ہلی کی تہاڑ جیل میں گینگسٹر ٹلو تاجپوریا اور سنجیو مہیشوری عرف جیوا کےلکھنؤ کورٹ کے احاطے میں قتل کے بعد سیاسی گلیاروں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
EPAPER
Updated: June 08, 2023, 2:55 PM IST | New Delhi
ہلی کی تہاڑ جیل میں گینگسٹر ٹلو تاجپوریا اور سنجیو مہیشوری عرف جیوا کےلکھنؤ کورٹ کے احاطے میں قتل کے بعد سیاسی گلیاروں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
دہلی کی تہاڑ جیل میں گینگسٹر ٹلو تاجپوریا اور سنجیو مہیشوری عرف جیوا کےلکھنؤ کورٹ کے احاطے میں قتل کے بعد سیاسی گلیاروں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ اس کی بازگشت لکھنؤ سے دہلی تک سنی جارہی ہے۔ لکھنؤ میں جیوا کے قتل کے بعد پیدا ہونے والی خوف کی کیفیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہےکہ راجیہ سبھا کے رکن اور ملک کے قدآور وکیل کپل سبل نے ایک ٹویٹ میں مرکزی حکومت پر براہ راست سوال قائم کی ہیں۔ سبل نے جمعرات کی صبح ایک ٹویٹ میں مرکز سے پوچھا کہ کیا اس طرح کی ہلاکتیں حکومت کو پریشان نہیں کرتیں؟انہوں نے مزید لکھا کہ ۲۰۱۷ءسے ۲۰۲۲ءکے دوران یوپی میں پولیس حراست میں ۴۱؍لوگ مارے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک دن پہلے جیوا کو لکھنؤ کورٹ کے احاطے میں نامعلوم حملہ آوروں نے پولیس حراست میں گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ عتیق احمد اور اشرف کو بھی یوپی پولیس کی حراست میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ پولیس حراست میں لوگوں کی سلسلہ وار ہلاکتیں تشویشناک ہیں۔
واضح رہے کہ بی جے پی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے بارے میں کہتی ہے کہ اتر پردیش میں قانون کی حکمرانی ہے۔ اس کے باوجود ۷؍مئی کو لکھنؤ کورٹ احاطے میں بدنام زمانہ گینگسٹر سنجیو مہیشوری کے قتل نے سیاسی حلقوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ جیوا کو وکلاء کے لباس میں ملبوس حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کیا۔ واضح رہے کہ ایک ملزم کو پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ لکھنؤ میں عدالت کے احاطے میں اس فائرنگ کے بعد وکلاء نے زبردست احتجاج کیا۔ وکلاء نے عدالت کی سیکوریٹی پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ جیوا پر یوپی کے دو بی جے پی ایم ایل اے کے قتل کا الزام ہے۔