Inquilab Logo

کرافورڈ مارکیٹ میں جگہ کی قلت ،پھلوں کے تاجر دیگر علاقوں میں کاروبار پر مجبور

Updated: March 25, 2023, 9:50 AM IST | saadat khan | Mumbai

بی ایم سی کے ذریعے ۲؍ سال سے کام جاری ہے لیکن بنیاد کا کام بھی مکمل نہیں ہوسکا ہے۔دکانداروں کویہاں سے منتقل کرکےبیرونی حصہ میں چھوٹی چھوٹی جگہیں دی گئی ہیں جس سے ان کا کاروبار متاثر ہے

The business of fruit vendors in Crawford Market is affected due to the construction work.
کرافورڈ مارکیٹ میں پھلوں کے دکانداروں کا کاروبارتعمیراتی کام کی وجہ سے متاثر ہے۔(تصویر: انقلاب)

 کرافورڈ مارکیٹ میں پھلوں کے دکاندار جگہ کی قلت سے  پریشان ہیں ۔  ۲؍سال سے مارکیٹ کا تعمیراتی کام جاری ہونے کےباوجود ابھی تک بنیاد کاکام بھی مکمل نہیں ہوسکا ہے جبکہ بی ایم سی نے۳؍سال میں مارکیٹ کا تعمیراتی کام مکمل کرنے کا  وعدہ کیا تھا  ۔ پھل کی جن دکانوںکو یہاں سے منتقل کیا گیاہے ،انہیں بی ایم سی نے کرافورڈ مارکیٹ کے بیرونی حصہ میںگاڑیوں کی پارکنگ اور فلائی اوور کے قریب چھوٹی چھوٹی جگہیں دی ہیں ۔ جگہ کم ہونے سے بالخصوص تہواروں کےموقع پر دکانداروں کا کاروبارمتاثر ہورہا ہے۔ ۴۰۰؍ فٹ جگہ استعمال کرنے والے پھل فروش کو ۶۴؍ فٹ جگہ ملی ہے جس کی وجہ سے یہاں کےدکاندار دوسری مارکیٹ میں دکان لے کر کاروبار کرنےپرمجبور ہیں۔
  کرافورڈ مارکیٹ می ں تربوز کا کاروبار کرنےوالے ایک دکاندار نے انقلاب کو بتایاکہ ’’مارکیٹ میں میرے پاس ۴۰۰؍ مربع فٹ جگہ تھی۔جہاں سے آسانی سے کاروبار  ہورہاتھا لیکن اب میرے پاس صرف ۶۴؍ مربع فٹ جگہ ہے جس میں کاروبار کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ بالخصوص رمضان المبارک میں یہاں سے کام کرنا ممکن نہیں رہا۔ اس لئے میں نے ایک بڑی جگہ کرایہ  پر لی ہے تاکہ وہاں سے کاروبار کرسکوں۔ حالانکہ اس جگہ کیلئے مجھے کرایہ کی صورت میںبڑی رقم اداکرنی پڑرہی ہے ۔ اگر مارکیٹ میں میری بڑی والی جگہ ہوتی تو یہ پریشانی نہ ہوتی۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ’’ ہمیں جو جگہ دی گئی ہے ، وہاں کسی طرح کی سہولت نہیں ہے۔ ایک تو جگہ چھوٹی ہے جس کی وجہ سے ضرورت کےمطابق مال نہیں رکھا جاسکتا ہے ،دوسرے  ہاتھ یا چارپہیہ گاڑیوں کیلئے آنے جانے کا راستہ نہیں ہے جس سے مال کی آمدو رفت میں دقت ہورہی ہے۔بڑی جگہ ہونے سے یہ بھی سہولت تھی کہ دکان کے ملازمین وہیں گزر بسر کرلیتے تھے مگر چھوٹی دکان میں ایسی گنجائش نہیں ہے۔ ان دقتوں کے علاوہ سب سے بڑی مشکل یہ ہوگئی کہ پھلوںکے ۱۲۰؍ تاجروں کو ایک مخصوص احاطے میں منتقل کرنےسے دکانیں ایک دوسرے سے اس قدر قریب ہوگئی ہیں کہ کاروبار کرنے میں شدید دشواریاں ہورہی ہیں۔ علاوہ ازیں کاروبار بہت کم ہوگیا ہے۔‘‘ انہوںنےیہ بھی بتایاکہ ’’بی ایم سی نے ۳؍سال میں مارکیٹ بنانےکا وعدہ کیا ہے مگر ۲؍سال گزر جانے کےباوجود ابھی تک بنیاد کا کام بھی مکمل نہیں ہوسکاہے۔ ایسا لگتاہےکہ یہ کام جلدنہیں ہونے والاہے جس کی وجہ سے یہاں کے بیوپاریوںمیںمایوسی ہے۔ ‘‘
  کرافورڈ مارکیٹ پر واقع پولیس کمشنرکےدفتر کے سامنے گاڑیوںکی پارکنگ کے قریب ۳۶؍مربع فٹ کی دکان میں پھلوں کا کاروبارکرنےوالے دکاندار نے بتایاکہ میری دکان کا لائسنس ۷۲؍ مربع فٹ کا ہے۔مجھے ۳۶؍ مربع فٹ جگہ دی گئی ہے۔ جگہ کی کمی سے کاروبارکرنےمیں پریشانی آرہی ہے مگر کوئی راستہ نہیں ہے ۔ اس لئے کسی طرح کام جاری رکھا ہے۔‘‘
 یہاں کےایک تاجر نےبتایاکہ ’’ بی ایم سی کےکچھ افسران ہیں جن کی وجہ سے یہاں  پھلوں کا کاروبار کرنے والے افراد بہت پریشان ہیں۔ انہیں جو جگہ دی گئی ہے ، وہ ان کےکاروبار کےلئے ناکافی ہے جس کی وجہ  متعدد دکانداروںکا کاروبار بری طرح متاثرہواہے۔مین فروٹ مارکیٹ کے ہٹنے سے گاہک بھی چھوٹ گئے ہیں جس سے کاروبارکرنےوالوںکی سمجھ میں نہیں آرہاہے کہ وہ  ایسے حالات میں کیا کریں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK