Inquilab Logo Happiest Places to Work

جمعۃ الوداع کے موقع پرکورونا وائرس کے خاتمے کیلئے دعائیں

Updated: May 08, 2021, 9:51 AM IST | saeed ahmed khan | Mumbai

ماہ مبارک میں مساجد مصلیان سے خالی رہنے اور اس کے ایام اس طرح گزرنے پرلوگوں نے اپنی بے بسی کا اپنے رب سے شکوہ کیا

The staff members of the Jama Masjid are offering Friday prayers.Picture:Inquilab
جامع مسجد میں عملہ میں شامل افراد نمازِ جمعہ ادا کررہے ہیں تصویر انقلاب

جمعۃ الوداع بھی یوں ہی گزرگیا، پابندی کے سبب مساجد خالی رہیں،اورمحض عملہ نے ہی نماز جمعہ ادا کی ۔ جمعۃالوداع کے اس طرح گزرجانے پر لوگوں نے اپنی بے بسی کا اپنے رب سے شکوہ کیا اوروباء کے خاتمے کیلئے دعائیں کی گئیں۔جمعۃ الوداع چونکہ رمضان المبارک کا آخری جمعہ ہوتا ہے اس کے بعدیہ مبارک دن رمضان میں نہیں آتا ہے اس لئے لوگ رمضان کے دیگرجمعہ سے کہیں زیادہ اہتمام جمعۃ الوداع میںکیا کرتے تھے لیکن اس دفعہ سب کچھ کورونا کے سبب عائد پابندیوں کی نذرہوگیا، لوگ خواہش کے باوجود اپنے رب کی بارگاہ میںحاضر ہوکر سربسجود ہونے سے محروم رہے۔ جس پرانہیںشدید قلبی اورروحانی تکلیف پہنچی کہ اب وہ دن ہیں جب سیدالشہور میںبھی ہمارے لئے مساجد کے دروازے بند ہیں او ر عبادت کا سلسلہ موقوف ہے ،نہ معلوم یہ مشکل حالات کب تک رہیں گے اورہم اسی طرح مساجد میں عبادت سے محروم رہیں گے۔ 
 مسروراختر  نے دردبھرے لہجے میںکہا کہ ’’بڑھاپےکی عمر کےباوجود مجھے یاد نہیںہے کہ کبھی ایسی بدنصیبی زندگی میں دیکھی ہو جب جمعۃ الوداع میں بھی مساجد میں حاضری کی اجازت نہ رہی ہو، آخر رب العالمین ہم سب سے کس قدر ناراض ہے کہ اس نے اپنے گھر کے دروازے بھی ہم جیسوں پر بند کردیئے ۔ یہی دعا ہے کہ مولیٰ ہمیں اپنے جرموں کا اعتراف ہے ، معاف فرمادیجئے اور مسجدوں کےدروازے کھول دیجئے ۔‘‘
 مولانا مقصود علی خان نوری نے کہا کہ ’’ یہ بدنصیبی کی انتہا ہے اوراس کیفیت پرایک مسلمان کو قلبی اورروحانی تکلیف کا شدت سے احساس ہونا بجا ہے کیونکہ تاریخ میںایسا کوئی واقعہ نہیں ملتا ہے جب جمعۃالوداع بھی مساجد میںاداکرنے کا موقع نہ ملا ہولیکن چونکہ حالات کے سبب مجبوری ہے اور حکومت نےوباء کی شدت کے سبب تمام عبادت گاہوں میں حاضری پر پابندی لگارکھی ہے، اس لئے کریم آقا کی کریم و رحیم ذات سےیہ امیدہے کہ وہ جمعہ کی جگہ ظہرادا کرنے بھی اپنی بارگاہ سےجمعہ کے ہی اجروثواب سے ہم سب کو نوازے گا اور امتِ محمدیہ ؐسے محرومی اور یاسیت کے بادل جلد چھٹیں گے۔‘‘
 محمدوزیرپٹھان کے مطابق ’’ گھر میں چند لوگوںنے جمعہ ہوکرجمعۃ والوداع ایک حافظ صاحب کی اقتداء میںپڑھ لی لیکن وہ کیفیت کہاں جو اللہ کے مقدس گھرمیںہوتی تھی۔ ہمیں امید ہےکہ ہمارارب ضرور رحم فرمائے گا اور اس وباء کو ختم فرماکر پہلے کی طرح  مساجد میںعبادت کی ہم گنہگاروں کو توفیق عطا فرمائے گا۔‘‘
 مومن پورہ جمعیت اہل حدیث مسجد کے امام مولانا محمداسلم صیاد نے کہاکہ ’’ جمعۃ الوداع ہی نہیںبلکہ اب تک گزرے ۲۵؍ رمضان المبارک میںیہی کیفیت رہی اور ایک طرح سے مسلسل محرومی کااحساس ہوتا رہا اوراب بھی وہی کیفیت ہے ۔ رمضان میں مساجد میںجہاں نمازوں کےبعد تلاوت اورذکر کی آوازآتی تھی، مصلیان کی کثرت سے نمازیوں کو جگہ ملنا مشکل ہوتا تھا ،محض  چند مصلی نماز پڑھ رہے ہیں۔اس سے مشکل وقت امتِ مسلمہ پر اور کون سا آسکتا ہے،رب العالمین رحم فرمائے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK