این سی پی (شرد) کے رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے اپنے اعلان کے مطابق بدھ کو رائے گڑھ ضلع کے مہاڈ میں بابا صاحب امبیڈکر کی یادگار کے پاس منو اسمرتی کا نسخہ نذر آتش کیا۔
EPAPER
Updated: May 30, 2024, 8:06 AM IST | Raigarh
این سی پی (شرد) کے رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے اپنے اعلان کے مطابق بدھ کو رائے گڑھ ضلع کے مہاڈ میں بابا صاحب امبیڈکر کی یادگار کے پاس منو اسمرتی کا نسخہ نذر آتش کیا۔
این سی پی (شرد) کے رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے اپنے اعلان کے مطابق بدھ کو رائے گڑھ ضلع کے مہاڈ میں بابا صاحب امبیڈکر کی یادگار کے پاس منو اسمرتی کا نسخہ نذر آتش کیا۔ جتیندر اوہاڑ ریاستی حکومت کی جانب سے اسکولی نصاب میں منو اسمرتی کے شلوک شامل کئے جانے کی سفارش سے ناراض ہیں اور انہوں نے پہلے ہی یہ اعلان کر رکھا تھا کہ وہ ۲۹؍ مئی کو بابا صاحب امبیڈکر کے اقدام کی نقل کرے ہوئے منو اسمرتی کو آگ لگائیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں اسٹیٹ کونسل فار ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ کی جانب سے اسکولی نصاب میں تبدیلی کیلئے سفارشات پیش کی گئی تھیں جس میں کہا گیا تھا کہ اول تا بارہویں جماعت تک الگ الگ سطح پر منو اسمرتی کے شلوک الگ الگ شلوک پڑھائے جائیں تاکہ طلبہ کو ’ہندوستانی روایت ‘ سے شناسائی حاصل ہو۔ اس سفارش کی دلت اور او بی سی سماج کی جانب سے سخت مخالفت کی گئی کیونکہ منو اسمرتی ہی وہ کتاب ہے جس کے احکامات کی رو سے دلتوں کو ’اچھوت‘ قرار دے کر ان پر ہزاروں سال تک مظالم ڈھائے گئے تھے۔ این سی پی سربراہ شرد پوار نے ا کا سخت نوٹس لیا تھا اور سماجی تنظیموں کو خبردار کیا تھا کہ اس پر آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔
بدھ کو جتیندر اوہاڑ نے رائے گڑھ ضلع کے مہاڈ تعلقے میں پہنچ کو اس چَودار تالاب کا پانی پیا جہاں ۲۰؍ صدی کی ابتدا تک دلتوں کا پانی پینا منع تھا۔ بابا صاحب امبیڈکر نے اس تالاب کا پانی پی کر اس پابندی ( جبر) کو ختم کیا تھا۔ یہیں بابا صاحب امبیڈکر نے منو اسمرتی کا نسخہ نذر آتش کیا تھا۔ جتیندر اوہاڑ نے تالا ب کا پانی پینے کے بعد بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمے کو مالا پہنائی اس کے بعد منو اسمرتی کے نسخے کو آگ لگائی ۔ اس دوران انہوں نے اور ان کے حامیوں نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ ساتھ ہی ’ جے بھیم‘ کی آواز بلند کی۔ جتیندر اوہاڑ نے کہا’’ آج منو اسمرتی کے ۲؍ شلوک نصاب میں شامل کرنے کی بات کی جا رہی ہے ۔ دھیرے دھیرے پوری منو اسمرتی کو ریاست میں نافذ کر دیا جائے گا۔ اس لئے ہمیں ابھی سے ہوشیار رہنا ہوگا۔‘‘ جتیندر اوہاڑ نے اس بات کو دہرایا کہ ’’ منو اسمرتی میں شودر (اچھوت) اور خواتین کے تعلق سے انتہائی غلیظ باتیں کہی گئی ہیں۔ ‘‘ جو دو شلوک نصاب میں شامل کرنے کی بات ہو رہی ہے انہیں جتیندر اوہاڑ نے پڑھ کر سنایا اور ان کے معنی بھی بتائے۔ ساتھ ہی انہوں نے کچھ اور بھی شلوک پڑھ کر سنائے جن میں قابل اعتراض باتیں کہی گئی ہیں۔ اوہاڑ نے کہا ’’ اجیت پوار دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ ترقی پسند نظریات کی حامل این سی پی کے سربراہ ہیں۔ پھر اس وقت وہ چپ کیوں بیٹھے ہوئے ہیں؟ کیا ان کی اس میں ان کی رضامندی بھی شامل ہے؟‘‘ جتیندر اوہاڑ نے کہا کہ ’’ اگر اجیت پوار منو اسمرتی کے خلاف ہیں تو انہیں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر حکومت سے باہر آجانا چاہئے۔‘‘
جتیندر اوہاڑ کو نوٹس
رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے چونکہ پہلے ہی یہ اعلان کر دیا تھا کہ وہ مہاڈ جا کر منو اسمرتی کا نسخہ نذر آتش کریں گے اس لئے پولیس نے انہیں نوٹ دیا تھا کہ وہ اپنا احتجاج واپس لے لیں کیونکہ اس سے نقص امن کا خطرہ ہو سکتا ہے ۔ ساتھ ہی یہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی میں شمار ہوگا۔ نوٹس کے باوجود اوہاڑ نے اپنا احتجاج درج کروایا۔ فی الحال پولیس کی طرف سے اس معاملے کسی کارروائی کی خبر نہیں ہے۔