ورلڈ بینک نے اپنی حالیہ ’ا نڈیا ڈیولپمنٹ اپ ڈیٹ ‘ رپورٹ میںشرح نمو کے ممکنہ تناسب کو ۶ء۵؍ سے بڑھا کر ۶ء۹؍ کر دیا ہے
EPAPER
Updated: December 07, 2022, 10:44 AM IST | Delhi
ورلڈ بینک نے اپنی حالیہ ’ا نڈیا ڈیولپمنٹ اپ ڈیٹ ‘ رپورٹ میںشرح نمو کے ممکنہ تناسب کو ۶ء۵؍ سے بڑھا کر ۶ء۹؍ کر دیا ہے
ہندوستان کی شرح نمو میں اس سال اضافے کا امکان ہے۔۔ ورلڈ بینک نے ’انڈیا ڈیولپمنٹ اپ ڈیٹ‘ رپورٹ پیش کی ہے جس میں اس نے موجودہ مالی سال(۲۳۔۲۰۲۲ء) کے دوران ہندوستانی معیشت کی ترقی کی پیش گوئی کو۶ء۵؍ سے بڑھا کر ۶ء۹؍فیصد کر دیا ہے۔ اطلاع کے مطابق اس رپورٹ میں عالمی بینک نے مانیٹری پالیسی میں سختی کے باوجود عالمی سطح پر پیش آنے والے ہنگامی حالات کے باوجود ہندوستانی معیشت کی مزاحمت کی بنا پر اپنے اندازے کو تبدیل کیا ہے۔ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں سال خوردہ افراط زر کی اوسط شرح ۷ء۱؍ رہنے کا اندازہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان، امریکہ، یورپی خطہ اور چین کے حالات سے متاثر ہے اس کے باجود ملک کی معیشت نے بہتر کارکردگی کی ہے ۔لہٰذا، ان سب کے درمیان،۲۳۔ ۲۰۲۲ء میں ہندوستان کی جی ڈی پی ۶ء۴؍ فیصد کے مالیاتی خسارے کے ہدف کو پورا کر لے گی۔
یاد رہے کہ ورلڈ بینک نے گزشتہ اکتوبر میں ہندوستان کی شرح نمو کو کم کرکے ۶ء۵؍ فیصد کر دیا تھا جو کہ اس سے قبل اندازے کے مطابق ۷ء۵؍ تک پہنچ گئی تھی۔ لیکن اب اس میں دوبارہ تبدیلی کی گئی ہے اور اسے ۶ء۹؍ فیصد ظاہر کیا گیا ہے۔ ’طوفان کا مقابلہ‘ عنوان سے شائع کی گئی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی نگراں پالیسی کے سخت ہونے، عالمی شرح نمو میں کمی اور اشیائے ضروری کے داموں میں اضافے کے سبب ہندوستانی معیشت ۲۳۔۲۰۲۲ء کے دوران ۲۲۔ ۲۰۲۱ء کے مقابلے کم رفتار سے ترقی کرے گی۔ یاد رہے کہ ۲۲۔ ۲۰۲۱ء کے دوران ملک کی شرح نمو ۸ء۷؍ فیصد تھی۔
لیکن رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان مسائل کے باوجود ہندوستان نے ایک مضبوط معیشت کے طور پر خود کو پیش کیا ہے اور دنیا کی تیز رفتاری سے ترقی کرتی شرح نمو میں سے ایک رہی ہے۔ شرح نمو کے اندازے میں اس تبدیلی کی وجہ ستمبر میں ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران ہندوستان کی ناگزیر حالات میں عمدہ معاشی کارکردگی ہے۔ حالانکہ رپورٹ میں اس کے بعد والے سال یعنی ۲۴۔ ۲۰۲۳ء کے دوران ہندوستان کی شرح نمو کو تھوڑا کم کرکے بتایا گیا ہے۔ آئندہ سال ملک کی شرح نمو ۶ء۶؍ فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ دیگر ترقی پذیر ممالک کے مقابلے ہندوستان اپنے بیرونی ( معاشی) اثرات سے نپٹنے کی بہتر صلاحیت رکھتا ہے کیونکہ یہ ایک بڑا گھریلومارکیٹ ہے۔ اور یہاں عالمی بازار میں ہونے والےبحران کا اتنا اثر نہیں دکھائی دیتا جتنا کہ دیگر ممالک میں دکھائی دیتا ہے۔ رپورٹ میں اس کیلئے ہندوستان کے ذریعے حال ہی میں اپنائی گئی معاشی پالیسی کوقرار دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ ہندوستانی معیشت کے تعلق سے گزشتہ ۲؍ سال سے مسلسل منفی خبریں آ رہی ہیں۔ حالانکہ ورلڈ بینک نے گزشتہ سال کے مقابلے اس سال ملک کی جی ڈی پی کو کم ہی بتایا ہے لیکن گزشتہ سہ ماہی میں ظاہر کئے گئے اپنے اندازے کو تبدیل کرکے اس میں اضافہ کیا ہے جس کی وجہ سے اسے ایک مثبت رپورٹ کہا جا سکتا ہے۔