Inquilab Logo

اقوام متحدہ: امریکی اور روسی نمائندوں کے مابین منگل کو غزہ پر سلامتی کونسل میں بحث

Updated: February 28, 2024, 5:47 PM IST | Jerusalem

اقوام متحدہ میں غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کو لے کر منگل کو سلامتی کونسل میں روسی اور امریکی سفیر نے ایک دوسرے کے خلاف سخت تنقید کی ۔ امریکی سفیر نے روس پر یوکرین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا جبکہ روسی سفیر نے غزہ میں فلسطینیوں کی شہادت کیلئے امریکی ویٹو کو ذمہ دار ٹھہرایا۔علاوہ ازیں روس نے اسرائیل کی پشت پناہی کرنے پر امریکہ پر بھی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔

Proceedings against Israeli aggression are ongoing in the International Court of Justice. Image: X
عالمی عدالت میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف کارروائی جاری ہے۔ تصویر: ایکس

’مسلح تصادم کے درمیان شہریوں کا تحفظ ‘کے عنوان سے اقوام متحدہ کی مجلس میں اپنے تبصرہ میں روسی ایلچی واسیلی نیبنزیا نے اپنے ’مغربی ساتھیوں‘پر الزام عائد کیا کہ وہ اسرائیل کو بھوک کو جنگی حکمت عملی کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت دے رہے ہیں۔نیبنزیا نے غزہ کے تنازعے میں جنگ بندی کیلئے اقوام متحدہ کی متعدد کوششوں کو ویٹو کرنے پر امریکہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کی کوششوں کے ذریعے اسرائیل کے محصور کردہ فلسطینی خطے میں بڑے پیمانے پر فاقہ کشی کو روکا جاسکتا تھا۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ امریکہ کی جانب سے پیش کی گئی متبادل قرارداد میں جنگ بندی کی اپیل شامل نہیں ہےجس اس کا مقصد اسرائیل کی کارروائیوں کو اقوام متحدہ کی سرپرستی عطا کرنا ہے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ کوئی متبادل نہیں ۔ یہ قتل کرنے کا ایک اور اجا زت نامہ ہے ۔ ‘‘ 
امریکی نائب سفیر رابرٹ ووڈ نے کہا کہ ’’میں اس کمرے میں موجود تمام شرکا کو صرف یہ یاد دلاؤں گا کہ روسی فیڈریشن ایسا ملک ہے جو انسانی بحران کو حل کرنے میں کوئی کردار ادا نہیں کرتا بلکہ انہیں پیدا کرتا ہے۔ ‘‘  
ووڈ نے مزید کہا کہ یوکرینی عوام کو’’وحشیانہ بم دھماکوں اور ہلاکتوں کے زیر سایہ زندگی گزارنی پڑتی ہے اور ان حالات سے انہیں ہر روز نمٹنا پڑتا ہے جبکہ روس اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلم کھلا اور مسلسل خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے لہٰذا وہ کسی بھی حیثیت سے کسی بھی ملک پر تنقید کرنے کا حقدار نہیںہے۔ ‘‘ 
  امریکی سفیر نے پھر کہا کہ ’’ جب میں روس کو عوامی ڈھانچہ وغیرہ کے بارے میں اپنے خدشات کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنتا ہوں تو اس بات کو سنجیدگی سے لینا مشکل ہوتا ہے۔ ‘‘
  اس کے جواب میں نیبنزیا نے امریکی سفیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ آپ کو یوکرین کی صورتحال کا غزہ سے موازنہ کرتے ہوئے شرم آنی چاہئے۔ امریکہ نے افغانستان اور شام اورعراق کو تباہ کر دیا۔  لہٰذا اسے ہمیں نصیحت نہیں کرنا چاہئے۔اس سے پہلے کہ آپ اگلی بار میری آنکھ میں ایک تنکا دیکھنے کی کوشش کریں آپ کو اپنی آنکھ میں شہتیر دیکھنا چاہیے۔ ‘‘ ووڈ نےاس تبصرہ پر ایک بار پھر روسی ایلچی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میںنے یوکرین اور غزہ کا موازنہ نہیں کیا۔میں اس بات کی طرف اشارہ کر رہا تھا کہ روس کیا کر رہا ہے؟ اور اس لئے میرا  روسی مستقل نمائندے سے صرف ایک سوال ہےکہ کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ روس یوکرین پر کوئی بمباری نہیں کر رہا؟ .نیبنزیا نے اس بحث کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ روس یوکرین میں صرف فوجی تنصیبات کو نشانہ بناتا ہے۔ نیبنزیا نے اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکہ نے غزہ میں تشدد روکنے کی بین الاقوامی کوششوں کو ایک بات پھرروک دیا ہے۔ 
انہوں نےسوال کیا کہ کیا کہ واشنگٹن بڑھتی ہوئی شہری ہلاکتوں کی غیر معمولی تعداد کی پوری ذمہ داری قبول کرتا ہے؟ جن کی تعداد ۳۰؍ ہزارکے قریب ہے اور یہ غزہ پر سلامتی کونسل میں امریکی ویٹو کی قیمت ہے۔ 
روسی سفیر نے کہا کہ ’’ اب وقت آ گیا ہے کہ سلامتی کونسل امریکہ کے خلاف پابندیاں عائد کرنے پر غور کرے۔جب ضرورت مندوں کیلئے انسانی امداد میں رکاوٹ ڈالنے کی بات آتی ہے، تو سلامتی کونسل کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ پابندی کے اقدامات اپنانے پر غور کرےاور میں سمجھتا ہوں کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس پروویژن کو فعال کیا جائے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK