر رساں اے این آئی کے ایک ٹوئٹ کے مطابق شاہجہانپور کے ایس پی ایس آنند نے کہا ’’ہمیں اطلاع ملی کہ کوتوالی پولیس اسٹیشن حدود کے تحت ایک مذہبی مقام پر مذہبی کتاب کے چند صفحات برآمد ہوئے ہیں، جن کی بے حرمتی کی گئی ہے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لوگوں سے بات کی اور مقدمہ درج کر لیا۔ ہم سی سی ٹی وی فوٹیج کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔ پولیس فورس موقع پر تعینات ہے۔‘‘