وزیر ریلوے کا پارلیمنٹ میں انکشاف ہندوستانی ریلوے نے اپنے براڈ گیج نیٹ ورک کی۲ء۹۹؍ فیصد برق کاری مکمل کرکے ایک تاریخی سنگ میل حاصل کیا ہے۔ جانیں کہ ہندوستان نے برطانیہ، روس اور چین کو کیسے پیچھے چھوڑ دیا۔
EPAPER
Updated: December 18, 2025, 8:00 PM IST | New Delhi
وزیر ریلوے کا پارلیمنٹ میں انکشاف ہندوستانی ریلوے نے اپنے براڈ گیج نیٹ ورک کی۲ء۹۹؍ فیصد برق کاری مکمل کرکے ایک تاریخی سنگ میل حاصل کیا ہے۔ جانیں کہ ہندوستان نے برطانیہ، روس اور چین کو کیسے پیچھے چھوڑ دیا۔
ہندوستانی ریلویز نے اپنے براڈ گیج نیٹ ورک کی ۲ء۹۹؍فیصد برق کاری کو مکمل کرتے ہوئے ریلوے الیکٹریفیکیشن کے میدان میں ایک تاریخی سنگ میل حاصل کیا ہے۔ ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے پارلیمنٹ میں اس کا اعلان کیا۔ اس نے عالمی سطح پر بہت سے ترقی یافتہ ممالک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ انٹرنیشنل یونین آف ریلوے(یو آئی سی) کی جون ۲۰۲۵ء کی رپورٹ کے مطابق، اس سلسلے میں ہندوستان کی پوزیشن برطانیہ (۳۹؍فیصد) ، روس (۵۲؍فیصد)، اور چین (۸۲؍فیصد) جیسے ممالک سے کہیں زیادہ برتر ہے، جب کہ صرف سوئٹزرلینڈ ۱۰۰؍فیصد برق کاری کے ساتھ آگے ہے۔
ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے پارلیمنٹ میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ ریلوے الیکٹریفکیشن کو مشن موڈ میں لاگو کیا جا رہا ہے۔ ۲۰۱۴ء سے پہلے تقریباً ۶۰؍ برسوں میں، صرف ۲۱۸۰۱؍ روٹ کلومیٹر پر بجلی کی گئی تھی۔ ۲۰۱۴ء اور ۲۰۲۵ء کے درمیان ریکارڈ۴۶۹۰۰؍ روٹ کلومیٹر پر برق کاری کی گئی۔۲۴۔۲۰۲۳ءمیں۷۱۸۸؍ روٹ کلومیٹر اور۲۵۔۲۰۲۴ء میں ۲۷۰۱؍ روٹ کلومیٹر کی برق کاری مکمل ہوئی۔
یہ بھی پڑھئے:ایشیز میں اسنیکو ٹیکنالوجی کی غلطیاں، سی اے نے خرابی کو ناقابل قبول قرار دے دیا
ریلوے کے وزیر نے یہ بھی اعلان کیا کہ ملک کے ۱۴؍ ریلوے زون کو مکمل طور پر برقی کر دیا گیا ہے، جن میں سینٹرل ریلوے، ناردرن ریلوے، ایسٹرن ریلوے، ویسٹرن ریلوے، ساؤتھ سینٹرل ریلوے، کولکاتا میٹرو اور کونکن ریلوے شامل ہیں۔نارتھ ویسٹرن ریلوے اور سدرن ریلوے کیسی ہیں؟مزید برآں، نارتھ ویسٹرن ریلوے اور سدرن ریلوے تقریباً ۹۸؍فیصد برق کاری تک پہنچ چکے ہیں، جب کہ نارتھ ایسٹ فرنٹیئر اور ساؤتھ ویسٹرن ریلوے تقریباً ۹۵؍فیصد برق کاری تک پہنچ چکے ہیں۔ اس کے ساتھ، بہار، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، اڈیشہ، اتر پردیش، گجرات، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، کیرالہ، مغربی بنگال، اور دہلی سمیت ۲۵؍ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ۱۰۰؍فیصد برق کاری مکمل ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:فلم ’’دُھرندھر‘‘ نے تاریخ رقم کی!اسپاٹیفائی گلوبل چارٹس پر ہر گانا بہتر پوزیشن میں
اروناچل پردیش، میگھالیہ، ناگالینڈ، تریپورہ اور میزورم کی شمال مشرقی ریاستوں میں موجودہ براڈ گیج نیٹ ورک کی ۱۰۰؍فیصد برق کاری مکمل ہو چکی ہے۔ آسام میں بجلی کا ۹۲؍ فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور باقی راستوں پر کام جاری ہے۔نئی لائن اور ملٹی ٹریکنگ پروجیکٹس وزیر ریلوے نے یہ بھی واضح کیا کہ تمام نئی لائن اور ملٹی ٹریکنگ پراجیکٹس کو ایک ساتھ منظور کیا جا رہا ہے اور ان کی تعمیر برقی کاری کے ساتھ کی جا رہی ہے۔ تاہم، جنگل کی منظوری، جغرافیائی حالات، موسم، اور امن و امان جیسے عوامل کی وجہ سے کچھ منصوبوں میں وقت لگ سکتا ہے۔