Inquilab Logo

گیان واپی مسجد کی طرح  شاہی عیدگاہ مسجد کے سروے کا بھی حکم

Updated: December 25, 2022, 10:25 AM IST | mathura

متھرا کی ضلعی عدالت نے کورٹ کے امین کو ذمہ داری سونپی، ۲؍ جنوری کو سروے شروع کرنے اور ۲۰؍ جنوری تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

Lawyers filing petition against Eidgah Masjid in Mathura (file photo)
متھرا میں عیدگاہ مسجد کے خلاف پٹیشن داخل کرنے والے وکلاء۔ (فائل فوٹو)

گیان واپی مسجد کی طرح  متھرا کی ضلعی عدالت نے بھی جمعہ کو شاہی عیدگاہ مسجد  کے سروے کا   حکم دے دیا ہے۔  سول جج سونِکا ورما نے کورٹ کے امین کو سروے کا حکم دیتے ہوئے ۲۰؍جنوری تک مکمل رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کےلئے کہا ہے۔اسی  روز اس معاملے کی اگلی سماعت ہوگی۔ عدالت نے یہ حکم  ہندو سینا کے  صدر وشنو گپتا کی عرضی پر سنایا۔  جج نے کورٹ کے  امین کو حکم دیا ہے  وہ جائے وقوع کا دورہ کریں، تمام پہلوؤں سے سروے کریںاور اپنی رپورٹ مع نقشہ عدالت میں ۲۰؍ جنوری تک پیش کریں۔ عرضی گزار ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتااپنی پٹیشن میں  شاہی عید گاہ مسجد کے احاطے کا قبضہ مانگا ہے اور مسجد کو شہید کرنے کا حکم دینے کی استدعا کی ہے۔ اپنی پٹیشن میں گپتا نے الزام لگایا ہے کہ مسجد کی تعمیراورنگ زیب ؒ نے کرشن کے جائے پیدائش پر واقع ’شری کرشن مندر‘ کو منہدم کرکے  ۱۳ء۳۷؍ ایکڑ زمین پر کی ہے۔
۱۹۶۸ء کے سمجھوتے کو غیرقانونی قرار دینے کا مطالبہ
 اس کے ساتھ ہی پٹیشن میں  شری کرشن جنم استھان سیوا سنگھ اور شاہی عیدگاہ کے منتظمین  کے درمیان ۱۹۶۸ء میں ہونےو الے سمجھوتے کو بھی کالعدم قراردینے کی مانگ کی ہے۔اس کے مطابق یہ سمجھوتہ غیر قانونی تھا۔  یہ عرضی ان متعدد عرضیوں میں  سے ایک ہے جو شاہی عید گاہ مسجدکی شہادت اور زمین سری کرشن مندر کو دینےکا مطالبہ کرتے ہوئے داخل کی گئی ہیں۔ہندو سینا کے قومی نائب صدر  سرجیت سنگھ یادو بھی اس معاملے میں عرضی گزار ہیں۔ گپتاکا تعلق دہلی سے ہےجبکہ یادوہریانہ کے رہنے والے ہیں۔ان دونوں نےمسجد کمپلیکس کو ہٹانے کی مانگ کی ہے اور اسے شری کرشن جنم بھومی بتاتے ہوئے اپنی بات کو ثابت کرنے کیلئے سروے کا مطالبہ کیا ہے۔
شاہی عید گاہ مسجد کے خلاف ۱۳؍ عرضیاں
 گپتانے خود کو کرشن بھکت بتاتے ہوئے بھگوان بال کرشن وراجمان ٹھاکر کیشو دیو کو اہم مدعی اورمسجد انتظامیہ کمیٹی، یوپی سنی سنٹرل بورڈ چیئر مین،شری کرشن جنم بھومی ٹرسٹ اور شری کرشن جنم سیوا سنستھان کو فریق بنایا ہے۔ سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت میں شنوائی کے دوران  جج نے ان عرضیوں کے قابل سماعت ہونے پر کئے گئے 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK