Inquilab Logo

فلپ کارٹ کا وائس سرچ فیچر متعارف

Updated: March 06, 2021, 1:41 PM IST | Agency | New Delhi

اب صارفین ہندی یا انگریزی میں بول کر بھی مطلوبہ اشیاء تلاش کر سکیں گے

Flipkart - Pic : INN
فلپ کاررٹ ۔ تصویر : آئی این این

ا ی کامرس کمپنی فلپ کارٹ نے اپنے پلیٹ فارم پر وائس سرچ فیچر  بھی شامل کردیاہے۔ اس نئی خصوصیت سے  اب صارفین کو ہندی ، انگریزی یا ہنگلیش (انگریزی اور ہندی کا مرکب) بولنے  سے بھی مطلوبہ اشیاء کی تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ ان لوگوں کے لئے بہت فائدہ مند ثابت ہوگا جنہیں ویب سائٹ پر اپنا مطلوبہ اشیاء تلاش کرنے میں دشواری پیش آتی ہے ، اب نئےوائس فیچر کے ذریعے ان کی خریداری کے تجربے میں بہتری آئے گی۔ 
  واضح رہے کہ گذشتہ سال  ای کامرس شعبہ کی نمایاں کمپنی  امیزون نے بھی اپنے اینڈرائیڈ ایپ میں وائس سرچ آپشن شامل کیا تھا۔ اب فلپ  کارٹ نے بھی اس کی افادیت  کے  مد نظر اپنی صلاحیت میں اضافہ کرلیا ہے۔ کمپنی کا  کہنا ہے کہ آواز کے ذریعہ تلاش کرنا انگریزی میں ٹائپنگ کرنے سے ۲؍ گنازیادہ تیز اور ہندی میں ٹائپنگ سے ۵؍ گنا زیادہ تیز ہے۔ اس  سے فلپ کارٹ کو نئے صارفین  میں اپنی شناخت اور خدمات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ فی الحال یہ خصوصیت صرف اینڈرائیڈ صارفین کے لئے دستیاب ہے۔
  اس صوتی تلاش کی خصوصیت کا استعمال   فلپ کارٹ موبائل ایپ یا اس کی موبائل ویب سائٹ دونوں پر کیا جا سکتاہے۔ اس کیلئے صارف کو فون پر مائکروفون کے آئیکون پر کلک کرنا ہوگا جو سرچ بار پر ٹیپ کرنے پر ظاہر ہوگا۔کمپنی کا کہنا ہے کہ ہندی اور انگریزی میں بول کر صارف  ۱۵؍کروڑ سے زیادہ مصنوعات کی ۸۰؍ سے زیادہ اقسام تک رسائی پاسکتے ہیں۔
 فلپ کارٹ  کے مطابق اس نئی خصوصیت متعارف کروانے کے ساتھ ہی چھوٹے شہروں اور کم پڑھ لکھے صارف بھی ہم سے وابستہ ہوسکیں گے۔کمپنی کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں ۷۵؍فیصد سے زیادہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والے صارفین غیر انگریزی پس منظر سےہوتے ہیں۔ ان میں سے بیشتر دیہی علاقوں میں رہتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں یہ اہم ہوجاتا ہے کہ ان  لوگوں کی  پریشانیوں کو دور کیا جائے۔ ایسے لوگوں کو بھی  مین اسٹریم میں لانے کی کوشش کی جائے۔
 فلپ کارٹ کے مطابق بڑے شہروںکے ساتھ چھوٹے شہروں پر ہماری خصوصی توجہ مرکوز ہے۔ ہم ان علاقوں میں رہنے والے صارفین تک پہنچنے کےہر ممکن اقدامات کرتےرہیں گے اور اپنی صلاحیت میں اضافہ کریں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK