Inquilab Logo

مولانا کلیم صدیقی کے تینوں ساتھی بھی ۷؍ دنوںکیلئے پولیس ریمانڈپر بھیجے گئے

Updated: September 28, 2021, 7:40 AM IST | abdullan rashid | Lucknow

گرفتار ی کے دوسرےدن اے ٹی ایس نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت میں پیش کیا ، اے ٹی ایس نے دعویٰ کیا کہ مولانا سےتفتیش کے بعد ملنےوالے سراغ کے ذریعہ ان تینوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ملزمین کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہیں بھی مولانا کلیم صدیقی کے ساتھ ہی گرفتار کرلیاگیا تھا، پولیس کے انکار پر حقوق انسانی کمیشن میں اِن تینوں کی گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کرائی گئی تھی

Despite the rain in Nanded, the protesters persisted in their sit-in.Picture:Inquilab
ناندیڑ میں بارش کے باوجود مظاہرین دھرنے کے مقام پر ڈٹے رہے تصویر انقلاب

مشہور عالم دین مولانا کلیم صدیقی کے تینوں ساتھیوں کو پیر کی شام اتر پردیش اے ٹی ایس کی ٹیم نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت میں پیش کرکے ان کو پولیس ریمانڈپر لینے کی درخواست کی، جس پرعدالت نے تینوں ملزمین کو۷؍ دنوں کیلئے پولیس کی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا۔ اس دوران ملزمین کے وکلاء نے پولیس تحویل میں نہ دینے کی بار بار اپیل کی مگراسپیشل کورٹ نے اسے نظرا نداز کردیا۔ 
  اترپردیش اے ٹی ایس کی ٹیم نے مولانا حافظ ادریس قریشی ، ڈرائیور سلیم اور ڈاکٹر عاطف کوپیر کی شام ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن (اسپیشل کورٹ۔این آئی اے ؍اے ٹی ایس) عدالت میںپیش کی اور پوچھ تاچھ کیلئے ۱۴؍ روز کی ریمانڈ پر دینے کی درخواست کی۔ عدالت نے ان کی درخواست کو منظور کر تے ہوئے تینوں کو ۷؍ روز کی پولیس ریمانڈ پر اے ٹی ایس کے سپرد کر دیا۔ عدالت میں ملزمین کے وکیل ابوبکر سباق اور نجم الثاقب نے عدالت کو بتایا کہ ان تینوں کےخلاف پولیس کے پاس کوئی ایسا ثبوت نہیں ہے جس کی بنیاد پر انہیں ان کی تحویل میں دیا جائے۔ وکلاء کا کہناتھاکہ عدالت نے ان کی درخواست پر غور کئے بغیر ہی تینوں کو ۷؍ روز کی پولیس ریمانڈ پر دینے کا حکم صادر کردیا ۔
  تینوں ملزمین کی ریمانڈ ملنے کے بعد آئی جی اے ٹی ایس جی کے گوسوامی نے بتایا کہ ریمانڈکے دوران ان تینوںکے ذریعہ گروہ میں شامل لوگوں کی جانکاری حاصل کی جائےگی۔ اسکےعلاوہ کہاں سے کہاں کتنا فنڈ آیا؟اس کے بارے میںبھی پوچھا جائے گا۔ مولانا کلیم صدیقی ، عمر گوتم اور دیگر گرفتار ملزمین کے سامنے بٹھا کربھی ان سےپوچھ تاچھ کی جائے گی۔ انھوںنے بتایا کہ غیر قانونی تبدیلی مذہب کے معاملہ میںاب تک ۱۴؍ ملزمین کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔ 
  اے ٹی ایس کے  دعوے کے مطابق اس نے مولانا کلیم کے تین ساتھیوں کو مولانا سے پوچھ تاچھ کے بعد ملنے والے سراغ کے ذریعہ گرفتار کیا ہے جبکہ مولانا کلیم کے اہل خانہ اور ان کے وکیل کے مطابق اے ٹی ایس  نے جس رات مولانا کلیم کو گرفتار کیا تھا، اسی وقت مولانا ادریس اور ان کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کرلیا تھا۔ ان میں ۲؍ طالب علم بھی تھے۔اے ٹی ایس نےاسی رات تک دونوں طلبہ کو چھوڑ دیا تھا لیکن ادریس اور عاطف کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا تھا اور اب کئی دن بعد ان کی گرفتاری دکھائی گئی ہے۔
   مذکورہ تینوں ملزمین کی گرفتاری کے بعد اُتر پردیش کے اے ڈی جی قانون پرشانت کمار نے بتایا تھا کہ تینوں ملزمین مولانا کلیم صدیقی کے بہت ہی خاص تھے، ان تینوں کے رائے مشورے کے بغیرمولانا کوئی کام نہیں کر تے تھے ۔ انھوںنے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ پھلت،مظفر نگر میں واقع مولانا کلیم صدیقی کے مدرسہ کی ساری ذمہ داری مولانا ادریس قریشی کے پاس ہی تھی، جن کے ذریعہ بھی دوسرے ممالک سے فنڈ آتا تھا، جس کا استعمال یہ لوگ تبدیلی مذہب کیلئے کر تے تھے۔پرشانت کمار کا یہ بھی کہنا ہے کہ مولانا کلیم صدیقی نے جتنے بھی غیر قانونی تبدیلی مذہب کرائے ہیں، ان میں یہ تینوں بھی مولانا کے ساتھ پیش پیش رہے ہیں۔ 
  واضح رہے کہ۲۰ ؍ستمبر کو مولانا کلیم اپنے ۵؍ ساتھیوں کے ہمراہ میرٹھ ضلع میں  ایک پروگرام میں شامل ہو کر اپنے گھر پھلت مظفر نگر واپس آرہے تھے کہ اچانک ان کی گاڑی لاپتہ ہو گئی ، جس میںمولانا کلیم کے ساتھ ان کے ڈرائیور سلیم ، مولانا ادریس، عاطف اور دو دیگر افراد بھی موجود تھے۔ ان پانچوں کے لاپتہ ہونے پر میرٹھ میںلوگوںنے مظاہرہ کیا ، اس کے بعد ۲۱؍ دستمبر کو  اے ڈی جی قانون نے لکھنؤ میں پریس کانفرنس کرکے مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری کی تصدیقی کی۔ اس کے علاوہ ان دو ساتھیوں کو رہا کرنے کی بات بتائی گئی لیکن ان کے  ڈرائیور  محمد سلیم ، مولانا ادریس اور ڈاکٹر عاطف کے بارے میں اے ٹی ایس کے ذریعہ کوئی اطلاع نہیں دی گئی ، جس کے بعد تینوں کے گھر والوںنے ان کو تلاش کرنا شروع کیا ، لیکن ان کاکوئی سراغ نہیں لگا تو گزشتہ روز مولانا کلیم صدیقی کے وکیل نے سپریم کورٹ ہائی کورٹ اور حقوق انسانی کمیشن میں تینوں کے نامعلوم افرادکے ذریعہ اغواکرنے کی شکایت کی ۔ اس سلسلے میں پوچھے جانے پر اے ڈی جی قانون پرشانت کمار نے بتایا تھاکہ ان تینوں کے بارےمیںان کو کوئی جانکاری نہیں ہے، ہو سکتا ہے کہ کسی جانچ ٹیم نے تینوںکو پوچھ تاچھ کیلئے  حراست میں لیا ہو تاہم  اتوار کی شام کو اے ٹی ایس نے ان تینوںکو  بھی گرفتار کرکےعدالت میںپیش کرنے کی بات کہی ہے ۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK